donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
mazameen
Share on Facebook
 
Literary Articles -->> Adabi Khabren
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
Author : Dr. Umair Manzar
Title :
   Rekhta Website Ke Pahle Yaume Tasees

ریختہ ویب سائٹ کے پہلے جشن یوم تاسیس

کے موقع پر مقررین کا اظہار خیال

 

رپورٹ۔ ڈاکٹر عمیرمنظر

 

نئی دہلی . انڈیا ہیبی ٹیٹ سینٹر میں ریختہ کے پہلے جشن یوم تاسیس کا انعقاد کیا گیا۔اس موقع پر اردو سے محبت کرنے والے،اسکالراور دانشوروں کے ساتھ ساتھ وزیر خارجہ جناب سلمان خورشید بطور مہمان خصوصی شریک ہوئے ۔اس موقع پر مقررین نے اطلاعاتی ٹکنالوجی سے اردو زبان کو جوڑنے پر ریختہ فاونڈیشن کے سرابرہ جناب سنجیوصراف اور ان کی ٹیم کو مبارک باد پیش کی۔فاونڈیشن کے سربراہ جناب سنجیو صراف نے مہمانوں اور حاضرین کا خیر مقدم کیا ۔انھوں نے کہا کہ ریختہ دراصل محبتوں کا پھول ہے جس کی خوشبوآج دنیا کے ۱۵۴ملکوں تک پہنچ چکی ہے ۔انھوں نے بتایا کہ اب تک ریختہ پر ڈھائی لاکھ سے زیادہ لوگ نگاہ ڈال چکے ہیں ۔اس موقع پر سنجیو صراف نے بتایاکہ یہ آرزوؤں کا سفر ہے جو کہ ختم ہونے والا نہیں ۔

مہمان خصوصی جناب سلمان خورشید نے کہا کہ اردو شاعری کی یہ ویب سائٹ دراصل محبتوں کی زبان سے ہماری وابستگی کو مضبوط کرنے میں اہم کردار ادا کرے گی، جس کا اثر زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں پر یکساں ہوگا اور اردو الیکٹرونک عہد میں مزید ترقی کرسکے گی۔

معروف فلم ساز وہدایت کار مظفر علی نے اس موقع کی مناسبت پر اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے اعتراف کیا کہ سنجیو صراف نے وقت کی ایک اہم ضرورت کو پورا کیا ہے اور علم و ادب کی ایک بڑی خدمت انجام دی ہے۔

ممتاز ناقد جناب شمس الرحمن فاروقی نے کہا کہ سنجیو صراف ایک مضبوط ارادے کے شخص ہیں جنہوں نے اردو زبان کی حقیقی پرستاری کا عمل انجام دیا ہے اور اس کا ثبوت ریختہ ویب سائٹ کی صورت میں ہم سب کے سامنے ہے۔انھوں نے کہاکہ یہ ایک غیر معمولی کام ہے 

پروفیسر اخترالواسع نے کہا کہ اس ویب سائٹ کی جس قدر تعریف کی جائے وہ کم ہے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ صدی پرنٹنگ کے حوالے سے منشی نولکشور کی تھی جبکہ یہ صدی سنجیو صراف کی ہے ۔انھوں نے ریختہ کے ذریعہ اردو کے ایک بہت بڑے ذخیرے کو نہ صرف محفوظ کردیا ہے بلکہ اس کو پوری دنیا میں پہنچا دیا ہے ۔ان کے کام کو آئندہ نسلیں نہ صرف یاد رکھیں گی بلکہ اس سے مستفید ہوتی رہیں گی۔

اردو ادب کے معروف ناقد پروفیسر شمیم حنفی نے اس موقع پر سنجیو صراف کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ اس ویب سائٹ کی گونج بیرون ملک تیزی سے پھیل رہی ہے اور پاکستان کے علاوہ مغربی ممالک میں بھی لوگ اس سے استفادہ کررہے ہیں اور اس کے قیام پر اپنی خوشی کا اظہار کررہے ہیں۔ یو۔کے۔سنہاچےئرمین ،سیکوریٹی اینڈ ایکسچنج بورڈ آف انڈیا،جامعہ ملیہ اسلامیہ کے سابق وائس چانسلرجناب سید شاہد مہدی ،معروف صحافی کلدیپ نیر جیسی اہم شخصیات نے اظہار خیال کیا ۔واضح ہو کہ www.rekhta.orgاردو شاعری اور ادب کی دنیا میں سب سے بڑی ویب سائٹ ہے جس کی بنیاد اردو شاعری کا شغف رکھنے والے معروف صنعت کار سنجیو صراف نے قائم رکھی ہے۔سنجیو صراف پالی پلیکس کارپوریشن لمیٹڈ کے بانی، چیئرمین اور بنیادی حصہ دار ہیں۔ یہ کارپوریشن دنیا میں پی ای ٹی فلمیں بنانے والی سب سے بڑی کمپنیوں میں شامل ہے۔ریختہ اردو شاعری کی ایک ممتاز ویب سائٹ ہے جس پر کلاسیکی اور جدید شعرا کی غزلوں کا انتخاب اور ادب کی بہترین اور معیاری کتابوں کی فراہمی کو دنیا بھر میں آسان بنانے پر زور دیا گیا ہے۔یہ ویب سائٹ دنیا بھر میں اردو شاعری اور ادب کے فروغ کے لیے قائم کی گئی ہے ، جس پر اردو کے علاوہ دیوناگری اور رومن رسم الخط میں بھی شاعری کا انتخاب لوگوں تک پہنچانے کا سلسلہ جاری ہے۔ساتھ ہی مشکل الفاظ کے معنی جاننے کے لیے کسی بھی لفظ پرکلک کرکے اس کا انگریزی متبادل لفظ معلوم کرنے کی سہولت بھی ویب سائٹ پر موجود ہے۔

ریختہ کو ایک سال کے عرصے میں اردو دنیا کی جانب سے زبردست پذیرائی حاصل ہوئی ہے اور 154ملکوں میں اس ویب سائٹ سے استفادہ کیا جارہا ہے۔اب تک ریختہ کے ناظرین کی مجموعی تعداد تقریباً 2500,000ہے جن میں سے بیشتر ناظرین بار بار اس ویب سائٹ سے مستفید ہوتے ہیں۔ریختہ کے اسٹوڈیو میں اردو کے ممتاز شاعروں اور ناقدین کے انٹرویو بھی کرائے گئے ہیں تاکہ لوگوں کو ادب اور شاعری کے بارے میں زیادہ سے زیادہ جاننے کا موقع مل سکے۔وہ اہم شاعر اور ادیب جو ریختہ پر انٹرویو دے چکے اور کلام ریکارڈ کراچکے ہیں، ان میں شمیم حنفی(ہندوستان)، تحسین فراقی(پاکستان)، کشور ناہید(پاکستان)، فہمیدہ ریاض(پاکستان)، لدملا وسیلیاوا(روس)، ژولیان کولیمو(فرانس)وغیرہ سر فہرست ہیں۔ریختہ نے اپنا ایک سال کے مکمل ہونے پر میر تقی میر، غالب اور سعادت حسن منٹو کی تمامتر تخلیقات کو ویب سائٹ پر اپلوڈ کردیا ہے۔اس کے ساتھ ہی اس ویب سائٹ کی اہمیت کے پیش نظر اسے ہندوستان اور پاکستان کے علاوہ دنیا بھر کے 

ممتاز اہل قلم کی خدمات حاصل ہوئی ہیں۔ریختہ نے اس اہم ٹیکنالوجی کے ذریعے ہندوستان اور پاکستان کے اردو داں طبقے کے درمیان جہاں ایک طرف موجود زمینی فاصلے کو کم کیا ہے، وہیں دنیا بھر میں انگریزی اور ہندی زبان جاننے والے افراد تک اردو شاعری کو پہنچانے کی اہم خدمت بھی کی ہے۔ریختہ نے اپنے پہلے سال مکمل ہونے پر اس ویب سائٹ کی مقبولیت اور کامیابی کے پیش نظر اسے کمپیوٹر کے ساتھ ساتھ موبائل پر بھی آسانی سے دستیاب کرانے کے لیے ہائی ٹیکنالوجی کا استعمال کرکے ایسی صورت میں پیش کیا ہے جس سے ویب سائٹ پر موجود شعرا کا کلام، ای بکس اور دیگر تمام آڈیوزاور ویڈیو ز بہ آسانی موبائل پر بھی پڑھے، سنے اور دیکھے جاسکیں گے۔اس سال ریختہ نے عروض پر ایک آسان اور عام فہم کورس بھی شروع کیا ہے، جس میں عروض کی مختلف بحروں کے بارے میں لکچر دے کران کے بارے میں شاعری کے شوقین افراد کو شاعری کی اس قواعد کو سیکھنے اور سمجھنے کا ایک بہتر وسیلہ فراہم کیا ہے۔

اس موقع پر حاضرین کے سامنے ویب سائٹ کے نئے فیچر اور بعض دلچسپ چیزیں پیش کی گئیں۔اور آخر میں ممتاز صوفی گلوکارہ دیویشی سہگل نے صوفیانہ کلام پیش کیا ۔

اس موقع پر پروفیسر خالد محمود،پروفیسر شہپر رسول ،جناب آشیش دھون،اطہر فاروقی،شکیل حسن شمسی ،ڈاکٹر احمد محفوظ ،ڈاکٹر عبدالرشید،پروفیسر تسنیم فاطمہ،ڈاکٹرخان،آصف اعظمی فاروق(کانپور)ڈاکٹر عمیر منظر(لکھنؤ)کامناپرساد،پروفیسر گووند پرساد،پروفیسر چندر شیکھر،جاوید دانش(کناڈا)شاداب بھٹناگر،متین امروہوی،ڈاکٹرعقیل احمد،ڈاکٹر ارجمند آرا،ڈاکٹر ابوبکر عباد،دھرمیندر ساہا،فرحت احساس،منیر ہمدم،روف رضا،معید رشیدی،سلمان فیصل وغیرہ موجود تھے۔

۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸

Comments


Login

You are Visitor Number : 938