donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
mazameen
Share on Facebook
 
Literary Articles -->> Teeshae Fikr
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
Author : Zubair Hasan Shaikh
Title :
   Phir Woh Apne Kirdar Se Bahar Aa Gaye


پھر وہ اپنے کردار سے با ہر آگئے

 

زبیر حسن شیخ

کٹ، کٹ، کٹ... پیک آپ...کی کہیں دور سے آتی ہوئی آواز کے ساتھ ہی وہ دونوں اپنے اپنے کردار سے باہر آگئے.....مصنوعی کردار... جنھیں ادا کرتے ہوئے وہ دونوں تھک چکے تھے... بلکہ اس تھکن کے عادی ہوچکے تھے.... دونوں مہذب، متمول،  جوان اور  نئی نسل سے تعلق رکھنے والے مغربی افکار کے دلدادہ   تھے.... ایک دوسرے کے لئے جتنے جانے پہچانے تھے اتنے ہی انجانے.... وہ دونوں اکثر اپنے اپنے کردار نبھاتے ہوئے ایسا  محسوس بھی کیا کرتے تھے... وہ کردار جو ہر بار مختلف ہواکرتے تھے....اعلی تعلیم یافتہ، معزز، خوش لباس و خوش گفتار کردار.... مصنوعات سے سجے سجائے مادیت پرستی میں شرابور کردار...جدید معاشرے کے آئینہ دار کردار .... سماجی جانور اور  جنسی حیوان کا کردار نبھاتے  کردار... شکر و صبر سے لاعلم کردار .....خود غرضی کے مرض میں مبتلا..محبت بھری  نوک  جھونک سے مبرا  .... پڑھے لکھے سماجی جانوروں کی طرح لڑتے جھگڑتے کردار  .... بے لوث محبت اور  خلوص سے عاری ،ایثار و قربانی کے   جذبات و احساسات سے مبرا...تعلقات کے بوجھ تلے دبے  اور ذمہ داریوں کے بوجھ سے نجات کی امید میں جیتے اور مرتے کردار....با وفا  دوست کے کردار تو کبھی بے وفا  شوہر و بیوی کے کردار...دنیا کے سامنے ایک جان دو قالب اور گھر میں  ازلی دشمنی  نبھاتے  کردار....کبھی  علمبردار اورکبھی  شمشیر بردار... کبھی دلدار تو کبھی   طعنے دار....کبھی  گناہوں میں الجھے  اور کبھی گناہوں سے نجات چاہتے کردار..... تعیش زیست  میں شرابور غمگین و  غیر آسودہ و غیر مطمعین     کردار... زمانے کو انصاف دلانے کی چاہ میں جوتیاں چٹخاتے تو کبھی ایکدوسرے کے حقوق غصب کرتے بے ایمان کردار...حقوق انسانی  و حقوق  حیوانی  پر بے تحاشہ و بے محابا بولتے کردار...ظلم کے خلاف  احتجاج  میں موم بتیاں جلاتے  اور اپنے  اور اپنوں کے نفس پر  ظلم ڈھاتے کردار ....حق نا شناس موقع    پرست   کردار ...سیاست  اور مادیت  پرستی کے درمیان  پھنسے کردار ..... یونہی کردار نبھاتے نبھاتے انہوں نے زندگی کو خوب گزارا اور زندگی نے انہیں.... ایک پارٹی سے گھر لوٹتے ہوئے کار حادثہ میں انہیں  مرنا تھا...  دونوں ساتھ ساتھ.... ایک دوسرے کےبے حد  قریب.... لیکن دل سے اتنے ہی  دور... کار کی پچھلی نشست پر آرام سے بیٹھے.... اپنے اپنے موبائیل پرعزیزو اقارب سے مصروف گفتگو تھے... ایکدوسرے کی شکائیتیں کرتے اور اپنی  قسمت کو کوستے...زندگی کو ڈرامہ بنا کر پیش کرتے  اور ہمدردیاں بٹورتے...ایکدوسرے کو نیچا دکھاتے.... ترک تعلق کی دھمکیاں دیتے......ایکدوسرے کی رفاقت سے چھٹکارا پانے کی خواہش کا شدت سے اظہار کرتے... اپنے اپنے پندار کے صنم کدے میں سر نگوں .... اپنی اپنی انا کے اسیر.... الغرض انکی زندگی کا یہ سیریل یونہی جاری و ساری تھا، جہاں وہ خود تماشا اور خود تماشا ئی تھے کہ.. آج رات پارٹی سے گھر لوٹتے  ایک ٹرک نے پیچھے سے انکی کار کو   ٹکر ماردی..... جب  دونوں   ہر بار کی طرح وہی گھسا پٹا  مکالمہ ادا کررہے تھے کہ ...یہ آخری ایپی سوڈ ہے.... دونوں کے دماغ میں چند سیکنڈ کے لئے دھماکے ہوئے ....جیسے دور سے کوئی کہہ رہا ہو کٹ ، کٹ، کٹ..پیک اپ...بس پھر وہ دونوں اپنے اپنے کردار سے با ہر آگئے....

***************************


 

Comments


Login

You are Visitor Number : 466