donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
mazameen
Share on Facebook
 
Literary Articles -->> Personality
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
Author : Azeem Ansari
Title :
   Seemab Sifat Qalamkar Khursheed Iqbal


سیماب صفت قلمکار

خورشید اقبال

 عظیم انصاری



    خورشید اقبال کی شخصیت اردو دنیا کے لئے اجنبی نہیں ہے۔ان کو نہ صرف ہندوستان بلکہ بیرون ملک بھی اردو کی بستیوں میں لوگ قدر و منزلت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔اس کی سب سے اہم وجہ ’’اردو دوست ڈاٹ کوم ‘‘ ہے جو اردو کی سب سے پرانی ویب سائٹوں میں سے ایک ہے۔اسی ویب سائٹ پر آن لائن اردو ماہنامہ’’کائنات‘‘ شائع ہوتا ہے جسے اردو کا اوّلین آن لائن ماہنامہ کہلانے کا شرف حاصل ہے۔خورشید اقبال اردو دوست ڈاٹ کوم کے مالک و مختار اور ماہنامہ ’’کائنات‘‘ کے چیف ایڈیٹر ہیں۔

    وہ گرچہ بہت خاموش طبیعت کے آدمی ہیں لیکن کام کرنے کے معاملے میں سیماب صفت ہیں اور ہمیشہ دوسروں سے الگ ہٹ کر کچھ انوکھا کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور یہی جذبۂ خلوص انہیں کامرانی کی منزل عطا کرتا ہے۔وہ ایک ہائی اسکول کے ہیڈ ماسٹر ہیں اور ان کا تعلیمی پس منظر سائنس  سے متعلق ہے۔انہوں نے اردو زبان میں لائف سائنس کی درجہ پنجم تا دہم جو کتابیں لکھی ہیں وہ کم و بیش پورے مغربی بنگال کے بیشتر اسکولوں میں پڑھائی جاتی ہیں کیونکہ اس سے قبل اس موضوع پر اتنی عمدہ کتابیں دستیاب نہیں تھیںاس وجہ سے ان کا کافی شہرہ ہے۔

    قومی کونسل برائے فروغ اردوزبان کے ترجمان ماہنامہ ’’اردو دنیا‘‘ کے لئے کمپیوٹر کی تعلیم سے متعلق تقریباً دو برسوں تک ان کا معلوماتی مضمون ’’آئیے کمپیوٹر پر کام کریں‘‘ قسط وارشائع ہوتا رہا۔جو کمپیوٹر سے دلچسپی رکھنے والے قارئین میں کافی مقبول رہا (امید ہے آپ ان مضامین کو جلد ہی کتابی صورت میں دیکھ پائیںگے)۔یہاں میں یہ بتانا ضروری سمجھتا ہوں کہ خورشید اقبال نے کبھی کسی انسٹی ٹیوٹ سے کمپیوٹر کی باقاعدہ تعلیم حاصل نہیں کی ہے بلکہ جو بھی سیکھا ہے وہ کمپیوٹر خرید کر گھر لانے کے بعد محض اپنی فہم و فراست سے سیکھا ہے اور ماشا اللہ گھر بیٹھے ہی اردو دوست ڈاٹ کوم کے ذریعہ انہوں نے دنیا بھر میں بے شمار لوگوں کو اپنا گرویدہ بنا لیا ہے۔اس میں کوئی شک نہیں کہ موصوف نے اردو دوست ڈاٹ کوم کے ذریعہ اردو ادب کے فروغ میں نمایاں کردار ادا کیا ہے اور یہی وجہ ہے کہ ہوڑہ رائٹرز ایسوسی ایشن جیسے فعال ادارے نے ان کی جملہ خدمات کے اعتراف کے طور پر اپنے ۴۴ویں یوم تاسیس کے موقع پر ،۲۶؍ستمبر ۲۰۱۰ء کو ایک مومنٹو،شال اور سپاس نامے کے ساتھ ان کا والہانہ استقبال کیا۔

    خورشیداقبال نہ صرف ایک با کمال شاعر و ادیب ہیں بلکہ ایک کامیاب مترجم بھی ہیں۔ان کا افریقی افسانوں کے تراجم کا مجموعہ ’’اِک شبِ آوارگی‘‘ منظر عام پر آکر شرف قبولیت حاصل کر چکا ہے۔موصوف کو اس کتاب کے لئے بہار اردو اکیڈمی کی جانب سے ’’شکیلہ اختر ایوارڈ‘‘ برائے سال ۲۰۱۳ء  سے نوازا گیا ہے جو مبلغ دس ہزار روپیوں اور توصیفی سند پر مشتمل ہے۔’’اِک شب ِآوارگی‘‘سے متعلق اردو کے مشہور ادیب نصرت ظہیر کا کہنا ہے کہ خورشید اقبال نے سمندر کو دریائوں میں ،دریائوں کو جھیل میں اور جھیلوں کو ایک کوزے میں بند کر کے رکھ دیا ہے۔

    المختصر یہ کہ خورشید اقبال ایک سنجیدہ لیکن سیماب صفت شخصیت کے مالک ہیںاور بہت سوجھ بوجھ کے ساتھ اپنی فکری اساس کو ہم تک پہونچانے کی کوشش کرتے ہیں اور اپنے منفرد انداز کی وجہ سے علمی و ادبی دنیا میں اپنی پہچان بنائے رکھتے ہیں۔فی الحال وہ ’’اردو ادب کی ترسیل و ترویج میں سائبر اسپیس کا کردار‘‘کے موضوع پر بردوان یونیورسٹی سے پی ۔ایچ ۔ڈی کر رہے ہیں۔علم فلکیات سے متعلق ان کی کتاب ’’فلک نما‘‘ اور ادبی چاشنی سے بھر پور سائنسی و معلوماتی مضامین کا مجموعہ ’’حد نظر سے آگے‘‘ منتظر اشاعت ہیں۔

    امید ہے کہ مستقبل قریب میں وہ اپنی فکری اساس کے رنگ برنگ پہلوئوں کو ہمارے سامنے پیش کر کے اپنے اس شعر کو عملی جامہ پہنائیں گے۔


وسعتیں مجھ کو خلائوں کی بھلا روکیں گی کیا
حوصلے بے انتہا اور آسماں ہیں سات، بس
    عظیم انصاری       


Azim Ansari
Rahmat Manzil
20/2, B.P.Road
Jagatdal
North 24 Parganas
West Bengal
PIN 743125
INDIA

Comments


Login

You are Visitor Number : 433