donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
mazameen
Share on Facebook
 
Eucational Article -->> Maloomati Baaten
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
Author : Dr. Aslam Jawed
Title :
   Blood Shgar Badhane Wali 7 Aam Magar Gumnaam Wajuhaat


بلڈ شوگر بڑھانے والی 7 عام مگر گمنام وجوہات


ڈاکٹراسلم جاوید


ذیابیطس ایک ایسا مرض ہے جو کسی کو لاحق ہوجائے تو اس سے نجات فی الحال تو ناممکن ہی سمجھی جاتی ہے۔اس کے شکار افراد مخصوص غذاؤں یا عادات کے نتیجے میں اسے کنٹرول میں رکھ سکتے ہیں۔

تاہم اگر آپ ذیابیطس کے شکار ہیں اور اپنے بلڈ شوگر لیول کو روزمرہ کی بنیاد پر چیک کرتے ہیں یا اسے صحت مند سطح پر رکھنے کے لیے فکر مند رہتے ہیں تو یہ ضروری ہے کہ ان غیر متوقع عناصر سے آگاہ ہو جو آپ کے معمول کے بلڈ شوگر لیول کو بڑھانے کا باعث بن سکتے ہیں۔

ناشتہ نہ کرنا

موٹاپے کے شکار افراد جو ناشتہ نہیں کرتے ان میں دوپہر کے کھانے کے بعد انسولین اور بلڈ شوگر کی سطح بہت زیادہ بڑھ جاتی ہے۔ امریکن جرنل آف کلینیکل نیوٹریشن میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق ناشتہ نہ کرنے والے اکثر افراد میں ذیابیطس کے مرض میں مبتلا ہونے کا خطرہ 21 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ صبح کی پہلی غذا خاص طور پر پروٹین اور صحت مند چربی سے بھرپور خوراک بلڈ شوگر کی سطح کو پورے دن مستحکم رکھنے میں مدد فراہم کرتی ہے۔

مصنوعی مٹھاس

اگر تو آپ ذیابیطس کے شکار ہونے کے بعد عام چینی کو چھوڑ کر مصنوعی مٹھاس کو ترجیح دیتے ہیں تو ایک اسرائیلی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ مصنوعی مٹھاس کے صحت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ مصنوعی مٹھاس بلڈ شوگر کی سطح کو بہت زیادہ بڑھا سکتی ہے۔ درحقیقت اس قسم کی مٹھاس معدے میں پائے جانے والے بیکٹریا کو بھی چکرا دیتی ہے جس کے نتیجے میں وہ گلوکوز کو جسم میں پراسیس کرنے کا کام نہیں کرتے۔ محققین کا کہنا تھا کہ ذیابیطس کے ڈر سے جو لوگ عام کولڈ ڈرنکس چھوڑ کر ڈائٹ مشروات کو ترجیح دیتے ہیں انہیں اس سے بھی گریز کرنا چاہئے۔

بہت زیادہ چربی والی غذا

ذیابیطس کے شکار افراد کو اپنی غذا میں چربی کے استعمال سے کافی حد تک گریز کرنا چاہئے۔ جنرل آف نیوٹریشن میں 2011 میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق چربی سے بھرپور غذا کے استعمال کے نتیجے میں بلڈ شوگر کی سطح میں 32 فیصد تک اضافہ ہوسکتا ہے۔ تحقیق کے مطابق چربی سے بھرپور اشیاء جسم میں دوڑنے والے خون پر اثرانداز ہوتی ہیں جس سے اس کی خون سے شوگر صاف کرنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے۔

کافی کا استعمال

حالیہ تحقیقی رپورٹس کے مطابق کافی کا استعمال ذیابیطس ٹائپ ٹو کا خطرہ ٹالتا ہے تاہم جو لوگ پہلے اس مرض کا شکار ہوچکے ہوں ان کے لیے کیفین نقصان دہ بھی ثابت ہوسکتی ہے۔ امریکا کے نیشنل انسٹیٹوٹ آف ذیابیطس کے مطابق ایسا نہیں کہ کافی کا استعمال نہ کرٰں مگر اس کے استعمال میں کافی احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے، کیونکہ دودھ اور چینی کے بغیر سیاہ کافی کا استعمال بلڈ شوگر کا لیول بڑھا سکتا ہے۔

انفیکشن

اب یہ فلو ہو یا کسی اور قسم کا انفیکشن، ایسے حالات میں جسم کا دفاعی نظام ایک خصوصی جراثیم سے لڑنے والا کیمیکل خارج کرتا ہے جو آپ کے بلڈ شوگر لیول کو کنٹرول سے باہر بھی کرسکتا ہے۔ درحقیقت بیماری تنا? کی ایسی قسم ہے جو جسمانی دفاع کو بڑھا دیتا ہے مگر اس کا ایک اثر یہ ہوتا ہے کہ جسمانی توانائی بڑھانے کے لیے جسم زیادہ گلوکوز بنانے لگتا ہے جس کے نتیجے میں انسولین کی راہ میں رکاوٹ پیدا ہونے لگتی ہے۔ یعنی جسمانی بلڈ شوگر کی سطح میں بیماری کی صورت میں ڈرامائی اضافہ ہوتا ہے لہذا ایسے حالات میں ذیابیطس کے شکار افراد کو کھانے اور پینے کی خصوصی رہنمائی کی ضرورت ہوتی ہے۔

نیند سے بیز ا ری

ایک رات کا اچھا آرام ایک بہترین دوا ثابت ہوتا ہے خاص طور پر اگر آپ ذیابیطس کے شکار ہوں۔ تاہم ایک ڈچ تحقیق کے مطابق ذیابیطس ٹائپ ون جو لوگ رات بھر میں محض چار گھنٹوں کی نیند ہی لے پاتے ہیں ان میں انسولین کی حساسیت 20 فیصد تک کم ہوجاتی ہے۔ آسان الفاظ میں ناکافی نیند کے نتیجے میں جسمانی تنا? بڑھ جاتا ہے اور اس کے نتیجے میں بلڈ شوگر کی سطح میں نمایاں اضافہ ہوجاتا ہے۔یقیناً تمباکو نوشی کی عادت کسی کے لیے بھی صحت بخش نہیں مگر سیگریٹس خاص طور پر ان افراد کے لیے خطرناک ہے جو ذیابیطس کے شکار ہو۔ کیلیفورنیا اسٹیٹ یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق جتنا زیادہ نکوٹین انسانی خون میں شامل ہوتا ہے اتنا ہی بلڈ شوگر بڑھ جاتا ہے اور اس سطح میں بہت زیادہ اضافہ ذیابیطس کی سنگین پیچیدگیوں کا باعث بن سکتا ہے جیسے دل کے دورے، فالج اور گردوں کے فیل ہونا وغیرہ۔

بلڈ شوگر لیول کو صحت مند سطح پر رکھنے کے 6 طریقے

ذیابیطس دنیا میں تیزی سے عام ہوتا ہوا ایسا مرض ہے جسے خاموش قاتل کہا جائے تو غلط نہ ہوگا کیونکہ یہ ایک بیماری کئی امراض کا باعث بن سکتی ہے اور حیرت انگیز طور پر ذیابیطس ٹائپ ٹو کے شکار 25 فیصد افراد کو اکثر اس کا شکار ہونے کا علم ہی نہیں ہوتا۔

تاہم اگر آپ اکثر بلڈ شوگر کو چیک کراتے رہتے ہیں اور ہر بار اس میں اضافہ دیکھنے میں آتا ہے تو یہ آگے بڑھ کر آپ کو ذیابیطس کا مریض بھی بناسکتا ہے۔

تاہم یہاں کچھ ایسی غذائیں، ورزشیں اور دیگر طریقے بتائے جارہے ہیں جو بلڈ شوگر کی سطح کو صحت مند لیول پر لانے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔سبزیوں، مچھلی اور پھلوں سے بھرپور غذا سے لطف اندوز ہوں۔مختلف طبی تحقیقی رپورٹس کے مطابق ذیابیطس میں مبتلا ہونے کا خطرہ اس وقت 21 فیصد تک کم ہوجاتا ہے جب لوگ پھل، سبزیوں، نٹس، مچھلی، اجناس (گندم، جو وغیرہ) اور زیتون کے تیل کو اپنی غذا کا حصہ بنالیں۔ مچھلی اور مرغی کے گوشت کا استعمال مسلسل کرنا چاہئے تاہم سرخ گوشت، مکھن یا میٹھی اشیائ￿ کو کبھی کبھار ہی کھانا چاہئے۔ پھلوں اور سبزیوں پر مشتمل غذائیں بلڈ شوگر کو کنٹرول میں رکھنے میں مدد دیتی ہیں جبکہ زیتون کا تیل سوجن کا خطرہ کم کرتا ہے۔

انگور اور بیریز کا استعمال

انگور اور اسٹرابری میں موجود جز اینتھوسیان بلڈ شوگر کو کنٹرول کرنے کے لیے مددگار ثابت ہوتا ہے۔ ایک نئی برطانوی تحقیق جو نوروچ میڈیکل اسکول کے تحت ہوئی، کے مطابق روزانہ کچھ مقدار میں انگور یا بیریز کا استعمال بلڈ شوگر پر ویسے ہی اثرات مرتب کرتا ہے جو جسمانی وزن میں کمی سے مرتب ہوتے ہیں۔

ناشتہ سے منہ نہ موڑیں

اگر آپ اکثر صبح کی پہلی غذا کو چھوڑ دیتے ہیں تو اس بات کے امکانات بہت زیادہ ہیں کہ آپ ذیابیطس ٹائپ ٹو کے شکار ہوجائیں۔ ناشتہ کرنے سے دن بھر کے لیے بلڈ شوگر کو مستحکم رکھنے میں مدد مل سکتی ہے۔امریکا کی مینی سوٹا یونیورسٹی کی ایک تحقیق کے مطابق ناشتہ دلیے یا دیگر صحت مند چیزوں پر مشتمل ہو تو زیادہ بہتر ہے، بہت زیادہ چکنائی والا ناشتہ بھی بلڈ شوگر کے لیے اتنا ہی نقسان دہ ہے جتنا ناشتہ کرنا۔

ورزش کو عادت بنالیں

جو لوگ ورزش (چہل قدمی، جاگنگ یا کسی بھی قسم کی جسمانی سرگرمی کم از کم ڈھائی گھنٹے فی ہفتہ) اور جسمانی مضبوطی کی تربیت کو عادت بنالیتے ہیں ان میں ذیابیطس کا خطرہ بھی ورزش سے دور بھاگنے والوں کے مقابلے میں ایک تہائی حد تک کم ہوتا ہے۔ ورزش کے بعد آپ کے پٹھوں میں دوران خون سے زیادہ گلوکوز جاتی ہے اور وقت گزرنے کے ساتھ آپ جتنے فٹ ہوتے ہیں انسولین کے نظام میں اتنی ہی بہتری آتی ہے۔

زیادہ بیٹھنے سے گریز

بیس منٹ تک بیٹھنے کے بعد دو منٹ کی چہل قدمی کو اپنی عادت بنالینا ذیابیطس کی روک تھام کے لیے مفید ثابت ہوتا ہے۔ ایک نئی برطانوی طبی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ تھوڑی دیر بیٹھنے کے بعد چلنے کی عادت کو اپنالینے سے کھانے کے بعد آپ کا بلڈ شوگر بہت زیادہ بڑھنے کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔

اپنی ادویات کا جائزہ لینا

مختلف امراض کے لیے ادویات جیسے دمہ کنٹرول کرنا، کولیسٹرول لیول میں کمی لانے اور بلڈ پریشر کو کم کرنے والی ادویات بھی بلڈ شوگر کو اوپر کی جانب لے جاسکتی ہیں۔ اگر ان ادویات کے استعمال کے ساتھ بلڈ شوگر میں اضافہ ہورہا ہو تو اپنے ڈاکٹر سے رجوع کرکے دیگر ادویات کے بارے میں رائے لے جو آپ کے امراض کا علاج بغیر کسی مضر اثرات کے کرسکیں۔


^^^^^^^^^^^^^^^^^^^^^^^^^^^

 

Comments


Login

You are Visitor Number : 628