کلکتہ، 8 فروری: گزشتہ 6 فروری کو کلکتہ کتاب میلہ میں اخبار مشرق کے بک اسٹال پر مشتاقؔ دربھنگوی کی کتاب’’غزالانِ حرم‘‘ کی رسم اجرا ڈاکٹر صابرہ خاتون حناؔ کے ہاتھوں ہوئی۔ اپنی مختصر سی تقریر میں ڈاکٹر حناؔ نے کہا کہ مشتاق دربھنگوی ایک جنون کا نام ہے۔ ان کی جگہ دوسرا شخص ہوتا تو ایسی نادر کتاب شاید منظر عام پر نہ آتی۔ کتاب اور صاحبِ کتاب کا تعارف کراتے ہوئے ڈاکٹر عقیل احمد عقیل نے کہا کہ یہ ان کی 12ویں کتاب ہے۔ گزشتہ سال انہوں نے ’’جان غزل‘‘ کے نام سے شاعرات کی غزلوں کا انتخاب پیش کیا تھا جس میں ملک و بیرون ملک کی 232 شاعرات کی غزلیں شامل تھیں جسے ادبی حلقوں میں قدر کی نگاہ سے دیکھا گیا۔ آج جس کتاب کا اجرا ہوا ہے وہ شاعرات کا حمدیہ انتخاب ہے۔ اس کتاب میں ملک و بیرون ملک کی 118 شاعرات کے حمدیہ کلام شامل ہیں۔ امید ہے کہ ادبی حلقوں میں اس کتاب کو بھی قدر کی نگاہ سے دیکھا جائے گا۔جناب حلیم صابر نے کہا کہ اگرچہ اس کتاب میں شاعرات کی حمدیہ نظمیں شامل ہیں مگر مشتاق دربھنگوی نے بڑی حکمت سے چند شاعروں کو بھی اس میں شرکت کا اعزاز بخشا ہے۔ اس کے بعد انہوں نے ایک نظم بعنوان ’’غزالانِ حرم‘‘ پیش کی جو مذکورہ کتاب میں شامل ہے۔ اس موقع پر مشتاق دربھنگوی نے ایک قطعہ پیش کیا جسے حاضرین نے دلچسپی سے سنا اور دل کھول کر داد دی۔
کروں آغاز میں نامِ خدا سے
خدائے پاک کی حمد و ثنا سے
یہ کارِ خیر اے مشتاقؔ میرا
ہوا پورا بزرگوں کی دعا سے
رونمائی کی تکمیل کے بعد نقیب جلسہ نے تمام حاضرین کا شکریہ ادا کیا۔
*************