donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
mazameen
Share on Facebook
 
Literary Articles -->> Adabi Khabren
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
Author : Badar Mohammadi
Title :
   Chandpur Fatah Vaishali Mein Shandar Mushayre Ka Inaqad

چاند پور فتح (ویشالی) میں شاندار مشاعرے کا انعقاد
 
بدر محمدی: ضلع ویشالی (بہار) کے چاند پور فتح (پاتے پور) کے اردو مڈل اسکول میں گزشتہ 7 مئی کو  ایک شاندار مشاعرے کا انعقاد نو تشکیل ادبی تنظیم ’’ارباب ادب‘‘ کے زیر اہتمام کیا گیا۔ کلکتہ سے تشریفلائے خوش فکر شاعر منظور عادل کے اعزاز میں آراستہ اس پُروقار مشاعرے کی صدارت پختہ کار شاعر علی احمد منظر (مظفرپور) نے فرمائی۔ نظامت کے فرائض معروف شاعر  و ادیب ڈاکٹر حسن رضا نے بحسن و خوبی انجام دیئے۔ اس موقع پر معروف انشائیہ نگار تمنا مظفرپوری کے سانحۂ ارتحال کے سلسلے میں تعزیتی نشست برائے دعائے مغفرت آراستہ کی گئی۔  مشاعرے کا آغاز تلاوت قرآن اور نعت نبیؐ سے کیا گیا۔ مہمان خصوصی کی حیثیت سے ایم آر چشتی کے علاوہ جن شعراء نے شرکت کی ان کے اسمائے گرامی مع اشعار  درج ذیل ہیں۔
 
تو آئینہ ہے ترے آئینے کا منظر میں
بھٹک رہا ہوں ترے دائرے کے اندر میں
علی احمد منظر
لگا کے آگ بجھائی گئی سلیقے سے
کسی پہ آئی نہ تہمت بھی گھر جلانے کی
منظور عادل
ہم نے خود ہی کبھی نہیں چاہا
چاہتے تو امیر ہوجاتے
تعظیم گوہر
دلوں کو دل سے ملائے رکھئے
چراغِ الفت جلائے رکھئے
حسن چاند پوری
کسی کی چلتی نہیں ہر کسی کی دنیا میں
کہ سب ہیں تھوڑا بہت بے بسی کی دنیا میں
بدر محمدی
آنکھوں کو جھیل لب کو کنول کہہ رہا ہوں میں
تیرے لئے ہی آج غزل کہہ رہا ہوں میں
میم اشرف
کیوں ترا گھر ہے کعبۂ صد ناز؟
کون سی ہے کشش ترے در میں
ڈاکٹر حسن رضا
نہ دیکھ اس کو حقارت سے یہ وہ داڑھی ہے
کہ جس کے فیض سے چہرے پہ نور آتا ہے
ندا عارفی
مری دنیا میں اندھیروں کے سوا کچھ بھی نہ تھا
میں نے رب سے چاند مانگا مجھ کو بیٹی مل گئی
 ایم آر چشتی
اپنے ہی گھر میں رہنے کی جس کو جگہ نہیں
ناظم یہ حال ملک میں اردو زباں کا ہے
ناظم قادری
نہ تخت و تاج نہ دولت تلاش کرتا ہے
وفا شعار محبت تلاش کرتا ہے
بشر رحیمی
اس کے گھر آنے سے کتراتی ہے اکثر برکت
جس کے گھر کوئی بھی مہمان نہیں ہے بھائی
شاداب مظفرپوری
ان کا عہد شباب لکھ دینا
یعنی اک انقلاب لکھ دینا
اعجاز القادری
تیری چاہت میں اے جانِ ارماں
اپنا سب کچھ لٹائے ہوئے ہیں
دانش القادری 
اندھیری رات ہے تو کیا ، مجھے نہیں پروا
مجھے سیاہی کو بھی آئینہ دکھانا ہے
صمد ویشالوی
اس مشاعرے میں شروع سے آخر تک باذوق سامعین کی کثیر تعداد موجود رہی۔ تمام شعراء کو بھرپور داد و تحسین سے نوازا گیا۔  ممتاز عالم رکن ’’ارباب ادب‘‘ کے اظہار تشکر کے ساتھ یہ مشاعرہ اپنے اختتام کو پہنچا۔ اس کے انعقاد میں الحاج شوکت علی، ڈاکٹر عبدالرب، فیاض الحق، ماسٹر قمر الزماں، د 
***************

 

Comments


Login

You are Visitor Number : 687