donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
mazameen
Share on Facebook
 
Literary Articles -->> Adabi Khabren
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
Author : Press Release
Title :
   Ghalib Academy Me Zikre Hameed : Aik Shaam Hakeem Abdul Hameed Ke Naam

غالب اکاڈمی دہلی میں  ’ذکر حمید 

  ایک شام حکیم عبدالحمید کے نام ‘  کا اہتمام

         

    بیسویں صدی میں قوم و ملت کے تعلق سے مثالی نقوش چھوڑنے والی شخصیات میں حکیم عبدالحمید مرحوم کا نام نمایاں نظر آتا ہے ۔ یوں تو آپ ہمدرد دواخانہ کے متولی اور جامعہ ہمدرد نئی دہلی کے بانی کی حیثیت سے معروف ہیں لیکن خواص کی نظر وں میں آپکی شخصیت کو محدود نہیں کیا جا سکتا۔ اگر یہ کہا جائے کی ایک عظیم انسان میں جو خوبیاں ہوتی ہیں آپ ان کا مجموعہ تھے تو غلط نہ ہوگا۔

۱۴؍ ستمبر ۱۹۰۸ء آپ کا یوم پیدائش ہے  اور ۱۹۹۹ء میں آپ نے اس دار فانی سے کوچ کیا تھا مگر آج بھی آپ کی یاد لوگوں کے دلوں میں زندہ ہے۔ اسی سلسلہ میں ۲۲ ستمبر کو غالب اکاڈمی نئی دہلی میں آل انڈیا یونانی طبی کانفرنس کی جانب سے ذکر حمید کیا ایک محفل منعقد کی گئی جس کو ایک شام حکیم عبدالحمید کے نام سے معنون کیا گیا۔ اس تقریب کے اہتمام کا سہرا طبی دنیا کی معروف شخصیت ڈاکٹر محمد خالد صدیقی صاحب کے سر رہا۔ آپ کی دعوت پر قابل احترام ادباء اور شعراء نے شرکت فرمائی۔ جلسہ کی صدارت مشہور اسکالر جناب ڈاکٹر عابد رضا بیدار صاحب نے کی جنہوں نے حکیم عبدالحمید قبلہ کی ذات گرامی پر ایک طویل مدت تک تحقیق کی اور انتہائی قابل قدر اور سودمند دستاویز مرتب کئے۔ آپ نے اپنے خطاب میں فرمایا کہ حکیم عبدالحمید صاحب کا کام اس نوعیت کا ہے کہ زمانہ آپ کے تابع نظر آتا ہے اور ان کے نقوش پا زمانہ کے لئے مشعل راہ ہیں۔

        

اس موقع پر پروفیسر غلام یحییٰ  انجم ، ڈاکٹر قمر الحسن ،ڈاکٹر اشہر قدیر اورڈاکٹر محمد اکرم نے حکیم عبدالحمید کی حیات و خدمات کے تعلق سے دقیق مقالات پیش کئے۔ اس کے علاوہ ماحول کو تبدیل کرنے کی غرض سے جناب متین امروہوی ،ڈاکٹر احمد علی برقیؔ اعظمی اور دیگر شعراء حضرات نے حکیم صاحب کو منظوم خراج عقیدت پیش کئے۔ ساتھ ہی ساتھ کچھ اور بہترین اشعار اورغزلوں سے محفل کو زعفران زار بنایا۔


چند منتخب اشعار درج ذیل ہیں۔

روح افزا کا مزا آنکھوں سے میری پوچھئے
شربت دیدار  تھے  حضرت حکیم عبدالحمید   

متین امروہوی

تھے حکیم عبدالحمید اک شخصیت تاریخ ساز
طب یونانی میں تھا حاصل انہیں اک امتیاز

 احمد علی برقی اعظمی

کب تلک ہوگا سفر منزل کو پونے کے لئے
اس سفر ہو  راہ  سے  پتھر ہٹانے کے لئے

ڈاکٹر اشہر قدیر

یاد جاناں دل پہ دستک دے کے رخصت ہو گئی
کس  سلیقہ  سے  مجھے  تکلیف  پہنچائی گئی

 شہباز ضیائی

اک شعبہ تعلیم  کی  خدمت پہ انکو
سر سید ثانی بھی کہا جائے تو کم ہے

 وقار مانوی

یہ حرف و صوت کے سب سلسلے تجھی سے ہیں
کہ تجھ سے پہلے تو اک ساز بے سدا ہم تھے

  ڈاکٹر ایم آر قاسمی

پروگرام کے اختتام پر ڈاکٹر شمعون نے اظہار تشکر پیش کیا ۔


**********************

 

Comments


Login

You are Visitor Number : 456