donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
mazameen
Share on Facebook
 
Literary Articles -->> Adabi Khabren
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
Author : Dr. Syed Ahmad Qadri
Title :
   Sarwar Usmani Bhi Daghe Mofarqat De Gaye


 سرور عثمانی  بھی داغ مفارقت دے گئے

ڈاکٹر سید احمد قادری

    گیا

(بہار۔انڈیا )

                    
             اردو کے معروف  شاعر جناب سرور عثمانی  26 ؍ جون 2015 بھی داغ مفارقت دے گئے۔ ان کے انتقال پر ملال پر مقبول افسانہ نگار اور صحافی ڈاکٹر سید احمد قادری نے اپنے گہرے رنج  وغم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جناب سرور عثمانی نہ صرف بہت اچھے شاعر تھے بلکہ وہ ایک اچھے ادبی صحافی اور نیک دل انسان بھی تھے ۔ میں ان کا اکثر ایک شعر گنگنایا کرتا تھا   ؎  

آتے جاتے موسموں کا سلسلہ باقی رہے   روز ہم ملتے رہیں اور فاصلہ باقی رہے


  ایسے خوبصورت شعر کا خالق ہم سے دور ہو گیا ، جس کا جتنا بھی افسوس کیا جائے ، کم ہے ۔ ڈاکٹر سید احمد قادری نے بتایا کی جناب سرور عثمانی پیدائش 16 ؍ جولائی  1946 کو گیا کے اور موجودہ نوادہ ضلع کے گاؤں رجہت میں ہوئی تھی ۔ ان کے والد جناب قیوم اثر ایک بڑے اور اہم سوشلسٹ لیڈر تھے  ، جو کہ جارج فرنانڈس کے قریبی دوستوں میں تھے ۔ ضناب سرور عثمانی کی تعلیم  وتربیت ان کے والدین کے زیر سایہ ہوئی ، اس کے بعد انھوں نے اعلیٰ تعلیم حاصل کر یونین بینک کی ملازمت اختیا ر کر دی اور رانچی میں اس بینک کے اعلیٰ عہدہ سے سبکدوش ہوئے ۔ ان کی شاعری ایک خاص معیار سے تعلق رکھتی تھی ۔ ’جانم‘ اور ’رفتہ رفتہ‘ کے نام سے ان کے دو شعری مجموئے زیر ترتیب تھے ۔ ایک ناولٹ ’ غزلم‘ بھی اشاعت کے مرحلے میں تھا ۔ ڈاکٹر سید احمد قادری نے ان کی صحافتی خدمات کے تعلق سے بتایا کہ جناب سرور عثمانی نے جنوری 1979 سے ایک شاندار ماہنامہ ’ اب‘ کے نام سے تاج انور، محمود واجد، م ق خاں، شاہد کلیم اور شاہین نظر کے ساتھ مل کر نکالنا شروع کیا تھا ، جو کی بعد میں کچھ تلنیکی دشواریوں کی وجہ کر ’مفاہیم‘ مین بدل گیا ۔ اس کے کئی خوبصورت شماروں کے ساتھ ساتھ کئی خاص نمبر مثلاََ  ’جدید اردو کہانی نمبر‘’  1980 کا ادب نمبر ‘ ایک دستاویز کی حیثیت رکھتے ہیں ۔ ابھی حال ہی میں جناب سرور عثمانی نے ’مفاہیم‘ کے دو ضخیم شمارے رانچی سے نکالے  تھے ، جنھیں ادبی حلقون میں کافی پسند کیا گیا تھا ۔ ان کا پروگرام ناولٹ اور نظموں پر خصوصی شمارے نکالنے کا تھا ۔ افسوس کہ زندگی نے وفا نہیں کی ۔ رمضان المبارک کے ماہ میں جمعہ کے روز جناب سرور عثمانی کی موت  یقیناََ انھیں جنّت الفردوس میںدلائیگی ۔ اللہ انھیں مغفرت کرے اور ان کے پسماندگان کو صبر جمیل عطا کرے ۔


 ٭٭٭٭٭٭٭  

 

Comments


Login

You are Visitor Number : 558