donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
mazameen
Share on Facebook
 
Literary Articles -->> Adabi Khabren
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
Author : Press Release
Title :
   Jamia Millia Islamia Ka Yaum Tasees Reyad Me Manaya Gaya

جامعہ ملیہ اسلامیہ کا یوم تاسیس

سعودی عرب کی راجدھانی "ریاض" میں منایا گیا


پریس ریلیز- جامعہ ملیہ اسلامیہ المنائی ایسوسی ایشن( ریاض) نے جامعہ کا ۹۵ واں یوم تاسیس ۱۲ نومبر ۲۰۱۵ کو سعودی عرب کی راجدھانی "ریاض" میں ایک پروقار تقریب منعقد کرکے منایا، جس میں جامعہ کے سابق وائس چانسلر سید شاہد مہدی (آئی اے ایس ۔ ریٹائرڈ) مہمان خصوصی اور مشہور ریڈیو آرٹسٹ اور جامعی آر جے نوید مہمان اعزازی کے طور پر ہندوستان سے تشریف لائے۔

جامعہ ملیہ اسلامیہ کے سابق وائس چانسلر (۲۰۰۰۔۲۰۰۴)سید شاہد مہدی نے اپنے خطاب میں ملک کی ترقی اور بہتر مستقبل کے لئے جامعہ کی تعلیمی شراکت کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ اسلام پالنے سے قبر تک تعلیم کی حوصلہ افزائی کرتا ہے اور اگر علم حاصل کرنے کے لئے چین کا سفر کرنا ضروری ہو تو اسے بھی ضروری قرار دیتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب تک مسلمانوں نے کھلے ذہن سے علم حاصل کیا تھا اس دوران تقریباً ایک صدی تک ان کی حکومت دنیا کے بیشتر علاقوں میں رہی۔ انہوں نے کہا کہ جدت، تخلیقی صلاحیت اور تنوع کسی بھی تعلیمی ادارے کے لئے کافی اہم ہوتی ہیں اور جامعہ ملیہ اسلامیہ بھی ان اقدار کو اپناتے ہوئے ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔

ایسوسی ایشن کے صدر غزال مہدی نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ جامعہ آپسی رواداری اور ہم آہنگی کا ایک اہم رول ماڈل ہے جہاں ہندوستانی سماج کے مختلف طبقہ کے افراد ایک دوسرے سے مل کر ایک ایسا ماحول اور سماں پیدا کرتے ہیں جس کی جڑیں ہندوستان کی جدوجہد آزادی سے جڑی ہوئی ہیں اور اسی مقصد کے تحت جامعہ کا قیام عمل میں آیاتھا۔ اس کے بعد یہ تدریسی اور تحقیقی راہ پر گامزن ہوا۔ انہوں نے نصابی اور اہم نصابی سرگرمیوں کے ذریعہ اگلی نسل کو جامعہ کی اقدار کو منتقل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

مہمان اعزازی آر جے نوید، جو بامقصد تفریح کے لئے جانے جاتے ہیں، نے سامعین کو اپنے غیر معمولی طنز ومزاح کا ہنر پیش کرتے ہوئے اپنے پرستاروں کو محظوظ کیا۔ انہوں نے کہا کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ سے وابستگی پر انہیں فخر ہے اور انہوں نے طنزومزاح کا ہنر جامعہ کیمپس میں رہ

کر ہی سیکھا ہے۔

ایسوسی ایشن نے سعودی عرب میں مقیم برادران جامعہ کے احوال وکوائف پر مشتمل ایک ڈائرکٹری جلدی ہی شائع کی ہے، جو دنیا میں جامعہ المنائی کی پہلی ڈائرکٹری ہے۔ ڈائرکٹری کمیٹی کے ممبران نثار احمد خان، غزال مہدی، ڈاکٹر نجیب قاسمی اور عابد عقیل کو پہلی جامعہ المنائی ڈائرکٹری منظر عام پر لانے کے لئے گرانقدر خدمات پیش کرنے پر یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر سید شاہد مہدی کے بدست مومنٹو پیش کئے گئے۔ اس موقعہ پر مہمان خصوصی اور مہمان اعزازی کو بھی ان کے متعلقہ شعبوں میں ان کی کاوشوں کے لئے ایسوسی ایشن کی جانب سے مومنٹو پیش کئے گئے۔ ہندوستانی سفارت خانے کے وصی اللہ، امداد عالم اور موسی رضا کو ان کی خدمات کے لئے مومنٹو پیش کئے گئے۔

پروگرام کا آغاز ایسوسی ایشن کے خزانچی عبد الرحمن عمری کی تلاوت قرآن سے ہوا۔ آفتاب علی نظامی اور ان کے ساتھیوں نے اپنی خوبصورت آواز میں جامعہ کا ترانہ پیش کیا۔ ایسوسی ایشن کی جانب سے ایسوسی ایشن کے بانی رکن ڈاکٹر شفاعت اللہ، سابق صدر خورشید انور، سابق صدر مرشد کمال اور سابق جنرل سکریٹری جناب ظفر باری نے گلدستوں سے مہمانوں کا استقبال کیا۔ پروگرام کی نظامت ایسوسی ایشن کے بانی رکن شہاب الدین نے کی۔ اخیر میں ایسوسی ایشن کے نائب صدر غیاث الدین نے اظہار تشکر پیش کیا۔

کم وبیش ۵۰۰ برادران جامعہ اپنے فیملی ممبران کے ساتھ پروگرام میں شریک ہوئے جن میں لئیق اعظمی، غیور الاسلام، نیمو خان، سلمان اعظمی، عرفان الحق ندوی، سید غفران احمد، نوشاد عالم، محمد رہبر، جاوید اختر قاسمی اور جاوید خان کے نام قابل ذکر ہیں۔ریاض میں متعدد اسکولوں کے پرنسپل اور مختلف ایسوسی ایشن کے ذمہ داروں نے بھی پروگرام میں شرکت کی۔


************************

 

Comments


Login

You are Visitor Number : 434