donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
mazameen
Share on Facebook
 
Present Situation -->> Hindustan
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
Author : Dr. Rafat Khan
Title :
   Hamara Vote KahaN Gaya Saheb

 

ہمارا ووٹ کہاں گیا صاحب

 


قوم کے ٹھیکیداروں سے مسلم نوجوانوں کا سوال


وقت ہے کہ آپ پوچھیں ان مولانائوں سےجو آپ کی طرف سے سونیا گاندھی اورسلمان خورشید اور کے رحمان خان کے گھروں میںدعوتیں اڑاتے تھے ، وقت ہے کہ آپ پوچھیں ان مسلم رہنماؤں سے جو مسلم عوام کے سینےپر سوار ہو کر اپنی شان بڑھاتے تھے ، پوچھئےاعظم خان سے ، پوچھئے مولانا ملائم سنگھ سے ، پوچھئے جماعت اسلامی سے ، جميعت علماء ہند کے مدنی خاندان سے ، جميعت اہل حدیث کے سلفيوں سے ، پوچھیےبخاری اور خالد رشید صاحبان سےپوچھئے علماء کونسل سے کی ہمارا ووٹ کہاں گیا ، اتر پردیش کے مسلمانوں کو حق

ہے کی وہ اپنے لیڈروں کا گریبان پكڑیں اور پوچھیں کی بتائیے اگر آپ سے رہنمائی نہیں کی جاتی تو آپ کو کوئی حق نہیں بنتا کہ ہمارے نام پر آپ سودے بازی کریں ، صرف یہیں نہیں بلکہ ان بےشرم ساٹھ مسلم

ممبران اسمبلی سے بھی پوچھیے جو اپنے اور اپنےخاندان کے لئے زمین جائیداد بٹورنے میں کھویے ہوئے ہیں ، اعظم خان سے لے کر نسیم الدین

صدیقی تک ، كيوں نہیں ان کے گھروں کے سامنے ان کے پتلے جلائے جائیں كيوں نہیں مولانا ملائم سنگھ اوران کے شہزادے اکھلیش سنگھ سے جواب طلب کیا جائے کی ہمارا ووٹ کہاں گیا میں اس لئے ناراض نہیں ہوں کی میں مایوس ہوں بلکہ اس لئے ناراض ہوں کی یہ سارےلیڈر مسلم ووٹروں کے ضمیر اوران کی سیاسی سمجھ پر اپنا حق سمجھتے ہیں ، مسلم ووٹروں کی اپنی سیاسی سمجھ اورشعور یا بیداری مزید ضروری ہے بخاری کے شعور اور بیداری سے ، بہت ضروری ہے کی بند دروازوں میں قید مسلم تنظیم اور مسلم لیڈر مسلم عوام کے سامنے اپنا حساب دیں، اور ان سے پوچھیں کی اب انہیں کیا کرنا چاہئے ، اتنی بڑی شکست کے بعد پھر کچھ لیڈر اپنی دوکان چمکائیں گےکوئی ' مودی مخالف ' اور کوئی' مودی پرستی ' کا کارڈ کھیلے گا ، کوئی نہیں پوچھے گا مسلم محلوں میں کسی بیوہ کا راشن کارڈ بنا ہے یا نہیں ، کس غریب لڑکی کی شادی نہیں ہو رہی ہے كيوں محلوں کے لڑکے اسکول چھوڑ چھوڑ کربھاگ رہے ہیں۔ گزشتہ پندرہ سالوں سے میں صرف اخبارات کےذریعے پڑھتا آ رہا ہوں کی آل انڈیا مسلم کونسل ، آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت اورفلاں فلاں عالم مولانا ، لیڈر نےمسلم ووٹروں کے لئے فرمان

جاری کر دیا ہے ، آج میں یہ کہنا چاہتا ہوں کی جو مسلم لیڈر آپ کی معاشرتی ضرورتوں سے ، دو وقت کی روٹی سے ، بچوں کی تعلیم اور عورت کےحق کے لئے ، کچے مکانوں اور بے روزگارلڑکوں کے بارے میں بات کئے بغیر آپ کے سامنےآئے تو اسے اسٹیج سے اتار دیجئےجو ملا آپ کو سنی وہابی بتا کراصل مسائل سے توجہ بھٹكاے اسے دوڑا کرماريے  جو تنظیم آپ سےمشورہ کرے بغیر فرمان جاری کرے اس کےفرمان کو پھاڑ کرپھینک دیجئےبہت ہوگیا کہ آپ بولتے تھے اور ہم سرجھکا کر سنتے تھے ، بہت ہو گیا کہ آپ حکم جاری کرتے تھے اور ہم اسے ثواب سمجھ کر کرگزرتے تھے ، اب سب سے پہلے ہر فیصلے میں مسلم نوجوانوں کو شامل کیجئےتمام بوڑھی تنظیموں میں نوجوان چہرے چاہئے ، ہربند دروازے کو كھولیے ، ایک شہر میں دس دس مدارس کی ضرورت ہے یا نہیں یہ کسی ایک مولوی کے خواب سے یا کسی پیر کے حکم سے طےنہیں پايگا ، بلکہ یہ اس سے طے پايگا کی اس شہر کے مسلمانوں کے لئےکتنا ضروری ہے ، لاکھوں خرچ هورهے ہیں جلسوں اور جلوسوں میں ، اور ہمارے بچےچھوٹی چھوٹی ٹریننگ کے لئے سرکاری دروازوں پر بھيك مانگ رہے ہیں ، یہ اب نہیں چلے گا 

یہ اپیل ہے ان سب نوجوانوں کے نام جو اس اصول سے اتفاق کرتے ہیں کے ہمارے فیصلے اوپر سے تھوپےنہیں جائیں گے ، ہمارے فیصلے ہم محلے ، شہر کےسطح پر کھلے جلسوں کے ذریعہ لیں گے ، بند دروازوں سے آنے والے فرمان نہیں مانےجائیں گے ، پہلے سماج کے ٹیچروں ڈاکٹروں اورتمام پڑھنے لکھنےوالے لوگوں سے مشورہ کیجئے پھر کوئی فیصلہ کیجئے 
بقول شاعر

تو ادھر ادھر کی نہ بات کر یہ بتا کی قافلہ كيوں لٹا
مجھے رهزنوں سے گلہ نہیں تیری رہبری کا سوال ہے

 

ڈاکٹر رفعت خان ۔ بیڑ ۔ مہاراشٹر 


***********************

 

Comments


Login

You are Visitor Number : 536