donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
mazameen
Share on Facebook
 
Literary Articles -->> Adabi Khabren
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
Author : Shakeel Rasheed
Title :
   Urdu Ke Maroof Mutarajjim Aur Afsana Nigar Mazharul Haq Alvi Ka Inteqal

 

اُردو کے معروف مترجم اور افسانہ نگار مظہر الحق علوی کا انتقال

 نوّے سال کی عمر پائی

 اور سوسے زائد انگرےزی ناولوں کے ترجمے کئے 

 ادبی خدمات کے اعتراف مےں بہادر شاہ ظفر اےوارڈ 


سے سرفراز کےا گےا تھا

ممبئی،۱۹ دسمبر: (شکےل رشید) احمدآباد سے تاخےر سے ےہ اطلاع ملی ہے کہ ملک کے مشہور ومعروف مترجم، افسانہ نگار اور ڈرامہ نگار مظہر الحق علوی نہےں رہے۔ منگل 17 دسمبر کو شب مےں ساڑھے 9اور دس بجے کے درمےان اُنہوں نے آخری سانس لی، انتقال کے وقت ان کی عمر تقرےباً 90 برس کی تھی۔ احمد آباد سے ٹےلی فون پر انتقال کی خبر دےتے ہوئے اردو دنےا کے بزرگ ادیب، محقق اور نقاد محی الدےن ممبئی والا نے بتاےا کہ مرحوم گزشتہ دومہےنے سے صاحبِ فراش تھے، انہےں دِل کا عارضہ تھا اوراِن دنوں وہ احمد آباد کے مضافاتی علاقہ نشاط باغ کے اپنے مکان مےں نہ رہتے ہوئے اپنے برادر ِ عزیز اور سمدھی ، اُردو کے معروف نقاد وار ث علوی کے ساتھ رہ رہے تھے۔ مرحوم کے صاحبزادے امتےاز علوی، وارث علوی کے داماد ہےں۔ منگل کو ان کی طبیعت زےادہ خراب ہوئی تو انہےں اےک مقامی اسپتال مےں داخل کراےا گےا جہاں شب مےں انہوں نے دَم توڑ دےا‘ صبح ان کی تدفےن شاہی باغ کے قریب ان کے آبائی قبرستان مےں انجام پائی ، اس موقع پر ان کے قرےبی دوست واحباب اور متعلقےن موجود تھے۔ ےہ قبرستان ولی دکنی کے حوالے سے مشہور ہے۔ مرحوم کا تعلق بھی اسی خانوادے سے تھا۔ سال گزشتہ اُردو اکادےمی دہلی نے ان کی ادبی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے انہےں بہادر شاہ ظفر اےوارڈ سے نوازا تھا ۔ ےہ اےوارڈ مرحوم کی انگرےزی اور گجراتی زبانوں سے اردو مےں ان کے تراجم اور ادبی خدمات کا اعتراف تھا۔ مرحوم نے اپنی حےات مےں انگرےزی ادب کے سو سے زائد ناولوں کو اردو کے قالب مےں ڈھالا تھا جِن مےں فرانس کے مشہور زمانہ ناول نگار الےگز نڈرڈو کا ناول ’وی کاونٹ آف مونٹے کرسٹو‘ شامل ہے جس کا ترجمہ ’ظلِ ہما‘ کے نام سے شائع ہوا ہے۔ مرحو م نے برام اسٹو کرکے ’ڈراکےولا‘ میری شےلے کے ’فرنکسٹائن‘ اور سر رائےڈر ہےگڑڈکے متعدد ناولوں بالخصوص ’شی‘ سےرےز کے نہایت عمدہ ترجمے کئے تھے۔ مرحوم کے ترجموں کو پڑھ کر ےوں لگتا تھا جےسے کہ ےہ ترجمے نہےں بلکہ اردو زبان مےں تحرےر کئے گئے ناول ہےں۔ مرحوم اےک اچھے افسانہ نگار بھی تھے اور بہترےن ڈرامہ نگار بھی۔ اپنی ابتدائی زندگی مےں انہوں نے ’ترقی پسند‘ تحرےک مےں بڑھ چڑھ کر حصہ لےا تھا اور اپنے سےنے مےں تحرےک کے حوالے سے انگنت ےادےں سموئے ہوئے تھے جو اگر ضبط تحرےرمےں آتےں تو شاہکار کتابوں کی شکل مےں ڈھل جاتےں۔ مظہر الحق علوی مرحوم کی موت سے ترجموں کے حوالے سے اردو ادب کا اےک باب بند ہوگےا ہے بلکہ اےک دور کا خاتمہ ہوگےا ہے، اب شاےد ہی اےسا مترجم پےدا ہو۔ مرحوم نے ادب اطفال مےں بھی کافی کا م کےا تھا اور لکھنو ¿ سے نسےم انہونوی کی ادارت مےں شائع ہونے والے بچوں کے رسالے ’کلےاں‘ کے لئے بہت ساری کہانےاں تحرےر کی تھےں۔ امےد ہے کہ قومی قونسل برائے فروغ اردو زبان جےسا ادارہ مظہر الحق علوی کے ترجموں، افسانوں اور کہانےوں کی کلےات شائع کرکے انہےں خاطر خواہ خراجِ عقیدت پےش کرے گا۔ ٭


۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸

Comments


Login

You are Visitor Number : 578