donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
mazameen
Share on Facebook
 
Literary Articles -->> Adabi Khabren
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
Author : Report Md Ahmad
Title :
   Qatar Mr Jashne Yom Sir Syed

 

تنظیم ابنائے قدیم علی گڈھ مسلم یونیورسٹی ،دوحہ قطرکی جانب سے

قطر میں جشنِ یومِ سر  سیّد منایا گیا

علی گڑھ مسلم  یونیورسٹی المنائی ایسو سی ایشن قطر کی جانب سے  بانیِ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سر سیّد احمد خان کا  ۱۹۷  واں یوم ِولادت بتاریخ  ۴/ دسمبر ۲۰۱۴ئ؁ بروز جمعرات  ۸  بجے شب گلوریا ہوٹل میں ’’جشن یومِ سر سیّد ‘‘ کے طور پرمنایا گیا۔ سر سَیّد احمد خان علی گڑھ مسلم  یونیورسٹی کے بانی اور اْنیسویں صدی کے برصغیرکے ایک عظیم مصلّح جنہوں نے انگیریزوں کے دور میں مسلمانوں اور انگریزوں کے درمیان غلط فہمیوں کو  دور کرنے کے لئے کتاب ’’اسبابِ بغاوتِ ہند‘‘تحریر کی- سرسیّد احمدخان  ۱۷/  اکتوبر۱۸۱۷ئ؁ کو دہلی میں پیدا ہوئے۔ان کے والد میر تقی ایک آزاد طبیعت انسان تھے۔شاہ عالم سے اُنہیں گہری وابستگی تھی۔سر سید کو بار بار اُن کے دربار میں جانے کا شرف حاصل ہوا۔

سر سَیّد کی والدہ نہایت روشن خیال، ذی فہم  اور نیک سیرت خاتون تھیں۔ان کی تربیت اور شائستگی کا سر سَیّد کی زندگی پر خاص اثر ہوا۔ بہادر شاہ ظفر ؔنے انہیں جوادلدولہ سید احمد عارف جنگ کا خطاب عنایت فرمایا۔  ۱۸۶۹ئ؁ میں بنارس سے انگلستان روانہ ہوئے۔  ۱۸۷۶ئ؁  میں پنشن  لے کر مستقل طور پر علی گڑھ میں رہنے لگے۔  ۲۷ /  مارچ ۱۸۹۸ئ؁ کی سفرِ آخرت باندھا-
اس  جشن میں شرکت  کے لیے ریاض سعودی عرب سے نامور شخصیت  ڈاکٹر ندیم اختر ترین صاحب نے تقریب کو بطور مہمانِ خصوصی رونق بخشی جب کہ قطر   کی  مقبول شخصیت جناب عظیم عبّاس صاحب، منیجنگ ڈائریکٹر  السلیمان جیولری اینڈ واچز نے مہمان اعزازی کی مسند کو چار چاند لگائے۔ پروگرام کا آغاز جناب دانش حسین خان نے تمام مہمانانِ گرامی کے استقبال سے کیااور ہال میں موجود محبانِ سر سیّد کو یومِ ولادتِ سر سیّد کی دلی مبارک باد پیش کی  اور پہلے ڈاکٹر ندیم اختر ترین صاحب کو اسٹیج پر جلوہ افروز ہونے کی دعوت دی اور پھر جناب عظیم عبّاس صاحب کو اسٹیج پر بلایا  ، جناب جاوید احمد سینئر علیگیرین ،  جناب شاہد یار خان سینئر مشیران تنظیم اور آخر میں صدرِ تنظیم جناب علی عمران صاحب کو اسٹیج  پر آنے کی دعوت دی۔ جناب دانش حسین  خان نے محترم فیصل  اسد  اور محترم عدنان ناظم کو دعوت دی کہ مہمانِ خصوصی اور مہمانِ اعزازی کو پھولوں کے گلدستے پیش کریں۔

پروگرام کو مزید آگے بڑھانے کے لیے تنظیم  کے  جنرل سکریٹری جناب عاقل محمود صاحب کو نظامت کی دعوت دی گئی۔پروگرام کا باقاعدہ آغاز ننھے خوش الحان  محمد مصطفیٰ عمران کی تلاوتِ قرآن  سے ہوا - تنظیم کے نائب صدر جناب ضیاء الدین  احمد نے تمام مہمانِ گرامی کا  پرجوش استقبال کیا۔ اور بانیِ درسگاہ سر سیّد احمدخان کی تعلیمی اور سماجی خدمات پر روشنی ڈالی  بعد ازاں جناب شارق جمال اور محترمہ ثنا خان نے سر سیّد احمد خان کی قائم کردہ  علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اور علی گڑھ کے حالات حاضرہ پر تفصیلی روشنی ڈالی- اس کے عِلاوہ پروگرام میں ثقافتی سرگرمیاں بھی شامل رہیں جن میں سے ایک فینسی  ڈریس مقابلہ بھی تھا جس میں بچوں کی شرکت تھی جس میں پہلا انعام سعد احمد ،  دوسرا  انعام  عالیہ مظہر  اور تیسریمیں یوسف  اور زید احمد  رہے  اور جس کی ترتیب و پیشکش محترمہ ثمرین ظفر کے حصے میں آئی جبکہ مجازؔ  لکھنوی کی تحریر کردہ خوبصورت نظم نظرِ علی گڑھ جناب فیصل اسد نے پیش کی - محترم دانش حسین خان  نے   اپنی خوبصورت مزاحیہ شاعری کے ذریعے سب کے دل موہ لیے۔فرّخ خان جو کے  پیشے  سے وکیل  اور سابق طالب علم علیگڑھ مسلم یونیورسٹی   نے درپیش موجودہ چیلنجوں اور مسائل کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کیا-


دوحہ قطر  کے مشہور شاعر اور قطر کی قدیم ترین اردو ادبی تنظیم کے جنرل سکریٹری جناب افتخار راغبؔ نے  سر سید کو خراج تحسین پیش کرنے کی خاطر ایک خوبصورت نظم کہی اور اسے اپنے مخصوص دلکش انداز  میں پیش کر کے خوب داد بٹوری-  اس نظم کے چند اشعار ..

روزِ روشن کی طرح روشن ہے سر سیّد کا نام      
اُن کی عظمت اور بصیرت کو تہہِ دل سے سلام
ہر طرف اہلِ علی گڑھ نے مچا رکھّی ہے دھوم
 کوئی مثلِ مہر و مہ تو کوئی ہے مثلِ نجوم
اِس چمن کے خار بھی ہیں لائقِ صد احترام
روزِ روشن کی طرح روشن ہے سر سیّد کا نام      
اُن کی عظمت اور بصیرت کو تہہِ دل سے سلام

تنظیم کی جانب سے جناب شاہد یار خان  صاحب نے  مہمان خصوصی اور  مہمانِ اعزازی کو سند اور  یادگار پیش کی۔  بعد ازاں مہمان خصوصی جناب ڈاکٹر ندیم اختر ترین  نے  جناب کاشف حبیب سیلز مینیجر گلوریا ہوٹل کو ان کی گراں قدر خدمات پر اعزازی یادگار پیش کی۔ ڈاکٹر ندیم اختر ترین صاحب  نے  دوحہ  میں مقیم  تمام  علیگیرین  سے گزارش کی کہ  وہ ہندوستان میں ضرورت  مند  طلباء  کی معاشی  مدد  کے لیے  آگے  آئیں  اور سر سیّد احمد خان  صاحب  کے خواب کو عملی  جامہ  پہنا یں- ڈاکٹر ندیم اختر ترین صاحب کی خواہش کو مدِنظر رکھتے ہوئے  مہمان اعزازی جناب عظیم عبّاس صاحب نے دوحہ میں مقیم تمام   علیگیرین برادری سے گزارش کی کہ دوحہ شہر میں کی ثقافتی سرگرمیوں  میں بڑھ چڑھ  کے  حصہ لیں - بدقسمتی سے خرابی صحت کے باعث  محمد اطہر مرزا صاحب جو کہ اس تنظیم کے بانی اور سرپرست اعلی ہیں ، شریک محفل نہ تھے-  جنرل سیکرٹری جناب عاقل محمود نے موصوف کو خراج تحسین پیش کیا  اور ان کی ایسوسی ایشن کی خدمات کو سراہا۔ آخر میں تنظیم کے صدر جناب علی عمران نے کلماتِ اظہارِ تشکّر ادا کیا۔  انہوں نے علی گڑھ مسلم  یونیورسٹی المنائی ایسوسیشن قطر کے تمام اراکین اور بالخصوص جناب شاداب خان مینیجنگ دائریکٹر  ریڈ ڈاٹ فلمز کا ایسوسیشن کی حوصلہ  افزائی کرنے  اور شرکت کرنے پر بے حد شکریہ ادا کیا۔  نیز جناب احسن مسعود  احمد اور جناب جاوید احمد سینئر علیگیرین کا بھی دل کی گہرائیوں سے شکریہ ادا کیا۔  اس پروگرام میں شامل دوحہ کی مشہور شخصیات جناب محمد سلیمان دہلوی (بانی صدر انڈو قطر اردو مرکز ) ، جناب سید عبدالحی  (سرپرست بزمِ اردو قطر) ، جناب محمد رفیق شادؔ  اکولوی  (صدر بزمِ اردو قطر)  ، ڈاکٹر فیصل حنیف خیال ( چیئرمین بزمِ اردو قطر و بانی و صدر گزرگاہِ خیال فورم)،  افتخار راغبؔ اور دیگر معزز مہمانوں کا بھی شکریہ ادا کیا۔
پروگرام کے  اختتام پر مجاز لکھنوی  کے تحریر کردہ یونیورسٹی  ترانے کو جناب علی عمران  ، جناب عاقل محمود، محترمہ حنا سرور ، محترمہ میمونہ عمران  ، جناب محمّد احمد ،  محترمہ  ناہید  اختر ، محترمہ نازیہ عامر، محترمہ ثمرین ظفر ، جناب سرور مرزا ،  اور جناب ضیاء الدین احمد  نے انتہائی جوش و جذبہ سے پیش کیا۔

اس  پروقارجشنِ یومِ سر سیّد میں بچوں سمیت  کل  ۱۹۰  افراد نے شرکت کی۔ اختتام پر  پرتکلف روایتی عشائیے کے ساتھ یہ خوبصورت جشن اور شام یادگار بنے۔


رپورٹ:محمد احمد

میڈیا سیکرٹری

تنظیم ابنائے قدیم علیگڈھ مسلم یونیورسٹی ،دوحہ قطر

تاریخ  ۲۱ / دسمبر

 

Comments


Login

You are Visitor Number : 619