donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
mazameen
Share on Facebook
 
Literary Articles -->> Adabi Khabren
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
Author : Sadaf Mirza
Title :
   Nalae Shabgeer Aurat Ki Puran Mazlumiyat Ki Dastan Hai

نالۂ شب گیر عورت کی قرنہا قرن پرانی مظلومیت کی لامتناہی داستان ہے

 

(صدف مرزا (کوپین ہیگین، ڈنمارک


(پریس ریلیز) ناول نگار مشرف عالم ذوقی کے مطابق انکا نیا ناول نالہ شب گیر منظر عام پر آجائے گا۔ ذوقی نے کہا کہ شائع ہونے سے قبل ہی یہ ناول اپنے موضوع کو لے کر بحث میں ہے۔ اور یہ بھی اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ یہ عہد ناول کا عہد ہے۔ ذوقی کے مطابق اپنے عہد سے رو برو ہوتے ہوئے نئے موضوعات پر کام کرنا ان کے لیے ہمیشہ سے ایک چیلنج رہا ہے۔ اشاعت سے قبل نالہ شب گیر کی بڑھتی ہوئی ڈیمانڈ کو دیکھتے ہوئے کچھ ادیبوں کو اس کی سوفٹ کاپی بھیجی گئی۔ مغر ب میں ایسا پہلے بھی ہوتا رہا ہے۔ ذوقی کے مطابق انہیں تعجب اس بات پر ہوا کہ بھیجنے کے فورا بعد ہی رد عمل آنے شروع ہوگئے۔ پاکستان کی مشہور شاعرہ نایاب نے لکھا، غیر معمولی اور زبردست فکر۔ عورت کے موضوع پر ایسا ناول اردو میں بھی آئے گا، یہ سوچ سے پرے ہے۔نایاب آگے لکھتی ہیں—نالۂ شب گیر جسموں کی کہانی بھی ہے— ذوقی نے جو لکھا اس کا تخم ہزاروں سال پہلے دنیا کے پیٹ میں رکھا گیا یہ کہانی اسی پیٹ میں جوان ہوئی۔ ذوقی نے تو بس اسے لفظوں کے اوزار سے باہر نکالا ہے۔ اور دنیا کو درد زہ سے نجات دلائی ہے۔ یہ کہانی نہ صرف آج کی بلکہ آنے والی صدیوں کی بازگشت بھی ہے۔ یہ پیشین گوئی ہے اس بات کی کہ دیوتائوں کا زوال ہوا چاہتا ہے۔   کوپین ہیگین ڈنمارک سے مشہور ادیبہ اور کالم نگارصدف مرزا نے لکھا۔نالۂ شب گیر در اصل عورت کی قرنہا قرن پرانی مظلومیت کی لا متناہی داستان ہے ۔مظلوم نے ظالم کا چہرہ پہن لیا اور بے محابا بلا تفریق مرد کے ہر روپ پر لال کراس ڈال دیا…اپنے انداز سے مختلف النوع خیالات کو مہمیز کرتی داستان…‘‘ پاکستان کے معروف نقاد یونس خان نے لکھا ۔ حیرت انگیز۔۔۔۔ "نالہ ٔ شب گیر" ایک ایسا ناول ھے جو قاری کو تحیر کی دنیا میں لے جاتاہے ۔اس ناول کو سنبھالنا ایک مشکل کام تھا لیکن مشرف عالم ذوقی نے اسے خوب صورتی سے نبھایا ہے۔ یہ ناول دو عورتوں کی سچی روداد لگتا ہے کہ جسے ذوقی نے بہترین کرافٹس مین شپ سے ایک خوب صورت لڑی میں پرو دیا ہے۔  یقینا برسوں کی سوچ ہے جس کوذوقی نے دو مضبوط کرداروں میں سمویا ھے۔ "نالہ ٔشب گیر" کے ذریعہ ذوقی نے عورتوں کے نفسیاتی مسائل پر بہت ساری پڑی گرہیں کھولنے کی کوشش کی ھے۔ یہ ایک بالغ ناول ہے۔اردو کے مشہور شاعر نعمان شوق نے لکھا :میرا ماننا ہے ایک عورت کے لیے آج بھی اردو فکشن نا محرم کی حیثیت رکھتا ہے۔ منٹو اور عصمت جیسی چند ایک مثالوں کو نظر انداز کردیں تو ہر جگہ عورت لائی گئی ہے— لیکن ذوقی ناول نالہ شب گیر میں عورت خود چل کر داخل ہوئی ہے۔ کلکتہ سے اصغر شمیم نے لکھا: مشرّف عالم ذوقی کے ناولوں کو پڑھنے کے بعد یہ کہہ سکتے ہیں کہ اردوناول کا مستقبل اب زیادہ خوش آئنداور تابناک ہے ۔ نوجوان قلمکار محمد نظام الدین کے مطابق مشرف عالم ذوقی کا نیا ناول ’’نالۂ شب گیر‘‘ ایک طرف جہاں اپنے موضوع کے اعتبار سے بالکل منفرد اور انوکھا ہے تو وہیں اپنے اسلوب کے اعتبار سے اچھوتا ہے۔


****************************

 

Comments


Login

You are Visitor Number : 471