شہباز ندیم ضیائی
فریاد آزر
شہباز ندیم ضیائی دہلی کے معروف شاعر ہیں۔ ان کے سات شعری مجموعے منظرِ عام پر آ چکے ہیں۔ انھیں بہت سارے ادبی اعزازات سے نوازا گیا ہے۔بقول قتیل شفائی مرحوم "شہباز ندیم شاعر بھی ہیں، انسان دوست بھی ہیں اور عشق کے ہم سفر بھی۔اور یہ سب خصوصیت ایک شخص میں جمع ہو جائیں تو اسے نظر انداز کرنے والے لوگ خود نظر انداز ہو جاتے ہیں اور میں نہیں چاہتا کہ میرے ساتھ بھی اس قسم کا سلوک روا رکھا جائے۔ میں صاف صاف لفظوں میں کہہ دینا چاہتا ہوں کہ مجھے شہباز ندیم اچھے لگتے ہیں،ان کی شاعری اچھی لگتی ہے کہ وہ دنیا کو حسن شناس نظروں سےدیکھتے ہیں اور اپنی دنیا کو حسین بنائے رکھتے ہیں۔"
نمونہء کلام
ہم فقیروں کا زمانہ سے تعارف کیسا
تم برتنے لگے شہباز تکلف کیسا
اس برس بھی وہ ملا ہم سے بچھڑنے کے لئے
اس برس بھی ہمیں نقصان ہوا اف کیسا
ہجر خمیازہ ء الفت ہے تو پھر عشق زدو
اپنی تنہائی پہ اظہارِ تاء سف کیسا
کوہساروں کا تسلسل ہو کہ ہو جادہء دل
اب نکل آئے سفر پر تو توقف کیسا
تجھ کو کیا علم کہ شہبازؔ ہمیں جانتے ہیں
دشتِ تنہائی کا گزرا ہے سفر اف کیسا
++++++++++++++
|