donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
mazameen
Share on Facebook
 
Literary Articles -->> Mazahiya Mazameen
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
Author : Irshad Sirgiroh
Title :
   Peeth Peechhey

 پیٹھ پیچھے 


Irshad Sirgiroh


گدها ایک ایسا جانور ہے جو پیٹھ پیچھے کهڑے ہوکر بولنے والوں کو لات مارتا ہے مگر سامنے کهڑے ہوکر بولا جائے تو خاموش کهڑا رہتا ہے.

کہتے ہیں گناہ میں لذت ہوتی ہے اور یہ مشغلے گناہ بھی بڑا لذت آموز ہوتا ہے لوگ اسے اس شخص کی پرواہ تو چهوڑ دیجئے بلکہ منکیر اور نکیر کی پرواہ تک چهوڑ دیتے ہیں اس کار مصروف میں ابن آدم سے زیادہ بنت حوا کافی آگے ہے اس لئیے بیچاریاں کافی مصروف ہوتی ہیں گهر کی مصروفیات نپٹانے کے بعد  ایک دوسرے سے نپٹتی ہیں. اس نپٹا نپٹی میں کبهی کبهی جھپٹا جھپٹی اور جنگ محلہ اور جنگ پڑوسی برپا ہوجاتی ہے ہتھیار تیز رفتار زبان جو پیٹھ پیچھے چلتی تھی اب آگے چلنے لگ جاتی ہے یہ نوبت اس لئیے آتی ہے کیونکہ اس میں کچھ ماہر جاسوسیت بھی ہوتی ہیں جو بجهانے سے زیادہ چنگاریاں سلگاتی ہیں. 

اس لپٹا جھپٹی سے نکل کر اس مرگ فتن کا کا پوسٹ مارٹم کرے تو پتہ چلتا ہے کی جس میں حق گوئی کے وٹامن نہیں ہوتے یہ بیماری اس پر اثر کرتی ہے اور اس مرگ لاعلاج کا جب بے عزتی سے آپریشن نہیں ہوتا تب تک ختم نہیں ہوتی کچھ لوگوں کے لا تعداد آپریشن کرنا ہوتے ہیں مگر پھر بھی یہ ناسور ختم نہیں ہوتا بس زندگی آپریشن بهری ہو جاتی ہے الا یہ کہ سکرات میں جائے اور زبان خنجر خاموش ہو جائے 

جو چپ رہے گی زبان خنجر

                      اس میں زبان کو خنجر اس لئیے کہا گیا ہے کیونکہ خنجر اکثر پیٹھ پر مارا جاتا ہے اس مثال سے سمجھے پیٹھ میں خنجر مارنا مطلب پیٹھ میں زبان مارنا.

کچھ لوگ اس ڈر سے بھی پیٹھ پیچھے بولتے ہیں کے کہی برا نہ مان جائیں ہمارے ایک شاعر پڑوسی نے شرابی پڑوسی کے منہ پر کہا کے تم نے آج بہت  شراب پ رکهی ہے تو جواب میں شرابی نے شعر سے جواب رصید کیا جسکا آخری مصرع ہی سنائی دیا 

 ایسی جگہ بتا کہ جہاں خدا نہ ہو

اور پهر تو خدا خدا کرکے ہی پیچها چهڑایا ہے اب تو شرابی یہی شعر ہمیشہ گرکے پڑهتا ہے 

      نہ زمین اپنی نہ آسماں اپنا 
    جہاں اخبار بیچهگیا مکاں اپنا

اور ہر شام شاعر صاحب کے گھر کے آنگن میں اخبار بیچهاتا ہے اور نشست مشاعرہ ہوتی ہے.
کچھ ایسے بھی جانبی اثرات ہوتے ہیں منہ پر بولنے کے. بس موقع محل کا خیال رکهنا ہوتا ہے ورنہ محل خراب ہونے کے اندیشے ہوتے ہیں ، منہ پر بول کر خانہ خرا بی اور کهانا خرابی کرتے ہیں اب ملکوں کی کوئی پیٹھ ہوتی نہیں کے پیٹھ پیچھے بولے اور پیٹه دکهاکر بهاگے جیسے اکثر پیٹھ پیچھے بولنے والا پیٹھ دکها کر بهاگتا ہے .

آئیے اب کارپوریٹ لیول میں پیٹ کو بچانے کیلئے کسطرح پیٹھ توڑائی ہوتی ہے یہ ایک کارپوریٹ میں کام کرنے والا چپراسی زیادہ جانتا ہے کیونکہ چپراسی اور چائے بنانے والا سب کی پیٹھ دیهکتے ہیں گویا یہ سمجھ لے کے یہ دل کے دلاسہ کا گلاس ہوتے ہیں اور ملازم انکے گلاس میں اپنے آنسوں بهرتا ہے سارے راز دل میں ہوتے ہیں گویا کہ رازوں کا چپراسی اور دلاسہ کا چائے . سب سے زیادہ اگر کسی کی پیٹه توڑائی ہوتی ہے وہ منیجر یہی وجہ ہے کہ اکثر منیجر اپنے پیٹھ کا مساج کراتے ہیں


*******************

Comments


Login

You are Visitor Number : 907