donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
mazameen
Share on Facebook
 
Eucational Article -->> Maloomati Baaten
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
Author : Monawwarun Nisa Monawwar
Title :
   Har Musalman Apni Zaat Ke Aayine Mein

 

ہر مسلمان اپنی ذات کے آئینے میں  


منورالنساء منور 


٭ اپنی ذات کے اندرکی اچھائی اور برائی کو قرآن مجید اور حدیث مبارکہ کے مطابق پرکھئے۔ 

٭ اپنی ذات کے ایک ایک نقص کومارک کرکے اس کی اصلاح کیجئے۔ اصلاح نقائص کو دور کردیتی ہے۔ 

٭ اپنے ظاہر اور باطن کو ضمیر کی کسوٹی پر پرکھئے۔ اپنے ضمیر کی آواز کو کبھی ان سنی مت کیجئے جب تک یہ زندہ ہے۔ 

٭اپنے ہر دن کے کام کو کرنے سے پہلے اور کرنے کے بعد ا یمانداری سے جانچئے اور فرق کو پہچانئے۔ 

٭اپنے ضروری اور غیر ضروری کام کو ایک سا درجہ مت دیجئے ، خوش گمانی ضرر رساں ہوتی ہے۔ 

٭ اپنے ہر شوق کوخوف الٰہی پر ترجیح ہرگز مت دیجئے۔ دل کا ہر شوق شیطان ہے۔ 

٭ اپنے فرائض اور ذمے داریوں سے منہ مت موڑیئے۔چھوٹی بڑی ذمے داریوں کو حسن وخوبی سے نبھائیے۔ 

٭ اپنے دل کے آئینے کو غفلت کی گرد وغبارسے پاک رکھئے۔ گرد وغبار کو صاف کرتے رہئے۔ 

٭ اپنے دل، دماغ اور روح کی ہمیشہ جانچ پڑتال کرتے رہئے۔ وقتاً فوقتاً علاج جاری رکھئے۔ 

٭اپنی ذات کو قرآن مجید اور حدیث مبارکہ کے دائرہ عمل میںسمیٹ کر رکھئے۔ 

٭ اپنی آرزوئوں ، تمنائوں اور خواہشوں کو جذبات کی رو میں بہنے سے ر وکے رکھئے۔ 

٭اپنی ذات کے اندر کے شیطان کو نکال پھینکئے۔ اپنی ذات کو شیطان کے حوالے ہونے سے بچائیے۔

٭اپنی ذات اور ا پنی زندگی کاایک ایک لمحہ جو نادر ہیرا ہے اسے خرافات سے محفوظ کرلیجئے۔ 

٭اپنی ذات کو سایہ دار اور پھل دار درخت کی مانند بنائیے۔ 

٭ اپنی نیکیوں کی تشہیر مت کیجئے ، اپنے ذاتی عمل کے صلے کی امید اور توقع صرف اللہ کی ذات سے رکھئے۔ 

٭ اپنی ذات کو جھوٹ ، دھوکہ ، فریب ، قتل وغارت ، فتنہ وفساد ، فسق و فجور ، ریا اور رغبت کی دیمک سے بچائیے۔ 

٭ اپنی ذات کو حسد ، کینہ ، بغض و عناد ، بخل و کسل کی بری عادتوں سے باز رکھئے۔ 

٭ اپنی ذات کو ہر حال میں صبر وشکر اور قناعت پسندی کا عادی بنائیے۔ 

٭اپنی زبان اور اپنے نفس کو ہمیشہ اپنے قابو میں رکھئے۔ ان دونوں پر قابو پالینے والے فلاح عظیم پالیتے ہیں۔ 

٭اپنی ذات کی بنیادوں کو ایمان کے پتھروں سے مضبوط کیجئے کہ اس پر بننے والی عمارت کبھی گرنہ پائے۔ 

٭ اپنی ذات کو اللہ رب العزت کی امانت کے طورپر سلیقے سے برتنے۔ امانت میں خیانت کرنے والا منافق ہے۔ 

٭اپنی ذات کو خاک نشینی کا عادی بنائیے کہ اسے خاک میں مل جانا ہے۔ 

٭ اپنی ذات کو بچپن سے محنت ومشقت سے کارآمد بنائیے کہ ’’دانہ خاک میں مل کر گل وگلزار ہوتا ہے‘‘

٭اپنی ذات ، ذات گرامی کو اللہ کے حضور حاضر کرنا ہے، سوہر پل اس کے نوک پلک سدھار نے ، سنوارنے میں لگے رہئے۔ 

٭ اپنی ذات کی کڑی نگرانی اور بڑی حفاظت انتہائی پاکیزگی اور طہارت کے ساتھ کیجئے۔

٭اپنی ذات کو منزل کی طرف پوری توجہ سے گامزن کیجئے، راستوں میں بھٹکنے اور الجھنے سے بچائیے۔ 

٭ اپنی ذات ، ذات ادنیٰ کو اللہ رب العزت کی ذات اور صفات اور رسول اقدس ؐ کی ذات وصفات سے قریب کرلیجئے۔ 

٭اپنی ذ ات کو مکمل طورپر ذات الٰہی اور ذات اقدس کے حوالے کردیجئے ، اس کی جان اس کے حوالے کردیجئے۔

٭ اپنی ذات کو دنیامیں رہتے ہوئے دنیا کی گندگی اور آلودگی سے بچائے رکھئے۔

٭اپنی ذات کو دنیا کی آرائش وزیبائش ، مال ومتاع ، حرص اورلالچ کی دلدل میں نہ جھونکئے۔ 

٭ اپنی ذ ات کو دنیامیں رکھئے لیکن دنیا کو اپنی ذات میں داخل مت ہونے دیجئے۔ 

٭ اپنی ذات کے عیوب پر باریکی سے غور کیجئے اور خودہی انہیں مسکے سے بال کی طرح باہر نکال پھینکئے۔ 

٭ اپنی ذات کے قدرتی عطئے کو باکمال بے مثال بنانے میں صرف کیجئے۔جان اور مال اللہ تعالیٰ کے عطیات ہیں اسی پر صرف ہونے چاہئے۔ 

٭ اپنی ذات کو اتنا پاکیزہ بنانے کی کوشش کیجئے کہ مٹی بھی اسے کھانے سے گریز کرے۔ 

٭اپنی ذات کو دینوی علوم و فنون اور دینوی احکامات و تعلیمات سے آراستہ کرکے شخصیت کو باوقار بنائیے۔

٭ اپنی ذات کو رائیگاں ہونے سے بچائیے۔خود ظلم مت کیجئے کہ اللہ تعالیٰ ظالم کو پسند نہیں فرماتا۔ 

٭اپنی ذات سے محبت کم اور اپنی ذات کی فکر ز یادہ کیجئے کیونکہ اسی ذات کوجہنم میں جھونکا جائے گا یاجنت میں بھیجا جائے گا۔ 

٭ اپنی ذات کو دنیا کے مشاغل میں دیوانہ وار کھونے مت دیجئے ، ہر انسان اپنے بارے میں ز یادہ جانتا ہے کہ وہ کتنے پانی میں ہے۔ اپنی ذات کو من مانی کے حوالے مت کیجئے۔ 

٭ اپنی ذات کو بہروپ سے بچائیے ، دل میں تقویٰ مضبوط کرلیجئے ، اپنی ذ ات کو مکمل طورپر دین کے لئے وقف کردیجئے۔ 

٭ اپنی ذات کو کفر وشرک و بدعتوں سے محفوظ رکھئے۔ (احکام الٰہیہ کے ایک حکم کا نہ ماننا بھی کفر ہے ، جزوی تکذیب کل تکذیب ہے ) 

٭ اپنی ذات کو کھیل تماشوں ، سیریلوں ، نام نہاد سیاسی ، ہتھکنڈوں سے بچائیے۔ 

٭اپنی ذات کو فضول خرچیوں ، فضول رسم ورواجوں سے بچائے۔ 

٭اپنی ذات کو سیرو تفریح ،بازاروں میں گھومنے، دل بہلائی کے نام پر برباد ہونے سے بچائیے۔ 

٭ اپنی ذات کو اللہ تعالیٰ کی رضا میں ڈھال کر اللہ تعالیٰ کی رضا حاصل کرنے کا ہنر سیکھ لیجئے۔ 

٭اپنی ذ ات کو عمل ، عمل صالح کی شمع سے روشن کیجئے، دارین میں سکون وراحت حاصل کیجئے۔ 

٭ اپنی ذ ات کے اندر چھپے جوہر کو اجاگر کرکے اپنے ضمیر کو جھنجھوڑ کر اپنے مردہ دل کو پھر سے زندہ کیاجاسکتا ہے۔ 

٭ اپنی ذات ہی وہ شئے ہے جس پر عذاب یا ثواب نازل ہوتا ہے، ہونے والا ہے اور ہوکر رہے گا۔ 


………………………………………

 

Comments


Login

You are Visitor Number : 528