donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
mazameen
Share on Facebook
 
Literary Articles -->> Tajziyati Mutalya
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
Author : M. J. Ansari
Title :
   Sufi Wahidul Hasan Ka Tasawwuf Ke Haq Me Quran O Hadees Se Istadlal

کتب تبصرہ

تصوف کے اصولوں پر عمل کے بغیر فلاح کی کچھ توقع نہیں

 

’’تصوف کا اصل اصول ‘‘کتاب کے مصنف صوفی

وحیدالحسن کا تصوف کے حق میں قران و حدیث سے استدلال

ایم جے انصاری

                 
اگر چہ تصوف خدا یابی کا راستہ بتاتاہے اور اس کے لئے وہ آدمی کے اخلاق کو سنوار کر اسے خدا کا مقرب بندہ بناتا ہے اس کے باوجود تصوف کو تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے اور اسے غیر اسلامی تک کہا جاتا ہے۔اس کے مخالفین کا سب سے بڑا اعتراض یہ ہے کہ تصوف رہبانیت کو فروغ دیتا ہے جسے اسلام نے سختی سے منع کیا ہے۔اسکی مخالفت اسکی تعلیم اور اسکے سالکوں کے عمل کو لیکر بھی کی جاتی ہے جیسے منصورکا’’اناالحق کا نعرہ‘‘ لگایا جانا وغیرہ ۔تصوف کے متعلق متضاد خیالات کے باوجود اس کو فروغ حاصل ہو تا رہا کیونکہ اسلامی دنیا کی ایک بڑی ابادی تصوف کے راستے پر چلنے والوں کے اعلیٰ اخلاق، خلق خدا کی بے لوث خدمت اور دنیا میں رہ کر دنیا سے بے رغبتی کے انکے عمل سے انکی طرف مائل ہوتی رہی اور انکی مرید ہو تی گئی۔تصوف کی صحیح تعلیم کو سمجھانے کیلئے صوفیاء اکرام اور مشائخ عظام نے بہت ساری کتابیں عربی اور فارسی میں لکھی ہیں ۔برصغیرمیں اردو میں بھی تصوف پر بے شمارکتابیں لکھی جا چکی ہیں اور اس کا سلسلہ آج بھی جاری ہے تاکہ تصوف کے بارے میں لوگوں میں جو عقیدہ اور خیال پایا جاتا ہے وہ مضبوط تر ہو تا جائے۔اس ضمن میں ایک نئی کتاب ’’تصوف کا اصل اصول‘‘ کے نام سے شائع ہوئی جسکے مرتب صوفی وحیدالحسن صاحب ہیں جنہوں نے بہت پرزور طریقہ سے تصوف کی حمایت کی ہے اور اسے آخرت بنانے کیلئے لازمی قرار دیا ہے۔ اس کا پتہ اس کتاب کے ’’حرف آغاز ‘‘میں انکی اس تحریر سے لگتا ہے‘‘ ۔میرا تجربہ یہ ہے کہ جب تک اس نفس کو کسی اللہ والے کے حوالے نہ کیا جائے گا اور اسکو اس میںتصرف کا حق نہ سونپا جائے گا تب تک فلاح کی کچھ توقع نہیں کی جا سکتی ۔عاقبت محمود ہو نے کا سوال کیسا؟جب تک اس کی پہچان نہ ہو رب کی پہچان ہو ہی نہیں سکتی ۔جس نے اپنے نفس کو پہچانا اس نے رب کو پہچانا۔نفس کو زکی بنانے کیلئے اللہ تعلی کی معرفت حاصل کرنے کیلئے اور اپنی آخرت محمود ہو جانے کی خاطر کسی اللہ والے کے ہاتھوں بک جایئے‘‘۔اس کتاب میں آگے محترم مرتب لکھتے ہیں کہ ’’تصوف ایک طرف تو کردار سنوارنے کا مواد فراہم کرتا ہے جس سے اصلاح سماج کو مدد ملتی ہے تو دوسری طرف روحانی اور باطنی کیفیات مکشوف ہونے کا ذریعہ فراہم کرتا ہے۔ تصوف علم باطن کا نام ہے۔اس صفت سے متصف ہونے اور اس علم کے اضافہ سے مکدر ذہن صاف اورمجلی ہوتے ہیں۔ تصوف کے اصولوں پر عمل پیرا ہونے سے تا ریک اور اندھے قلوب مصفی اور مجلی ہو کر روشن ہو جاتے ہیں اور ایسے روشن کہ حقائق اشیاء کی معرفت ہونے لگتی ہے اور قرب الہی نصیب ہو جاتا ہے‘‘۔

’’تصوف کے اصل اصول‘‘ کتاب میں ایک حدیث کے حوالے سے اسے عین اسلامی بتاتے ہوئے ہر مسلمان کو اسکے راستے پر چلنے کو ضروری بتایا گیا ہے ۔چونکہ تصوف باطنی علم ہے جو اسکے باطنی معلم سے ہی سیکھا جا سکتا ہے اس لئے اس کتاب میں باطنی معلم یعنی پیریا شیخ طریقت کی پہچان ،اسکی اہلیت، آداب شیخ ، شریعت، طریقت، حقیقت ،معروفت، ذکر مراقبہ اور رابطہء شیخ پر روشنی ڈالی گئی ہے تاکہ اس راستے پر چلنے والوں کو اسکی صحیح معلومات حاصل ہو سکے۔

کتاب میں تصو ف کے چار بڑے سلاسل قادریہ ،چشتیہ ،نقشبندیہ اور سروردیہ کا مفصل ذکر ہے۔اس باب میں جہاں ان چاروں سلاسل کے بانی مشائخ عظام کی مقدس زندگیوں پر روشنی ڈالی گئی ہے وہیں ان سلاسل کے ذکر و اذکار ،شغل واشغال اور مراقبہ و مراشدات کا بھی تفصیل کے ساتھ ذکر ہے جن پر عمل کرکے قرب خداوندی کا حصول ممکن ہو سکتا ہے۔اس کتاب سے ہر وہ مسلمان بھی مستفید ہو سکتا ہے جو اپنے اعمال کو سنوارنا اور اپنے روزے و نماز میںاخلاص پیدا کرنا چاہتا ہے۔

کتاب کے آخری حصہ میں ایسے اور ادووظائف کو بھی شامل کیا گیا ہے جن پر عمل کرنے سے پریشانیاں اور مصیبتیں دورہوتی ہیں اور بگڑے کام بنتے ہیں۔یہ اور ادو و ظائف احادیت نبویؐ اور بزرگان دین کے ارشادات سے اخذ ہیں۔

122صفحات پر مشتمل اس مختصر کتاب کو اسکے محترم مرتب جناب صوفی وحید الحسن صاحب نے عام مسلمانوں کو تصوف کی صحیح معلومات فراہم کرنے کے لئے اسے آسان اورسلیس اردو زبان میںلکھاہے اور تصوف کے وسیع تر علم کو’’ دریا کو کوزے میں‘‘ بند کرنے کی کوشش کی ہے۔پروف ریڈنگ کی چند غلطیاں رہ گئی ہیں جو عموماً ہرکتاب کے پہلے ایڈیشن میں پائی جاتی ہے۔امید کی جانی چاہئے کہ کتاب کا آئندہ ایڈیشن پر وف ریڈنگ کی غلطیوں سے پاک ہوگا۔کتاب کو ایجوکیشنل پبلیشنگ ہاؤس دہلی نے شائع کیا ہے۔اسکی قیمت 120روپے ہے اور اسکے ملنے کا پتہ ’’آفتاب ہندپبلیکیشنز6،بہادر شاہ ظفر مارگ ،گلاب بھون کے پیچھے آئی ٹی او،نئی دہلی 110002

موبائل نمبر:9311320442

فون نمبر:011-47340715

ای میل :aftabehind@yahoo.com


کتاب کے مصنف کا مختصر تعارف

محترم صوفی وحیدالحن صاحب کی عمر تقریباً 85برس کی ہے جو صوبہ اتر پردیش کے ضلع اناؤ کے قصبہ بانگر مئو میں اپنے پیرو مرشد قطب الاقطاب شاہ علاؤ الدین صاحب ؒ کی درگاہ پر عشق الٰہی میں غرق دنیا کے نام نمو دسے دور رہ کر زندگی گزار رہے ہیں اور اپنے پیران طریقت کے نقش قدم پر چلتے ہوئے عشق الٰہی کے سودے کی دکان کھول رکھی ہے اور حق کے متلاشی لوگوں کو انکے منزل مقصودتک پہچانے میں مدد کرنے میں مصروف کار ہیں۔آپ کا تعلق نقشبندیہ سلسلہ سے ہے۔محترم صوفی وحید الحسن صاحب نے 30-35برس ریلوے میں نوکری کے دوران گورکھپور شہر میں گزاراجہاں ہر اتوار کو لوگوں کو روحانی تعلیم فراہم کرنے کیلئے انکی طرف سے مجلس منعقدکی جاتی جس میںایک بار شرکت کرنے والا پھر اس سے غیر حاضر ہونا نہیں چاہتا تھا۔آپ نے لکھنئو یونیورسٹی سے انگریزی ادب میں ایم اے کیااور لکھنئو سے ہی فضیلیت کی بھی سند حاصل کی۔ ریلوے میں نوکری کے دوران آپ تصوف کی جانب راغب ہوئے اور پیر کی تلاش میں پورے ہندوستان میں گھومے پھر ے۔لیکن جس پیر کی انہیں تلاش تھی وہ پیر انکے اپنے ہی ضلع میں اور انکے آبائی گھر سے چند میل کے فاصلے پر موجود تھے اور وہ بزرگ کامل اور قطب الاقطاب شاہ علاؤالدین ؒتھے جو اناؤ کے بانگر مئو میں عشق الٰہی کی دکان چلا رہے تھے۔آپ ان سے بیعت ہوئے اور جلد ہی خود بھی اپنے پیر کے رنگ میںرنگ گئے۔ پیر کامل نے اپنے اس مرید کو اپنے رنگ میں رنگا دیکھ کر آپ کو صوفی پکارنے لگے۔محترم صوفی وحیدالحسن صاحب کے روحانی مدارج کی اپنے پیر کی نظر میں وقعت کا اندازہ اس امر سے لگایاجا سکتا ہے کہ آپ کے پیر نے اپنے مریدوں میں سے صرف آپ کو اپنا خلیفہ مقرر کیا اور بیعت کرنے کی اجازت دی۔’’ تصوف کا اصل اصول ‘‘کتاب کے مرتب اس سے پہلے’’ فرہنگ تصوف ‘‘مرتب کر چکے ہے جس میں تصو ف کے اصطلاحات کو یکجا کر دیا گیا ہے۔اس فرہنگ کا ’’پیش لفظ‘‘ اردو کے نام ور اسکالر اوراردوکے ماہر لسانیات جناب گوپی چند نارنگ نے لکھا ہے۔اس سے قبل صوفی وحیدالحسن صاحب ’’ مشائخ گورکھپور‘‘ اور ’’مشائخ نقشبندیہ ‘‘نام کی کتابیں لکھ چکے ہیں۔


************************

 

Comments


Login

You are Visitor Number : 777