donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
mazameen
Share on Facebook
 
Literary Articles -->> Adabi Khabren
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
Author : Press Note
Title :
   Shafiq Murad Ko Jugnu International Ki Janib Se Safire Adab Ka Khitab Diya Gaya

  شفیق مراد کو جگنو انٹرنیشنل کی جانب سے ’’سفیرِ ادب ــ‘‘ کا خطاب دیا گیا


جرمنی میں مقیم علم و ادب کی خدمت میں سر گرم ِ عمل


جرمنی (نمائندہ خصوصی )لاہور ڈائریکٹر میڈیا شریف اکیڈمی کے مطابق پنجاب انسٹیتیوٹ آف لینگویج ،آرٹ اینڈ پکچر قزافی سٹیڈیم لاہور میں منعقد ہونے والے جگنو انٹرنیشنل کے پہلے سالانہ ایوارڈ تقریب کے موقع پر جگنو انٹرنیشنل کی جانب سے شفیق مراد کو انکی بین الاقوامی سطح پر علمی ادبی اور شریف اکیڈمی کے پلیٹ فارم پر رسایل و جراید کے اجراء اور مختلف ممالک میں اردو ادب کی ترقی و ترویج کے لئے اپنی خدمات بجالانے پر سفیر ادب کے خطاب سے نوازا گیا ۔
شفیق احمد قمر،قلمی نام شفیق مرادؔ1960؁ میں لاہور میں پیدا ہوئے میٹرک اور ایف اے، بورڈآف انٹر میڈیٹ اینڈسیکنڈری ایجوکیشن سرگودھاسے کیا۔1979میں پنجاب یورنیورسٹی سے گریجویشن کیا۔بعد ازاں پنجاب یورنیورسٹی سے ہی قانون کی ڈگری حاصل کی۔اور لاہور میںپیشہء وکالت سے منسلک ہوئے۔


1988؁میں بسلسلہ ملازمت جرمنی آئے اور پھر یہیںمستقل سکونت اختیار کرلی۔شاعری کا شوق انہیں اپنی والدہ سے ملا جنہیں متعدد اشعار یاد تھے اور انہیں شعر یاد کرواتیں۔بعد ازاں میدانِ سخن میں قدم رکھا ۔ زمانہ طالب علمی سے ہی میدانِ سخن میں قدم رکھا۔اور متعدد انٹر کالجیٹ مشاعروں میںشرکت کی ۔کالج اور یورنیورسٹی میں ادبی تنظیموں سے وابسطہ رہے۔جرمنی میں ادبی تنظیم حلقہ ادب کے مستقل ممبر کی حیثیت سے اس کے اجلاسات میں باقاعدہ شرکت کرتے رہے۔2002؁میں چند دوستوں کے ساتھ ملکر فن و ادب ایسوسی فرینکفورٹ کی بنیاد رکھی۔اور2008میں ایک ادبی تنظیم’’یارانِ نکتہ دان‘‘کی بنیاد رکھی اور تنظیم کے جنرل سیکریڑی مقرر ہوئے۔مختلف ویب سائٹس کے ادبی سیکشن کے لئے جرمنی کے نمائندے مقرر ہوئے۔جرمن میںمنعقد ہونے والے مشاعروں کے علاوہ بین الاقوامی مشاعروں میں شرکت کر کے دادوتحسین وصول کر چکے ہیں۔جرمنی میں نئے آنے والے پاکستانی احباب کو ابتدائی جرمن زبان سکھانے کی غرض سے پرائیویٹ طور پر جرمن کلاسسز کا اجراء کیا۔مزید براں جرمن زبان سکھانے کی کیسیٹس تیار کیں تا کہ گھر میں ہی زبان سیکھی جا سکے۔ان کیسٹوں سے جرمنی کے طول و عرض میں مقیم پاکستانی احباب نے استفادہ کیا۔آپ کی اس خدمت کو سراہتے ہوئے ’’پاکستان ویلفیئر ایسوسی ایشن ۔جرمنی کی جانب سے Best performance Award1996سے نوازا گیا۔ 2009میں اُن کی پاکستان آمد پرساوئتھ ایشیا سنٹر لاہور میں ایک تقریب منعقد کی گئی۔جسمیں انہیں انکی علمی ادبی خدمات کے اعتراف میںشاہ لطیف شاہ حُسین میڈل دیا گیا۔شکاگو امریکہ سے جاری ہونے والے ہفت روزہ ’’اتحاد ‘‘کے جرمنی کے بیورو چیف مقرر ہوئے۔Asian People News Agency Internationalسے منسلک ہیں۔

  29مارچ 2009میںحاجی شریف احمد ایجوکیشنل اینڈ لڑیری اکیڈمی جرمنی کی بنیاد رکھی جسکا بنیادی مقصدفروغِ علم و ادب ہے ۔اکیڈمی کے تنظیمی ڈھانچے کے مطابق دنیا کے مختلف ممالک میں اکیڈمی کے نمائندے نامزد کیے تا فروغِ علم و ادب کا کام عالمی سطح پر کیا جا سکے۔اکیڈمی کے زیرِ اہتمام کتب کی اشاعت کی گئی۔بیرونِ ممالک پاکستانیوں کی کُتب کی اشاعت کو آسان کرنے کے لیے اقدامات کئے گئے ۔آن لائن مشاعروں کا اجراء کیا گیا۔علم و ادب کی پرنٹ میڈیا اور الیکٹرانک میڈیا کے ذریعے  زیادہ سے زیادہ تشہیر کو ممکن بنانے کے لئے اکیڈمی کوشاں ہے ۔شفیق مراد کی علمی ادبی خدمات کے اعتراف میں

   Academy,India  All India Intellctuel Peaceنے Intellectuel Peace Award 2010 سے نوازا۔2010 میں ہی بینظیربھٹو کی 57ویں سالگرہ کے موقع  شہیدِجمہوریت بے نظیر بھٹو ایوارڈ دیا گیا۔اسی سال اہلِ قلم جرمنی کی جانب سے اہلِ قلم ایوارڈ دیا گیا۔مختلف عالمی اردو مشاعروں ،سیمینارز اور کانفرنسز میںشرکت کر چکے ہیں۔سپین کے شہر قرطبہ میں پہلی قرطبہ عالمی اردوکانفرنس کاانعقاد انکی گرانقدر کاوش ہے۔انکی تجویز پر قرطبہ کوسپین کا ’’شہرِ اقبال‘‘قرار دیا گیا۔علاوہ ازیں متعدد سیمینار اور ادبی پروگرام کروا چکے ہیں۔جنمیں ہائیڈل برگ یورنیورسٹی میں اقبال سیمینار اور فرانس میں فیض سیمیناراورعالمی مشاعرہ لندن قابلِ ذکر ہیں۔شریف اکیڈمی نے2010 کو امن کا سال قرار دیتے ہوئے امن سے متعلقہ ادب کی تخلیق اور اشاعت پر زور دیا ۔فیض احمد فیض صد سالہ جشنِ ولادت کے سلسلے میںفیض احمد فیض صد سالہ تقریبات کمیٹی برائے یورپ کا قیام کیا ۔اکیڈمی کے مقاصد کو حاصل کرنے اور اکیڈمی کا پیغام پہونچانے کی غرض سے ڈنمارک،پاکستان ،کویت، انگلینڈ،کینیڈا ،فرانس، سپین ،اٹلی ،یوکرائن اور قطر کا دورہ کیا۔جو انتہائی کامیاب رہا۔اکیڈمی کے زیرِ اہتمام ادبی مجلہ احساس  جرمنی اور اور شمس میگ لندن کا اجراء کیا ۔2011میں’’ اردو تحریک عالمی یو۔ کے‘‘ کی جانب سے فیض احمد فیض ایوارڈسے نوازا گیا۔’’انجمن فروغِ اردو ادب کویت‘‘ کی جانب سے’’ فروغِ اردو ادب ایوارڈ2011‘‘دیا گیا۔جبکہ پنجاب ٹیچرز یونین کی جانب سے یونین کے صدر نے شفیق مراد کو اُن کی علمی ادبی خدمات کے اعتراف میں ’’جان عالم ایوارڈ‘‘ دیا۔2013میںان کی علمی ، ادبی اور سماجی خدمات پرآل پاکستان پرائیویٹ سکولز اونرز ایسوسی ایشن اورلاہور سکول سسٹم کی جانب سے ’’قائدِ اعظم ایوارڈ ‘‘بدست گورنر پنجاب دیاگیا۔شفیق مراد کا ادبی سفر جاری ہے۔2014میں انہیں امن ایوارڈ دیا گیا ۔جگنو انٹرنیشنل کی بانی اور چیف ایگزیکٹو محترمہ ایم زیڈ کنول نے شفیق مراد کو مبارکباد پیش کی ۔


****************************

 

Comments


Login

You are Visitor Number : 485