donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
mazameen
Share on Facebook
 
Literary Articles -->> Adabi Khabren
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
Author : Press Note
Title :
   Mashhoor Artist Khalid Bin Suhail Ka Inteqal

 

مشہور آرٹسٹ خالد بن سہیل کا انتقال

لکھنؤ ۲۰،جنوری ۲۰۱۴ء 

ملک کے مشہور آرٹسٹ اور شاعر و ادیب جناب خالد بن سہیل گذشتہ ۱۷ جنوری ۲۰۱۴ کی صبح گجرات کے سورت شہر میں انتقال کر گئے۔ تقریبا ایک دہائی سے خالد بن سہیل کو ذیابطیس کا عارضہ تھا۔ ۱۸ جنوری کو بعد نماز مغرب علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے قبرستان میں ان کی تدفین عمل میں آئی۔ خالد بن سہیل کا آبائی وطن فتح پور)اتر پردیش( تھا۔ پسماندگان میں ان کی اہلیہ ڈاکٹر حمیرہ محمود آفریدی ہیں جو کہ اے ایم یو کے ویمنس کالج میں اردو کی استاذ ہیں۔

خالد بن سہیل نے جامعہ ملیہ اسلامیہ کے شعبہ فائن آرٹ سے تعلیم حاصل کی تھی اور وہیں چند برس عارضی لیکچرر کے طور پر تدریسی خدمات بھی انجام دی تھیں۔ خالد بن سہیل نے ممبئی میں اسسٹنٹ آرٹ ڈائریکٹر کے طور پر فلموں میں بھی کام کیا تھا۔ مشہور شاعروں پرمشتمل علی سردار جعفری کے سیریل ’’کہکشاں‘ ‘اور فخر الدین علی احمد سے متعلق دستاویزی فلم کے علاوہ فلم ’’پنجر‘‘ میں بھی خالد بن سہیل نے آرٹ ڈائریکٹر کے طور پر کام کیا تھا۔ 

دلی میں خالد بن سہیل نے آرٹ سے متعلق کئی نمائشیں لگائیں جن میں خسرو نامہ اور گوتم بدھ سے متعلق اسکلپچر کی بہت پذیرائی ہوئی۔ دلی میں لگنے والے جوراسک پارک میں آرٹ ڈائرکٹر کے طور پر بھی خالد بن سہیل کی خدمات بہت نمایاں رہی ہیں۔

خالد بن سہیل کی نظموں کا مجموعہ ۲۰۰۵ میں ’’مونو لاگ‘‘ کے نام سے شائع ہوا تھا۔ اس کے علاوہ رسالہ جامعہ میں صادقین، آرز ذوبی اور بعض دوسرے آرٹسٹوں کے فن اور سوانح سے متعلق ان کے کئی مضامین شائع ہوئے تھے۔ 

این سی ای آر ٹی اور این بی ٹی کی اردو کتابیں اور ذاکر حسین انسٹی ٹیوٹ آف اسلامک اسٹڈیز کے رسالوں اور دلی کتاب گھر کی بعض کتابوں کے ٹائٹل خالد بن سہیل کی فنکاری کے گواہ ہیں۔ دلی سے شائع ہونے والے رسالہ نئی کتاب کا اولین ٹائٹل بھی خالد بن سہیل کا بنایا ہوا ہے۔ خالد بن سہیل کی وفات پرشعبۂ اردو جامعہ ملیہ اسلامیہ کے تمام اساتذہ بالخصوص پروفیسر وہاج الدین علوی، پروفیسر خالد محمود، پروفیسر شہپر رسول، پروفیسر شہزاد انجم، ڈاکٹر احمد محفوظ، ڈاکٹر کوثر مظہری ، اردو خط و کتابت کورس کے ڈاکٹر عبد الرشید ،علی گڑھ مسلم یونی ورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر سراج اجملی ،مولانا آزاد نیشنل اردو یونی ورسٹی لکھنؤ کیمپس کے اسسٹنٹ پروفیسرڈاکٹر عمیر منظراورذاکر حسین کالج کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر ظہیر رحمتی نے گہرے رنج و غم کا اظہار کیا۔ 

۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸

Comments


Login

You are Visitor Number : 505