donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
mazameen
Share on Facebook
 
Eucational Article -->> Maloomati Baaten
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
Author : Unknown
Title :
   ATM Machino Se 45 Million Dolor Ki Aalmi Loot

ATM
 
مشینوں سی 45ملین ڈالر کی عالمی لوٹ- ہیکروں کی
 
چاندی
 
فیڈرل وکیلوں کی فراہم کردہ جانکاری کی مطابق جرائم پیشہ افراد ساری دنیا سی جعلسازی کی ذریعہ ابتک تقریباً 45ملین ڈالر حاصل کرچکی ہیں ۔ اسکی لئی یو ایس کارڈ ٹیکنا لوجی کو کسی حد تک ذمہ دار قرار دیا جارہا ہی۔ ابتک اس معاملی میں ملوث سات افراد کو پولس نی گرفتار کیا ہی ۔ اس میں ATMکی ذریعہ ہزاروں چوری کی معاملات شامل ہیں جن میں جعلی مقناطیسی سوئپ کارڈ جن میں مشرق و سطی کی بینکوں کی تعلق سی تمام سی تمام تفصیلات محفوظ ہوتی ہیں ۔
 
جعلساز بڑی سرعت کی ساتھ ساری دنیا میں ان بینکوں میں اپنی غیر قانونی کارروائی انجام دیتی ہیں۔ نیو یارک، بروکلین اور یو ایس میں مصروف ایک اٹارنی لو ریٹالینچ نی اسی 21ویں صدی کا سب سی بڑا بینک المیہ قرار دیا جو ان کی ذریعہ انجام دیئی جارہی ہیں، ان میں سی ایک مشکوک شخص کی گرفتار ی خفیہ کیمرہ کی مدد سی ہوئی ۔ اس کی جیب نقد رقم سی بھری ہوئی تھی ۔ اس کی اطلاع دیتی ہوئی افسران نی کہا کہ اس کیمرہ کی وجہ سی جعلساز پولس کت چنگل میں پھنس گیا اور دیگر ساتھی بھی ایسی ہی طریقی سی پکڑی گئی 
 
جعلسازی کا طریقہ کار: ہیکروں کو کسی اکاؤنٹ کی تعلق سی وہ تمام تفصیلات حاصل ہوجاتی تھیں جس کی ذریعہ با آسانی نقد رقم نکالی جاسکتی ہی۔ یہاں تک کہ یہ کوڈ نمبر اور اکاؤنٹ میں بقیہ رقم کی تفصیل سی بھی باخبر ہوجاتی تھی ۔ ایسی لوگ کریڈیٹ کارڈ کی ساتھ پلاسٹک کی کارڈ استعمال کرتی تھی ۔ یا پھر کوئی معیار ختم ہوچکی کریڈٹ کو بڑی کمال ہو شیاری کی ساتھ اس مشین سی لمس کرتی تھی جس کی ذریعہ نقد رقم فراہم ہوتا ہی چونکہ ان ہیکروں کو حقیقی کو ڈ نمبر بھی حاصل ہوجاتا ہی اس لئی بغیر کسی پریشانی کی انہیں ان کی مقصد میں کامیابی حاصل ہوجاتی ہی۔ ذرائع نی بتایا کہ اس تکنیک کی ذریعہ مختلف شہروں سی لاکھوں ڈالر ہڑپ لئی گئی ۔ یہ جعلساز کسی فرد واحد کو نشانہ نہیں بناتی بلکہ یہ بینکوں کو چونا لگاتی ہیں ۔
پری پیڈ کارڈ انفرادی اکاؤنٹ یا کسی بزنس اکاؤنٹ کو چھیڑنی سی پر ہیز کرتی ہیں۔ لینچ نی اس طرح کی دھاندلی کو جرائم سی مربوط کارروائی قرار دیا۔ سیکوریٹی تجزیہ نگاروں نی کہا کہ یہ ATMسی رقم نکالنی کی ابتک کی سب سی بڑی غیر قانونی کارروائی ہی جسی اس سی قبل کبھی نہیں سنا گیا ۔ جعلسازوں نی دو الگ الگ حملی کئی۔ ان کا پہلا حملہ دسمبر کی مہینی میں ہوا تھا جس میں انہوں نی عالمی سطح پر 5ملین ڈالر حاصل کئی تھی ۔ جبکہ دوسرا معاملہ فروری میں کیا جس میں انہوں نی لمبا ہاتھ مارا تھا ۔اس بار ان جعلسازوں نی کل 40 ملین ڈالر اڑائی تھی۔ اس کارروائی میںانہوں نی محض 10گھنٹوں میں 36 ہزار کھاتوں میں ہیر پھیر کیا ۔ اس کی لئی انہوں نی دو بینکوں کو نشانہ بنایا ۔ متحدہ عرب امارب کی راک بینک اور عمان میں واقع بینک آف مسقط میں انہوں نی مکمل طور پر صفائی کا کام کیا۔ اسکی علاوہ جاپان ، روس ، رومانیہ ، مصر ، کولمبیا ، برطانیہ ، سری لنکا ، کناڈا اور دیگر کئی ملکوں کی ATM متاثر ہوئی۔ قانون نافذ کرنی والی درجنوں ایجنسیاں جس کا تعلق مختلف اقوام سی ہی ، تحقیقات میں مصروف ہیں ۔
 
جہاں فراڈ عام ہی: سرکاری وکیل کی بیان مطابق امریکہ میں اس معاملہ میں ملوث سرغنہ یوسی لا جود پینا گزشتہ مہینہ جمہوریہ ڈومنک میں قتل کردیئی گئی۔ مزیہ تحقیقات جاری ہی۔ دوسری کئی ممالک میں اس معاملی میں ملوث افراد گرفتار کئی جارہی ہیں لیکن ان کی پاس کوئی تفصیل موجود نہیں۔ ملزم پینا اور دیگر ساتھی کی تعلق سی کچھ حقیقت کا انکشاف ہوا ہی ۔ نیو یارک کی مشتبہ ملزم سی ایک دن کی اندر ہی تقریباً 2.8 ملین ڈالر واپس لینی کا دعویٰ کیا گیا ہی۔ اس طرح کی ATMفراڈ عام ہیں لیکن 45ملین کی حالیہ گھپلہ نی پچھلی تمام ریکارڈ کو توڑ کر رکھ دیا۔ مشرقی وسطی کی بینکوں اور ادائیگی کا عمل سیکوریٹی کی ضابطی اعتبار سی کچھ خاص ہی۔ انہیں ٹالا جاسکتا ہی لیکن ساری دنیا اس سی متاثر ہی ۔ مقناطیسی کارڈ کی پچھلی حصہ میں کچھ خامی موجود ہی۔ دنیا کی تقریباً سبھی ملکوں میں اسی طرح کی بیکار کارڈ رائج ہیں۔ ان گھپلی بازوں کو ناکام بنانی کیلئی ایک نیا کارڈ جاری کیا گیا ہی۔ ان میں چپس ڈالی گئی ہیں جسی نقل کرنا ناممکن ہی لیکن یو ایس بینکوں اور دیگر مرچنٹ میں پرانی کارڈ بھی قبول کئی جارہی ہیں۔ نیویارک میں جس مشتبہ ملزم کو گرفتار کیا گیا ہی وہ ایک امریکی شہری ہی جس کا تعلق جمہوریہ ڈومینکن سی ہی اور یہ ابھی نوجوان ہیں جس کی عمر 20سال ہی ۔ لینچ نی کہا کہ وہ ایک دوسری کو جانتی ہیں اور ایک ساتھ کام بھی کرتی ہیں۔ ان کی نٹ ورک دوسری ممالک میں بھی پھیلی ہوئی ہیں۔ ان پر سازش اور مالی ہیر پھیر کا الزام لگایا گیا ہی۔ اگر ان پر الزام ثابت ہوگیا تو انہیں دس برسوں کی سزا ہوسکتی ہی۔ اس سلسلی میں مارچ سی ہی گرفتاری کا آغاز ہوچکا ہی ۔ بینا کو مردہ حالت میں جس وقت پایا گیا تھا اس وقت اسکی پاس موجود سوٹ کیسی سی 30ہزار ڈالر نقد برا ٓمد کیا گیا تھا۔ اس کی موت کی تحقیقات علیحدہ طریقی سی کی جاری ہی ۔ ڈومینکن افسروں نی کہا کہ یہ ڈکیتی کا ایک حصہ ہی جبکہ دو دیگر مشتبہ انجام کی انتظار میں ہیں ۔
...............................
 
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 581