donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
mazameen
Share on Facebook
 
Literary Articles -->> Adabi Khabren
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
Author : Forum Desk
Title :
   Ali Sufiyan Afaqui Lahore Me Wafat Pa Gaye

معروف صحافی،فلم ساز اور کہانی نگار علی سفیان آفاقی 

بیاسی برس کی عمر میں لاہور میں وفات پاگئے ۔

 

علی سفیان آفاقی 22 اگست 1933ء کو بھوپال کے شہر سیہور میں پیدا ہوئے تھے۔ قیام پاکستان کے بعد وہ لاہور میں سکونت پذیر ہوئے اور عملی صحافت سے وابستہ ہوگئے۔ روزنامہ آفاق سے وابستگی کی وجہ سے وہ اپنے نام کے ساتھ آفاقی لکھنے لگے۔ اسی دوران ان کے تعلقات فلمی شخصیات سے استوار ہوئے تو انہں نے پہلے بطور کہانی نگار اور بعد ازاں بطور فلم ساز اور ہدایت کار فلمی صنعت سے وابستگی اختیار کی۔ انھوں نے جن فلموں کی کہانی اور مکالمے لکھے ان میں ٹھنڈی سڑک، فرشتہ، جوکر، تقدیر، عندلیب، دوستی، آس، انتظار، اجنبی، آبرو، عاشی، پلے بوائے،مس کولمبو اور کبھی الوداع نہ کہنا کے نام سرفہرست ہیں جبکہ بطور فلم ساز ان کی فلموں میں کنیز،آدمی،  میرا گھر میری جنت ، سزا اور آس کے نام شامل ہیں۔ 1989ء میں انھوں نے لاہور سے ماہنامہ ہوش ربا ڈائجسٹ نکالا، بعد ازاں وہ ہفت روزہ فیملی میگزین سے بطور مدیر وابستہ ہوئے۔1990ء کی دہائی میں انھوں نے کراچی سے نکلنے والے جریدے سرگزشت میں فلمی الف لیلہ کے نام سے پاکستان کی فلمی دنیا کا احوال لکھنا شروع کیا جو قارئین میں بے حد مقبول ہوا ۔ ان کی وفات تک اس سلسلے کی ڈھائی سو سے زیادہ اقساط شائع ہوچکی تھیں ۔ علی سفیان آفاقی نے کئی سفرنامے بھی تحریر کیے جو پڑھنے والوں میں بے حد پسند کیے گئے ۔ ان سفرناموں میں یورپ کی الف لیلہ، طلسمات فرنگ، ذرا انگلستان تک، نیل کنارے اور دیکھ لیا امریکا کے نام سر فہرست ہیں ۔ علی سفیان آفاقی نے 27 جنوری 2015ء کو طویل علالت کے بعد لاہور میں وفات پائی۔

۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸

 

Comments


Login

You are Visitor Number : 487