donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
mazameen
Share on Facebook
 
Literary Articles -->> Adbi Gosha
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
Author : Press Release
Title :
   National Momin Conference Me Nayi Rooh Phoonkne Ki Koshish


 نیشنل مومن کانفرنس میں نئی روح پھونکنے کی کوشش


ڈاکٹر شکیل الزماں نے اٹھایا بیڑا

 

او بی سی حقوق کی حصولیابی کیلئے ایک چھتری کے نیچے آنے کی دعوت


نئی دہلی۔ او بی سی کے مجموعی اور بالخصوص اس طبقہ میں شامل انصاری  برادری کے حقوق کی با زیابی کیلئے نیشنل مومن کانفرنس کی نشاۃ ثانیہ کی کوشش کی جارہی ہے ۔ اس کا بیڑا کانفرنس کے صدر اور نیشنل مومن کانفرنس کے صدر اور نیشنل او بی سی کمیشن کے رکن ڈاکٹر شکیل الزماں انصاری نے اٹھایا ہے۔ اس کام کیلئے اغاز کے طور پر آج یہاں راجدھانی دہلی کے او بی سی  کمیشن ہال میں قومی سطح کے انصاری رہنمائوں کی ایک اہم میٹنگ ہوئی۔  انصاری برادری کے نمائندوں نے پسماندہ طبقہ کی پرزور وکالت کرتے ہوئے اعلیٰ ذات کے ہاتھوں ستائے جانے کی شکایت اٹھائی ۔ کم و بیش سبھی مومن رہنمائوں نے انصاری برادری کو یکجا کرنے کی ماضی کی تمام ناکام کوششوںسے سبق لینے کا مشورہ دیتے ہوئے کہاکہ اپنے حقوق کی بازیابی کیلئے سبھوں کو ایک پلیٹ فارم پر آنا ہوگا۔ پسماندہ مسلم برادریوں کی نمائندہ تنظیم نیشنل مومن کانفرنس کے سربراہ  ڈاکٹر شکیل الزماں  انصاری نے کہا کہ اسلام میں ذات پات نام کی کوئی چیز نہیں ہے مگر ہم جس معاشرہ میں رہ رہے ہیںوہاں ذات پات ہر مسئلہ میں ہے پوری سماجی زندگی اسی پپر ٹکی ہوئی ہے ۔ انہوں نے نے خاص طور پر نوجوانوں کو آواز دی کہ وہ تعلیمی اور سماجی سطح پر آگے ائیں ۔ انہوں نے کہا کہ جب تک ہم متحد نہیں ہونگے سیاسی مراعات اور حصہ داری نہیں ملنے والی ۔انہوں نے اس کیلئے ۲۰۱۷ء کے یو پی اسمبلی الیکشن کا خاص طور پر ذکر کیا ۔ میٹنگ  میں سماجی ، سیاسی  اور تہذیبی سطح  پر او بی اور بالخصوص انصاری و دیگر مسلم او بی سی کی ترقی پر گفتگو کی گئی۔ڈاکٹر انصاری نے مزید کہا کہ ہمارا معاملہ یہ ہے کہ کئی ریاستوں میں ہمیں او بی سی میں بھی شامل نہیں کیا گیا ہے جسکی وجہ سے جو مراعات ملنی چاہیے وہ نہیں ملتی ۔ 

صبح ۱۱ بجے سے شام ۴ بجے تک چلنے والی اس میٹنگ میں پہلے سیشن میں تقریریں و تجاویز ائیں جبکہ دوسرے سیشن میں شرکاء کو  مستقبل کا لائحہ عمل بتایا گیا۔ ڈاکٹر شکیل الزماں انصاری نے کہا کہ آج ہمیں یہ عہد کرنا ہوگا کہ ۷ سال قبل والی مردہ ہوچکی نیشنل مومن کانفرنس میں نئی روح پھونکی ہے ۔ انہوں نے کانگریس ، جنتادل یونائٹیڈ، راشٹریہ جنتادل و دیگر سیاسی پارٹیوں کا نا م لیتے ہوئے کہا کہ اپنی حصہ داری کیلئے انہیں مجبور کرنا ہوگا۔ بی ایس پی لیڈر و سابق ممبر پارلیامنٹ سالم انصاری نے بھیبرادری کی چھوٹی صنعتوں کے ختم ہونے کا ایشو اٹھاتے ہوئے کہا کہ ہم سرکاری مراعات تبھی  حاصل کرسکتے ہیں جب ہماری کوئی طاقت ہو اور اسکے لئے شکیل الزماں کی بھرپور مدد کرنی چاہیئے ورنہ ہماری سبسیڈی بچولئے کھاتے رہینگے۔ سینئیر صحافی یوسف انصاری نے سیاسی شعوراور سماجی سوچ پیدا کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں اپنی ترقی کیلئے جہاں سماجی سوچ چاہیئے وہیں مجموعی ملکی ترقی کیلئے سیاسی شعور پیدا کرنا ہوگا۔ انہوں نے نوجوانوں میں بیداری لانے کیلئے سوشل میڈیااور ہیلپ لائن کی مدد لینے کا موقف بھی رکھا ۔ 

ممبئی کے شبیر احمد انصاری کا کہنا تھا کہ اتحاد کی اساس تمام ملت کو فائدہ پہنچانے کیلئے ہونی چاہیئے جبکہ اس کے ساتھ ہی ہماری برادری کی پسماندگی کی بنیاد پر ریزرویشن کی کوشش جاری رہنی چاہیئے۔ محترمہ عذرا سلطانہ کا مشورہ تھا کہ کوئی بھی قدم اٹھانے سے قبل لائحہ عمل کی تیاری ضروری ہے اور یہ ذمہ داری رہنمائوں پر عائد ہوتی ہے ۔ پروفیسر قیوم انصاری کا کہنا تھا کہ ہمیں احساس کمتری میں قطعی مبتلا ہونے کی ضرورت نہیں ہے جہاں بھی ہوں اپنا ہدف ترجیحات پر ہی رکھیں اور اس ہدف کے حصول کیلئے متحدہ کوششیں کریں ۔ ڈاکٹر احمدعلی انصاری نے کہا کہ دہلی سے ہی احتجاج شروع کرنا ہوگا یہ سرزمین ایسی ہے جہاں سے اگر ہم  آواز اٹھائیں تو بات سنی جائیگی۔ 

میٹنگ میں شریک ہونے والوں میں تاج الدین انصاری، جاوید اقبال انصاری ایم ایل سی، ثمین الدین انصاری، مولانا جنید بنارسی، فرقان انصاری، رضوان قمر، شبیر احمد انصاری، پرویز عالم انصاری، ڈاکٹر امجد عالم انصاری، سلام انصاری، شاکر انصاری، پرویز انصاری الہ آباد، اکرام انصاری، شجاع الدین انصاری، فیض انصاری کے علاوہ سیکڑوں لوگ موجود تھے  پروگرام کی شروعات مفتی افروز عالم قاسمی تلاوت و ترجمہ سے ہوئی 

*********************

 

Comments


Login

You are Visitor Number : 665