donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
mazameen
Share on Facebook
 
Eucational Article -->> Maloomati Baaten
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
Author : Forum Desk
Title :
   Mirch : Sehat Aur Quwat Ka Khazana

مرچ: صحت اورقـوت کا خـزانہ


    اکثر لوگ مرچوں کو ان کی تیزی اور تیکھے پن کی وجہ سے پہچانتے ہیں جو کھانوں میں خوشبو اور ذائقہ پیدا کرنے کے لئے استعمال ہوتی ہیں لیکن کم ہی لوگ اس چھوٹی سی جڑی بوٹی میں پنہاں ان گنت فوائد سے واقف ہیں جو انسانی صحت کے لئے کافی حد تک مفید ہیں۔ مرچ کے طبی فوائد میں وزن کم کرنا ،خون کو ہلکا کرنا، دوران خون کی گردش میں اضافہ کرنا، نظام انہضام کو بہتر بنانا، امراض قلب ، سوجن ، سر درد، جوڑوں کا درد اور اکسیر وغیرہ شامل ہیں۔ مرچ کا تعلق شملہ مرچ کی فیملی Solanacea سے ہے، جس کاسائنسی نام Capsicum Annuum ہے جو عام طورپر سرگرم مرطوب ممالک مثلاً ہندستان اورپاکستان میں بکثرت اگائی اور استعمال کی جاتی ہے۔ علاقائی ماحول اور آب وہوا کے مطابق مرچیں مختلف اشکال اور سائز پر مشتمل ہوتی ہیں۔ مرچوں کو کھانوں کا ایک حصہ سمجھا جاتا ہے۔ یہ جڑی بوٹی سولہویں صدی میں انڈیا آئی تھی اور پھر اتنی مقبول ہوئی کہ وہاں کے لوگ روٹی کے ساتھ مرچوں کی چٹنی کا استعمال کرنے لگے۔ تاہم ایک لمبے عرصے تک اسے استعمال کرنا مفید نہیں ہے۔ مرچیں قدرت کی طرف سے ایک شفا بخش غذا ہے  جو وٹامن k Oides,c,Caroteb اور بی کمپلیکس سے بھرپور ہوتی ہے۔ اسکے علاوہ مرچیں کیلشیم، پوٹاشیم اور غذائی فائبر حاصل کرنے کا بہت بڑا ذریعہ ہے۔

    کھانوں میں ہری مرچوں کا استعمال معدے کے درد ، گیس اور مروڑ کے لئے انتہائی مفید ہے۔ آیورویدک اور چینی ادویات مناسب عمل انہضام کے لئے مرچ کے استعمال کی جویز کرتی ہے، کیونکہ یہ معدے سے نکلنے والی رطوبتوں کے بہائو کوبہتر بناتی ہے اور انہیں متحرک کرتی ہے۔اس کے علاوہ مرچیں ، کھانا ہضم کرنے اور بھوک بڑھانے میں بھی مدد دیتی ہے۔ قدیم زمانے کے لوگ مرچوں کو باقاعدہ ادویات کے طورپر استعمال کرتے تھے۔ نزلہ اور زکام میں مرچوں کا استعمال بے حد فائدہ مند ہے کیونکہ مرچوں کی تیزی اور تیکھا پن ناک اور گلے سے نکلنے والی رطوبتوں کو متحرک کرتا ہے۔ جس سے ناک کی سانس لینے والی نالیاں صاف ہوجاتی ہے اور سانس لینے میں دشواری کاسامنا نہیںکرنا پڑتا ہے۔ ہندستان میں اکثر گائوں کے لوگ پھیپھڑوں ، ناک سینے کی بندش یا جکڑ جانے کی صورت میں مرچوں کو باقاعدہ طورپر سبزی میں استعمال کرتے ہیں۔ جب جسم کاکوئی حصہ بیمار ہوتا ہے تو اسکا دوران خون بھی متاثر ہوتا ہے اور اس کے بہائو میں تیزی آجاتی ہے۔ اس کے علاوہ مرچوں میں موجود معدنیات جیساکہ کیلشیم اور آئرن جو انسانی سیلز اور  جسم کے سیال کا اہم حصہ ہوتے ہیں،  وہ دل کی شرح اور بلڈ پریشر کو بہتر طریقے سے کنٹرول کرتے ہیں۔ حالیہ تحقیق سے بھی ثابت ہوگیا ہے کہ مرچ کا استعمال مریض کو ہارٹ اٹیک سے بچاتا ہے کیونکہ مرچیں خون میں کولیسٹرول کی مقدار کو کم کردیتی ہیں۔ مرچوں کا استعمال جسم کے مدافعتی نظام کو مضبوط بناتا ہے اور اس میںموجود وٹامن سی سنگترے میں موجود وٹامن سی سے 6گنا زیادہ ہوتاہے۔ کھانوں میں مرچوں کا استعمال سر درد میں کمی کا باعث بنتا ہے اور مرچوں کو سونگھنے سے سرکا درد غائب ہوجاتا ہے۔ مرچیں Betacarotene حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ ہیں جو دمے کی علامت کو کم کرنے میں کافی مددگار ثابت ہوتا ہے۔ اسکے علاوہ مرچوں میں موجود Betacarotene  جسم کو مختلف بیماریوں کے حملے سے بچاتا ہے۔ وزن میں کمی کے خواہش مند لوگوں کے لئے مرچوں کی سب سے اہم اور دلچسپ بات یہ ہے کہ مرچوں میں چکنائی بالکل بھی نہیں ہوتی ہے اور مرچوں میں چربی اور حراروں کو جلانے کی صلاحیت موجود ہوتی ہے۔ مرچوں کا استعمال نظام انہضام کی صلاحیت میں 25 فیصد تک اضافہ کردیتا ہے۔ لندن کے آکسفورڈ پولی ٹیکنک کی تحقیق کے مطابق روزانہ 6 گرام مرچوں کا استعمال جسم میں 76سے زائد حراروں کو جلا دیتا ہے، اس کے علاوہ ان کی تیز اورگرم خاصیت جسم میں میٹابولزم کی سرگرمیوں کو تیز کردیتی ہے۔ مرچیں نہ صرف ہمارے کھانوں کو خوش نما اور ذائقہ دار بناتی ہیں بلکہ ساتھ ہی ساتھ پورے جسم کے لئے مفید ہیں۔


*******************

 

Comments


Login

You are Visitor Number : 603