donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
mazameen
Share on Facebook
 
Literary Articles -->> Afsana
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
Author : Dr. Qayamuddin
Title :
   Tarjuma Kiye Huye Afsane

 

ترجمہ کئے ہوئے افسانے
 
ڈاکٹرقیام الدین نیردربھنگہ
 
اردو افسانہ نگاری کی تاریخ میں ان افسانوں کی بھی بہت اہمیت ہے جو دوسری زبان سے بذریعہ ترجمہ اردو میں آئے، دوسری زبان سے ترجمہ کئے ہوئے افسانوں نے اردو زبان وادب پر بہت اثر ڈالا ہے ان سے دنیا کے بہت سے افسانہ نگاروں کو سمجھنے میں بہت مدد ملی ہے،ساتھ ہی ان سے اردو افسانے میں ایک نیا موڑ بھی پیدا ہواہے ترجمہ شدہ افسانوں کے ذریعہ ہر زبان کے افسانوں اور افسانہ نگاروں کے خیالات اور حجانات کو آسانی سے سمجھا جا سکتا ہے اور ان کی روشنی میں افسانوی ادب کو تیزی سے ترقی کی طرف گامزن جاسکتا ہے ترجمہ کے ذریعہ دنیائے ادب میں ایک انقلابی تبدیلی آئی ہے اردو میں جہاں تک مترجم افسانوں کا سوال ہے تو اس سلسلے میں بہت سارے نام آتے ہیں لیکن یہاں بطور اختصار چند لوگوں کا نام دیا جا رہا ہے جنہوں نے مختلف زبانوں کے ترجمے اردو میں کئے اور اردو افسانوں کو ایک نئی سمت ور فتار دینے میں نمایاں رول اداکیا۔
 
جلیل احمد قدوائی:انہوں نے بہت سے روسی افسانوں کا ترجمہ اردو میں کیا ہے ان کے طبع زادافسانوں میں بھی روسی افسانوں کا اثر ہے خیال کیا جاتا ہے کہ یہ چیخوں سے بہت متاثرتھے اس لئے ان پر چیخوں کا اثر غالب ہے۔
حامد علی: انہوں نے عربی زبان کی مشہور داستان ’’الف لیلہ‘‘ سے اپنے افسانوں کیلئے مواد حاصل کیا ہے ساتھ ہی انہوں نے اپنے افسانوں کی تشکیل میں انگریزی اور بنگالی ادب سے بھی کافی مدد لی ہے۔
منصور احمد : ترجمہ کے سلسلے میں ان کا نام بھی بہت اہمیت رکھتا ہے انہوں نے فرانسیسی ،انگریزی ، روسی، جاپانی اور جرمن زبانوں کا ترجمہ اردو میں کیا ہے ۔ اس طرح انہوں نے اردو افسانوں کے دامن کو بہت وسعت دی ہے۔
 
پروفیسر عبدالقادری:ترجمہ شدہ افسانوں میں پروفیسر عبدالقادری کی خدمات بہت اہم ہیں انہوں نے ڈاکٹر محی الدین قادری زور کے ساتھ مل کر ۱۹۳۱ء میں ’’شاہکار افسانے ‘‘ کے نام سے ایک افسانوی مجموعہ شائع کر ایا ہے۔ اس میں مختلف انگریزی افسانوں کا ترجمہ اردو میں کیا گیا ہے اس کتاب میں سرتھامس، جیوفری، ڈانسل ڈی فو، جوزف، گولداسمتھ، سرداٹراسکاٹ، چارلس، اسکروائلڈ اور کیتھرائن فیلڈ وغیرہ کے افسانوں کا ترجمہ اردو میں کیا گیا ہے۔
 
عزیز احمد: عزیز احمد نے بھی ۱۹۳۲ء ’’شاہکار افسانے ‘‘ کے نام سے ایک نجموعہ شائع کروایا ہے اس میں فرانسیسی افسانوں کے مترجم افسانوں کو اردو میں یکجا کیا گیا ہے، اس مجموعہ میں برنیر، شارلے، محقیونل، انفالسودرے، اناطول فرانس اور ہوپاساں وغیرہ کے افسانوں کا اردو ترجمہ ہے ۔
 
یزدانی جالندھری:انہوں نے روس کے عظیم فن کار ٹالسٹائی کے کچھ افسانوں کا ترجمہ اردو میں کرکے ایک گرانقدرخدمت انجام دی ہے۔ ’’یولیکش‘‘ اور ’’کروزسوناٹا‘‘ کا اردو ترجمہ ’’گناہ غربت‘‘ اور معیار گناہ‘‘ بہت مشہور ہوا ہے، ان کے ذریعہ انہیں کافی شہرت ملی ہے ۔
 
شبلی اور قمر تشکین: کچھ ادیبوں نے یوروپ، امریکہ اور روس کے بہت سے افسانوں کے اردو ترجمے کو یکجا کر کے ان کا نام ’’مغربی افسانے‘‘ رکھا، اس مجموعہ میں ’’نفرت‘‘ انوکھی مسکراہٹ‘‘ اعتراف‘‘ بھکاری کادل‘‘ نقش بہ دیوار‘‘ وغیرہ افسانے شامل ہیں۔
 
طاہر قریشی: طاہر قریشی نے فرانس کے مشہور ومعروف افسانہ نگار موپاساں کے ۲۲افسانوں کا ترجمہ اردو میں کیا ہے اور اسے یکجا کر کے اس مجموعے کا نام’’سحر فرانس‘‘ رکھا، اس میں دادی اماں کی نصیحت ‘‘ ایک گھرانا‘‘ مالا‘‘ برائے فروخت‘‘ اقرارگناہ‘‘ وغیرہ کافی پسند کئے گئے۔
 
محمد یونس: انہوں نے قاضی نذر الاسلام کے بنگالی افسانوں کا ترجمہ اردو میں کیا ہے اور ۱۹۴۵ء میں اسے کتابی شکل دے کر اس کا نام’’طغیانی‘‘ رکھا، اس مجموعہ میں ’’رم جھم‘‘ سلاخوں کے پیچھے‘‘مانجھی ایسا گیت نہ گا‘‘ شعلے اور پھول‘‘ وغیرہ افسانے شامل ہیں۔
 
راجا مہندی علی خاں: راجا مہندی علی خاں نے بھی کچھ مغربی افسانوںکا ترجمہ اردو میں کیا ہے اور انہیں یکجا کر کے ’’ستارہ صبح‘‘ کے عنوان سے شائع کرایا ہے، انہوں نے ہندوستان کی مختلف علاقائی زبانوں سے بذریعہ ترجمہ اردو میں داخل کئے گئے افسانوں کو یکجا کر کے’’ غریبوں کو بہشت ‘‘کے نام سے ایک مجموعہ شائع کرایا ہے۔ اس میں ہندی بنگلہ، کناڑی، مرسہٹی ،گجراتی، تیلگو، وغیرہ زبان کے افسانے شامل ہیں، انہوں نے اردو ادب کی بہت بڑی خدمت انجام دی ہے۔اس طرح اردو میں بہت سی زبانوں کے افسانوں کے ترجمے ہوئے دراصل اردو میں ترقی پسند تحریک کے آغاز سے کچھ پہلے اردو رسائل نے غیر ملکی زبانوں کے افسانوں کے تراجم کی اشاعت کی طرف خصوصی توجہ دی تھی۔ گورکی چے خوف، ٹالسٹائی اور ڈی ایچ لارنس وغیرہ کے ترجمے جب اردو رسائل میں شائع ہوئے تو اردو کے بہت سے افسانہ نگار ان سے متاثر ہوئے بغیر نہ رہ سکے اور انہوں نے اس طرف خاصی توجہ دی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 1115