donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
mazameen
Share on Facebook
 
Literary Articles -->> Adabi Khabren
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
Author : Ibn Azeem Fatmi
Title :
   Majlis Ahbab Millat Ki Mahana Nishist

مجلس احباب ملت کی ماہانہ نشست


جرائم پیشہ محسن۔۔۔انشائیہ رفیع الدین رازؔ

گزشتہ دنوں مجلس احباب ملت کی ماہانہ نشست مجلس کے صدر گرامی بزرگ اور معتبر شاعر خواجہ منظر حسن منظرؔ کی صدارت میں صدیق فتح پوری کے دولت کدے پر ہوئی جسکی نظامت حسب معمول راقم(ابن عظیم فاطمی) کے سپرد تھی جبکہ آیات ربانی کی تلاوت کا شرف روایت کے مطابق صدیق فتح پوری کے حصے میں آیا۔

نشست کے نثری دور میں معروف،مقبول اور معتبر شاعر رفیع الدین رازؔ نے اپنا تازہ انشائیہ "جرائم پیشہ محسن"کے عنوان سے پیش کیا۔کچھ منتخب جملے ملاحظہ کیجئے۔

"آسٹریلیا کے ابتدائی آبادکار جرائم پیشہ تھے"اس جملے نے مجھے دیر تک اک ادبی سرور میں رکھا جو کبھی کبھی کسی کتاب کے مطالعے سے حاصل ہوتا ہے۔۔۔ان فکر انگیز چیزوں سے حظ اٹھانے کے لئے دل کا گداز اور حساس ہونا ضروری ہے اور ساتھ ساتھ سنگ صفت بھی۔رنج و غم کی سنگ زنی براہ راست دل پر ہوتی ہے۔سو دل کی پتھر سے آشنائی بھی ضروری ہے۔۔۔۔خاندان کے بزرگ میری جوانی تک میرے بارے میں کہا کرتے تھے کہ اس بے ادب کا دبی ذوق بہت اچھا ہے۔۔۔جناب حسن صورت کی بھی بڑی اہمیت ہے۔زندگی فریب آشنا راحت کے بغیر نہیں گزاری جاسکتی۔البتہ حسن صورت اور حسن سیرت میں ایک فرق ہے اور وہ یہ کہ ایک زوال پزیر ہے اور دوسرا لازوال۔اسی پس منظر میں ایک دن میں نے بیگم سے پوچھا۔یہ خواتین بننے سنورنے میں اتنا وقت کیوں صرف کرتی ہیں جبکہ انہیں معلوم ہے کہ یہ حسن ایک دن ان کا ساتھ چھوڑ جائے گا۔وہ تیکھے لہجے اور تیز آواز میں بولیں۔یہ زندگی بھی تو ساتھ چھوڑ جائے گی۔پھر آپ اس سے اتنی محبت کیوں کرتے ہیں۔۔آسٹریلیا کے ابتدائی آبادکار جرائم پیشہ تھے۔۔تو مت پوچھئے ہم کس کیفیت سے گزرے۔۔سوچ سوچ کر جی خوش ہوا کہ ہمارے ملک کے ترقی کرنے کے مواقع ماشاء اللہ بہت زیادہ ہیں کیونکہ ہمارے ملک میں جرائم پیشہ لوگوں کی کمی نہیں۔خدا کے فضل سے پورا ملک ہی بھرا پڑا ہے۔۔ہمارے ملک کے لوگوں کے پاس ایمان کی قوت بھی ہے۔۔۔یہ وقار اور خودداری بھی عجیب چیز ہے۔جب تک ہمارے پاؤں کے نیچے اپنی زمین ہوتی ہے وقار اور خود داری کی خوشبو ہمارے احساس میں خیمہ زن رہتی ہے۔زمین چھوڑتے ہی ہم اس نعمت سے محروم ہو جاتے ہیں۔۔رابن ہڈ اور سلطانہ ڈاکو یقینا آپ کو یاد ہوں گے۔ہم آج بھی ڈاکوؤں کی عزت کرتے ہیں۔۔۔دونوں طبقوں میں سے ایک بھیا آج انہیں پیشہ نہیں کہتا اور کہنا بھی نہیں چاہئے کیونکہ یہ کام یہ لوگ پارٹ ٹائم کے طور پر کر رہے ہیں۔۔۔ابھی پُل کے نیچے سے سارا پانی نہیں گزرا ہے۔ابھی بھی وقت ہے۔اس سے پہلے کہ پوری قوم صالح اور دیانتدار ہو جائے رہبران قوم ملک کے جرائم پیشہ افراد کو آسٹریلیا کی کہانی سنا کر انہیں غیرت دلائیں اور ان سے کہیں کہ اگر نور ایمانی سے تہی غیر مسلم جرائم پیشہ آسٹریلیا  جیسا ملک بنا سکتے ہیں تو ایمانی جذبے سے شرسار ہم مسلمان جرائم پیشہ ایسا کیوں نہیں کر سکتے۔۔۔۔"

بعد ازاں راقم نے گفتگو کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے ملک کے پس منظر میں ایک پُر اثر اور مربوط انشائیہ ہے۔صدیق فتح پوری نے کہا کہ رفیع الدین رازادب کی ہر صنف میں انتہائی کامیاب ہیں۔پروفیسر نظیر صدیقی نے اسے ایک مشکل فن کہا اور رازؔاس معیار پر پورا اُترتے ہیں۔مشرق صدیقی نے گفتگو میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ خوبصورت جملوں اور واقعات سے پاکستان میں دہشت گردی اور جرائم پیشہ افراد کی کارگزاریوں کا آسٹریلا کے ابتدائی آبادکاروں سے موازنہ کرتے ہوئے عمدہ انشائیہ تحریر کیا ہے۔رضی صدیقی نے کہا کہ ایک اصلاحی اور طنزو مزاح سے بھرپور عمدہ تحریر ہے۔خواجہ منظر حسن منظر نے کہا کہ رازؔ صاحب نے اس انشائیے میں پاکستانی معاشرے کی شکل پیش کی ہے۔اس عمدہ تحریر پر مبارکباد کے مستحق ہیں۔

دوسرا دور شعری تھا اور اسکی ابتداء راقم نے بحیثیت ناظم کی۔شعراء کے چند اشعار ملاحظہ کیجئے۔

    تم تو میرے بڑے مخالف تھے
    ہوگئے ہم خیال خیر تو ہے

۔۔۔۔ابن عظیم فاطمی

 

Comments


Login

You are Visitor Number : 459