donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
mazameen
Share on Facebook
 
Literary Articles -->> Adbi Gosha
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
Author : Haseeb Ejaz Aashir
Title : Tum Bhi Had Karte Ho
   


تم بھی حَد کرتے ہو


ازقلم: حسیب اعجاز عاشرؔ

دبئی .متحدہ عرب امارات

haseeb.ejaz.aashir@gmail.com

00971-55-4320640

    ’’تم بھی حد کرتے ہو‘‘ یہ اپنے سے گلہ ہے نہ غیر سے شکوہ بلکہ یہ تو نوجوان شاعر فرہاد جبریل کی ذوقِ سلیم اور جدت فکری کا آئینہ دار پہلا مجموعہ کلام ہے۔ فرہاد جبریلؔ کا اصل نام بلال نذیر ہے۔ان کے کلام میں مثبت سوچ کے ساتھ خود سے محبت ،انسان سے محبت،کام سے محبت،عقیدے سے محبت،نظریات سے محبت ، دھرتی سے محبت،اپنی محبت سے محبت اورپھر اِس محبتوں کے اظہار کا والہانہ اچھوتا اندازقاری کو متاثر کئے بغیر نہیںرہنے دیتا۔اگر یہ کہا جائے کہ ٖفرہاد اپنے کلام میں فصاحت ، وسعت ، معنویت ، بلاغت ، انفرادیت ،جذباتیت،جازبیت کو بڑے خوبصورت انداز و مہارت اور نہایت دھیمے لہجے سے نمایاں رکھنے میں کامیاب ہوئے ہیں، تو بے جا نہ ہو گا۔یہ تمام خوصیات انہیں دورِ حاضر میں نئے اور نوجوان شعراء میں ممتاز کرتی نظر آرہی ہیں۔دعاگوہ ہوں کہ فرہادؔ جبریل دنیا ِشعروادب میں کامیابی کا تاج سرپر سجا ئے ہمیشہ بلندیوں کو چھوتے نظر آئیں۔اگر ’’تم بھی حَد کرتے ہو‘‘کا مطالعہ کیا جائے تو انکی ہر غزل میں نیا پن اور چاشنی رنگ بدل بدل کر پہلے سے زیادہ لطف اندوز کرے گی اچھا شعر ڈھونڈنا نہیں پڑیگاہر شعر ہی لطافت سے مالا مال ملے گا۔

    جمعہ کی شب پاکستان ایسوسی ایشن دبئی کے زیرِ اہتمام فرہادؔ کے پہلے مجموعہ کلام ’’تم بھی حَد کرتے ہو‘‘ کی تقریب رونمائی کا انعقاد کیا گیا۔دورانِ تقریب مقررین کے اظہار خیال پر فرہادجبریل کے چہرے پے رقص کرتی مسکان،آنکھوں سے چھلکتا تبسم اِن کی بے انتہا خوشی، خود اعتمادی کی خوب ترجمانی کرتا رہا۔مقرر اپنے اظہار خیال کے بعد اپنی نشست کی جانب بڑھتے تو فرہاد جبریل کھڑے ہو کر ہاتھوں میں ہاتھ تھام کر سینے پر سر رکھ کر ہدیہ شکرانہ پیش کرتے۔تقریب کی صدارت ظہورالسلام جاوید نے کی جبکہ صدرِ محفل اور صاحبِ کتاب کے کے ہمراہ یعقوب تصور ،طاہر زیدی، ڈاکٹر عاصم واسطی، ظہیر بدر،عبدالطیف اور نیر نیناں بھی سٹیج کی رونق بڑھا رہے تھے۔وقارکی خوبصورت تلاوتِ قرآنِ پاک کے ساتھ پروگرام کا باقاعدہ آغاز ہوا۔سلمان احمدنے بڑی عقیدت سے پُرسوزترنم کے ساتھ نعتِ رسول مقبولﷺ  پیش کر کے ،سامعین کے دلوں کو گداز بخشا۔زاہد درویش نے تعظیمی کلمات پیش کئے ۔نظامت کے فرائض پیڈ کی ادبی کمیٹی کی متحرک شخصیت جناب طارق رحمن نے باحسنِ خوبی سرانجام دیئے انہوں نے کہا کہ فرہاد ؔجبریل کے پہلے مجموعہ کلام کی تقریبِ رونمائی کا انعقاد پیڈ کی ادبی کمیٹی کے لئے باعث اعزاز ہے ۔’’تم بھی حد کرتے ہو‘‘ اُردو ادب میں ایک خوشگور اضافہ ہے۔ہم انکی مزید ترقی کیلئے تہہ دل سے دعاگوہ ہیں۔انہوں نے کہا پاکستان ایسوسی ایشن کا آڈیٹوریم جلد ادبی حلقوں کے لئے کھل جائے گا اور انشاء اللہ تعالی امید ہے کہ اگلی محفل آڈیٹوریم کے بڑے ہال ہی میں ہوگی۔انہوں نے کتاب اور صاحبِ کتاب کے حوالے سے بھی اپنی قیمتی رائے کا اظہار کیا ۔

نوجوان شاعرہ نیر نیناںنے اپنے ہمسفر فرہاد جبریل کو اُنکے پہلے مجموعہ کلام کی اشاعت پر مبارکباد پیش کی اور اپنے مضمون بعنوان ـ ’’فرہاد شیریں سخن‘‘میں اظہارِ خیال پیش کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ دور کے جدت پسند شاعر فرہاد جبریل اپنے انوکھے تخلص کی طرح خیال بھی اچھوتا رکھتے ہیں ۔ جو آنکھوں کی جھیل میں پیاس اور پانی کو اکٹھا رکھنے کا فن جانتے ہیں۔ شاعر سلمان خان  نے فرہاد کے ساتھ گزرے یادگار اور دلچسپ لمحات کو سماعتوں کی نذر کیا اور کہا کہ فرہاد جبریل نے بڑے قلیل عرصے وہ مقام کیا ہے جو ہر شاعر کیلئے ممکن نہیں انہوں نے اپنے اس مقام کو قائم بھی رکھا ہے جو بہت اہم ہے ۔انہوں نے کہا کہ فرہادؔ عوام اور خواص دونوں کا ہی شاعر ہے۔اسکے کلام میں جو اچھوتا پن اور کشش ہے اُسے الفاظ میں بیان کرنا قدرے مشکل ہے۔ سامعین ’’تم بھی حَد کرتے ہو‘‘ کے ناشرعلی زبیر کے مضمون بعنوان ’’آج کا شاعر‘‘ باذبانِ سلمان خان لطف اندوز ہوئے۔جناب پروفیسر ڈاکٹر وحید الزمان طارق جو چند وجوہات کی بنا پر حاضر نہ ہوسکے ،کی تحریر بھی پیش کی گئی انہوں کا کہنا تھا کہ صاحبِ کتاب سادگی شعار ہے ، کردار میں اخلاص میں زبان میں رہن سہن میں اور گفتگو میں سادگی کو پسند کرتا ہے۔میں پہلے مجموعہ کلام’’تم بھی حد کرتے ہو‘‘ کی اشاعت اور رونمائی پر دل سے مبارکباد پیش کرتا ہوں

     محترم محمد ظہیر بدر کا کہنا تھا کہ بلال (فرہاد جبریل) کے ہاں خیالات اچھوتے سانچے میں ڈھلتے ہیں۔اپنی شاعری میں خیال سے سوال کرتا ہے اور سوال سے مکالمہ کر کے ہمیں آگاہ کر تا ہے،جبکہ جواب تو سوال سے بھی زیادہ عجیب ہوتا ہے۔کہیں بھی دکھلاوے کا گمان نہیں ہوتا۔جو اِس کے خوب مطالعے کی دلیل ہے۔فرہاد کی شاعری کا لطف اِسے پڑھ کر ہی حاصل ہو سکتا ہے۔وفیسر پیر آغا کیلاش نے فرہاد اور اُس کی شاعری کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فرہادکا تعلق پاکستان کے اُس حصے سے ہے جہاں مہذب ،عشق اور عام زندگی میں کوئی فرق نہیں سمجھا جاتا اور یہی شاہکار اس کی شاعری میں موجود ہے ۔شاعری میں کوئی بناوٹ نہیں ،نعرے بازی نہیں۔۔بلکہ زندگی کو سینے سے لگانا ہی فریاد کی شاعری ہے۔وہ مرحلہ آپہنچا جسکے لئے اِس خوبصورت محفل کا انعقاد کیا گیا تھا ۔تالیوں کی گونج میں فرہادکے پہلے مجموعہ کلام ’’تم بھی حَد کرتے ہو‘‘ کی رونمائی عمل میں لائی گئی۔ اس لمحات کو یادگار بنانے میں ظہورالسلام جاوید، نیر نیناں، یعقوب تصور، ڈاکٹر عاصم واسطی، طارق رحمن ، طاہر زیدی، محمد ظہیر بدر، پیرآغا کیلاش،سلمان جاذب، سلمان احمد خان، بی اے شاکر، عبدالطیف نے حصہ لیا۔
    نامور شاعرڈاکٹر صباحت عاصم واسطی نے اپنے اظہارِ خیال میں کہا کہ جبری شاعری میں لفظ اور خوبصورت لفظ گریز کرتے ہیں۔مگر فرہاد جبریل نے اپنے آپ کو لفظوں  کے سپرد کرکے لفظوں سے پذیرائی حاصل کرنے کا گُر بڑے ہی قلیل مدت میں سیکھ لیا ہے کہ اب الفاظ اور خوبصورت الفاظ فرہاد کی تلاش میں گھومتے ہیں۔یہ اب لفظ اور معنی کے درمیان سے ہٹ چکا ہے۔معروف شاعر و ادیب یعقوب تصورنے فرہاد جبریل کی کتاب اور شاعری کے حوالے سے لکھی اپنی تحریربعنوان’’تم نے حد کر دی ہے‘‘ پیش کرتے ہوئے کہا کہ اسم فرہاد جبریل شہر لغت میں مرکب ہوا ان دو الفاظ سے جن میں اک کا تعلق تو دنیا سے ہے ،دوسرے کا تعلق ہے عرش معلی کی اقلیم سے ،اک علمدار جذباتِ آتش فشاں، احساسات سبک کا حسین آئینہ، جذبِ حُب ووفا دوسرا وجہ ترسیل احکام خوش کن فِکاں،داستانِ ازل تا ابد عرش سے فرش تک حسن نظارہ زندگی کا بیاک،ایک جسم زمیں ایک روح الامیں۔ صاحبِ کتاب  فرہاد جبریل کو ناظمِ محفل طارق رحمن نے مائیک پر مدوح کیا تو انہوں سب پہلے طاہر زیدی اور طارق رحمن کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے پاکستان ایسوسی ایشن کی ادبی کمیٹی کے زیرِ اہتمام ایک خوبصورت محفل کا انعقاد کیا۔مقررین ، نیر نیناں،ظہیربدر، پیر کیلاش، یعقوب تصور، ظہوالاسلام جاوید، طارق رحمن ، ڈاکٹر واسطی اور تمام حاضرین سے بھی اظہار تشکر کیا جن کے محبت بھرے اظہارِ خیال اور شرکت نے محفل میں خوب رنگ بھر کر اِسے انکی زندگی کا یادگار لمحہ بنا دیا۔فرہاد نے کہا امارات کی ادبی حلقوں میںمجھے متعارف کرانے کا سہارا سلمان بھائی کے سر ہے جو میرے لئے احسانِ خاص ہے۔یہاں میرے اس جاری ادبی سفر میں قدم قدم پر ظہورالسلام جاوید صاحب اور ڈاکٹر واسطی صاحب کی رہنمائی میرے ساتھ ساتھ ہیں جو میرے لئے باعثِ اعزاز و مسرت ہے کہ میں ان بڑی شخصیات سے بہت کچھ سیکھ رہا ہوں ۔میری شریک حیات نیر نیناں نے بھی ہر قدم پر میرا ساتھ دیا ہے حوصلہ بڑھایا ہے۔انہوں نے بڑی سادگی اور عاجزی سے اپنی زندگی کی کڑوی اورمیٹھی یادوں کو بھی سماعتوں کی نذر کیا ۔انہوں کہا میںنے اللہ سے ہمیشہ جیت مانگی ہے اور میں الحمداللہ کبھی ہارتا نہیں ۔فرہاد جبریل نے اپنے پہلے مجموعہ کلام ’’تم بھی حَد کرتے ہو‘‘ سے منتخب اور پسندیدہ چند غزلیںپیش کر کے خوب داد سمیٹی۔

    صدرمحفل مقبول ترین ادبی شخصیت ظہورالاسلام جاوید نے پیڈ کی ادبی کمیٹی خصوصاً طاہر حسنین زیدی اور طارق رحمن کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے خوبصورت تقریب کا انعقاد کیا اور فرہاد جبریل کو اُنکے پہلے مجموعہ کلام’’تم بھی حد کرتے ہو‘‘کی اشاعت پر مبارکباد پیش کرتے اپنا مضمون بعنوان ’’ آشفتگی نے نقشِ سویدا کیا درست‘‘ پیش کیا ۔انہوں نے کہا کہ فرہادجبریل کی انفرادیت نے اُسے ایک منفرد لہجے کا شاعر بنا دیا ہے۔ فرہادؔ آنے والے کل پر یقین رکھنے والا باخبر شاعر ہے۔اختتامیہ کلمات پیش کرتے ہوئے طاہر حسنین زیدی  نے فرہاد جبریل کو پہلے مجموعہ کلام کی اشاعت پر مبارکباد دی اور تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔ تقریب میںعبدالطیف،یعقوب عنقا، سلمان جاذب، آصف رشید اسجد، مسرت شاہین مسرت،منصور انعام، اکرام اکرم، عتیق الرحمن، عادل فہیم کے علاوہ ادب کا ذوق رکھنے والوں کی کثیر تعداد نے بھی شرکت کی۔

٭٭٭٭٭{   ختم شُد  }٭٭٭٭٭

 

Comments


Login

You are Visitor Number : 1153