donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
mazameen
Share on Facebook
 
Literary Articles -->> Adabi Khabren
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
Author : Forum Desk
Title :
   Manzoom Seeraye Rasool Dr Tarzi Ka Be Misal Aur Azeem Karnama : Ata Abedi

 منظوم سیرت الرسول

ڈاکٹرطرزی کابے مثال اور عظیم کارنامہ :عطا عابدی

 

المنصورٹرسٹ کے زیر اہتمام اقراء گرافکس احاطہ میں شاندار طرحی نشست کا اہتمام

سیرۃ الرسول( منظوم ) کا اجراء کرتے ڈاکٹر عبد المنان طرزی ، عطا عابدی ، فاروق اعظم انصاری ، منصور خوشتر ، شکیل سلفی ، منور راہی ، جبکہ دوسری جانب فردوس علی ، نظر عالم ، عقیل صدیقی اور منظر صدیقی ۔

 

المنصورایجوکیشنل اینڈ ویلفیئر ٹرسٹ کے زیراہتمام اقرا گرافکس کیمپس لال باغ دربھنگہ میں طرحی نشست وصدر جمہوریہ انعام یافتہ عالمی شہرت یافتہ شاعر حافظ عبدالمنان طرزی کی کتاب ’’سیرت الرسول‘‘(منظوم ) رسمِ اجراء تقریب کا انعقاد پروفیسرعبدالمنان طرزی کی صدارت میں کیا گیا۔ اس موقع پر مہمان خصوصی کے طور پر بہار قانون ساز کونسل شعبۂ اُردو کے افسرعطا عابدی شامل ہوئے جبکہ مہمان اعزازی کے طور پر رہبر چندن پٹوی فاروق اعظم انصاری (صدر بزم رہبر )اور ڈاکٹر علاء الدین حیدر وارثی نے شرکت کی ۔ نظامت کے فرائض منورعالم راہی نے خوبصورتی سے انجام دیا۔رسم اجراء تقریب کے بعدبطور مہمان خصوصی تشریف لائے عطا عابدی نے حافظ عبدالمنان طرزی کی اُردو ادب میں خدمات پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ عبدالمنان طرزی صاحب نے دو درجن سے زائد کتابیں لکھی ہیں ،یہ کوئی چھوٹا کام نہیں ہے۔ ٹرسٹ کے سکریٹری منصورخوشتر نے بھی طرزی صاحب کی کتاب منظوم سیرت الرسول پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ طرزی صاحب کا یہ ایسا عظیم کارنامہ ہے کہ ان کی خدا داد شاعرانہ صلاحیت ،ان کی انفرادیت و عظمت کی دلیل ہے۔ اس کتاب سے انہوں نے دنیا ہی نہیں بلکہ آخرت کے لئے بھی سامان مہیا کرلیا ہے۔ بذریعہ فون ٹرسٹ کے سرپرست ایم ایس اشرف فرید نے پروگرام میں شریک نہ ہونے پر معذرت کا اظہار کیا، ساتھ ہی انہوں نے پروفیسر طرزی کے بارے میں بتایا کہ یہ شخص انسان نہیں بلکہ شاعری کے جِن ہیں ،انہوں نے کتابوں کی جھڑی لگاکر رکھ دی ہے۔ ان کی کتاب سیرت الرسول ایک بڑا کارنامہ ہے اللہ ان کی خدمات کو قبول کرے۔پروگرام کی صدارت کررہے پروفیسرطرزی نے اپنے خطاب میں کہا کہ اس طرح کے پروگرام سے بیداری آتی ہے اور میں ٹرسٹ کے ذریعہ اس کا طرح کام ہوتا رہنا چاہئے اس سے نوجوان نسل میں بھی اُردو کے تئیں بیداری پیدا ہوتی ہے۔ قابل مبارکباد ہیں ٹرسٹ کے ذمہ داران جو دربھنگہ ہی نہیں بلکہ متھلانچل میں ادبی سرگرمی کو قائم کر رکھا ہے۔ انہوں نے ٹرسٹ کے ذمہ داران سے یہ بھی کہا کہ اس طرح کا پروگرام ہرماہ ہونا چاہئے تاکہ نوجوانوں میں اُردو بولنے اور سیکھنے کے ساتھ ساتھ اُردو ادب کی خدمات بھی ہوتی رہے۔ پروگرام میں شریک شعراء کرام کے اشعار:

عبدالمنان طرزی:

قبل اس کے ،غزل طرزی کی آجائے تجھ پر
کچھ پیار کے انداز دکھانے کیلئے آ

رہبر چندن پٹوی

مریم کے تقدس کی قسم میں نہ کہوں گا
تو مجھ سے خفا ہے تو زمانے کے لئے آ  

عطا عابدی:

چہرے کا اپنے داغ چھپانے کے واسطے
آئینے پہ ہی داغ دکھانے کے لئے آ

فاروق اعظم انصاری

سنتا ہوں کہ کتنوں کا جگایا ہے مقدر
اعظم کی بھی تقدیر بنانے کے لئے آ

علاء الدین حیدر وارثی

حکمت سے کسی دل کو چرانے کے لئے آ
نفرت کی ہر ایک اینٹ گرانے کے لئے آ

جنید عالم آروی

پھر عہد وفا آج نبھانے کے لئے آ
پلکوں پہ وہی خواب سجانے کے لئے آ

منورعالم راہی:

راہی کے مقدر میں تو چلنا ہی رقم ہے
منزل کا پتہ اس کو بتانے کے لئے آ

مرتضی سنجر

لٹتی ہے سر عام یہاں بیٹی کی عصمت
ناپاک ارادوں کو مٹانے کیلئے آ
فرمان خدا لے کے اے جبرئیل امیں تو
حوا کی بیٹی کو بچانے کے لئے آ

منظرالحق منظرصدیقی:

منظر کو پتہ ہے کہ کوئی تجھ سا نہیں ہے
اس را ز سے پردہ کو اٹھانے کے لئے آ

ندا عارفی:

ہے فرقہ پرستی سے ندا ؔملک کو خطرہ
یہ بات زمانے کو بتانے کے لئے آ

خون چندن پٹوی

ہیں کتنے محو خواب ،جگانے کیلئے آ
ماحول پھر حسین بنانے کیلئے آ

صبا دربھنگوی:

سن کے اذاں بیٹھا ہے چپ چاپ کیوں صباؔ
مسجد میں اپنے سر کوجھکانے کے لئے آ

عرفان احمد پیدل:

پانی جو میں پیتا ہوں تو بڑھ جاتی ہے چینی
پیاسا ہوں مجھے دودھ پلانے کے لئے آ

منصورخوشتر:

میں نے ہی محبت میں دیا ہے تجھے دھوکہ
الزام یہی مجھ پہ لگانے کے لئے آ

نظرعالم:

مٹ جائے جس سے تیرگی، نفرت کی اے نظرؔ
تم پیار کا وہ دیپ جلانے کے لئے آ

فردوس علی

جب چین و سکون میرا چرا ہی لیا تو نے
ان آنکھوں سے اب نیند چرانے کیلئے آ

مشتاق اقبال

وعدہ جو کیا مجھ سے نبھانے کے لئے آ
نفرت ہی سہی دل کو دکھانے کے لئے آ

شباب رہبر

نفرت کی ابھی آگ لگائی ہے کسی نے
اٹھتے ہوئے شعلوں کو بجھانے کے لئے آ

فیس بک اور واٹس ایپ کے ذریعہ آئے کلام مندرجہ ذیل ہیں:

شہنواز انور:

اِک شام پھر اپنا بنانے کے لئے آ
ہاں آخری پل ساتھ نبھانے کے لئے آ

عامر مظہری، جالے:

رنجش ہی سہی تو رسمِ وفا نبھانے کے لئے آ
تو مجھ سے خفا ہے تو زمانے کے لئے آ

س۔ع۔ مقیت، گیا:

ہنسنے کے لئے آہنسانے کے لئے آ
نیتا کی طرح مجھ کو پٹانے کے لئے آ

احمد علی برقی اعظمی، دہلی:

بے کیف ہے بن تیرے مری بزم کی رونق
محفل میں مری دھوم مچانے کے لئے آ

 شکیل سہسرامی ،پٹنہ

جو وعدہ کیا تھا وہ نبھانے کے لئے آ
سونی ہے مری سیج سجانے کے لئے آ


نشست میں شکیل احمد سلفی(سرپرست آل انڈیا مسلم بیداری کارواں)، عبدالمتین قاسمی (رکن المنصور ایجوکیشنل ٹرسٹ)، احسان عالم ،ڈاکٹر عقیل صدیقی، نثار احمد (چیئرمین ضلع بال کلیان  سمیتی، مدھوبنی )، ڈاکٹر محمد بدرالدین، اکبر حسین، احتشام الحق ، مہدی رضا روشن القادری، شمشاد احمد، محمد جسیم، محمد چھوٹو صاحب بطور خاص موجود تھے ۔ اس موقع پر ڈاکٹر عقیل صدیقی کو بہار اردو اکیڈمی کی جانب سے ملے اعزاز و انعام پر مسرت کا اظہار کیا گیا اور اس کے لئے انہیں مبارک باد پیش کی گئی ۔

***************************

 

 

Comments


Login

You are Visitor Number : 587