Register
|
Sign in
Bazme Adab
Design Poetry
Afsana
E-Book
Biography
Urdu Shayari
Mazameen
Audio
Urdu Couplet
Popular Video
Search Ideal Muslim Life Partner At www.rishtaonline.org , A Muslim Matrimonial Portal, Registration Free.
Site
Dr Javed Jamil
Index Page of Shayari
--: Shayari by Dr Javed Jamil :--
Total Shayari of Dr Javed Jamil : 252
تحقیق ہے یہ مشکل سچ ہے کہ فسانہ ہے
میرے لفظوں کی چبھن اور دھار دیکھ
مان بھی جائیے جو ہوا سو ہوا
دل یوں تو مرا عشق سے بیگانہ نہیں ہے
جلد از جلد پناہوں میں بسا لو اپنی
جو میری یاد میں ہو اشکبار، کوئی تو
غالب اگر ہو نفس تو کس کام کی ہے دوست
کیا نگاہوں نے کوئی خواب سجایا نہ ک
ہوش میں رہنے کی تاکید کے معنی، ظال
صداقتوں کو فروغ دینا، یہ نیک خو می
جہاں ہے دعویٰ ترقیوں کا، وہیں تبا¬
دشت_فرقت میں تری یاد کی آغوش، غضب
کیوں رشتہء مجاز کا اک سلسلہ سا ہے
اک غم عشق ہی کب ہے، ہمیں غم اور بھی ہ&
حسین وقت کا منظرٹھہر کے چومتا ہے
آپ اب ہو گئے جیسے کبھی ایسے تو نہ ت
یہ ارادہ تھا امنگوں میں رہونگا اس
ہوش ہم کھوتے نہیں ہیں کبھی جذبات م
عشق محروم تھا، کاش تو دیکھتا
آج ہے ویران، کل آباد بھی ہو جائے
سچا ہوں کڑوا ہوں
جاں! خفا ہو گئی
کہتا ہوں عقلمند مگر سرپھرا ہوں می¬
مرے دل کو موم رکھتا ترا جھوٹا پیار
تھا یقین رکھے گا شوق سے مرا پیار خو
زنگی کیا ہے فقط پیچیدگی بےسود سی
اک غم_عشق ہی کب ہے، ہمیں غم اور بھی ہ&
نہ مجھے سہی مرا عکس ہی کبھی دیکھ دل
سوئے ارمان پھر جگا کے گئے
خوابوں کے جزیرے پر رہتا ہوں خوشی س
عمل سے پہلے عمل کا اصول یاد بھی ہے؟
جو غرق کر دے اسے ناخدا کہیں کیسے
ہمارے اپنے بھی ہم سے غرور بن کے ملے
کچھ اور سوچنے کی اجازت نہیں مجھے
تمہارے پاس نہ جانے جواز کیا ہوگا
تسکین کیسے ہوگی بیتاب الفتوں کی
نہ فلک پہ رقص_خمار ہے، نہ زمیں پہ حس
وہ بات ہی نہیں کرتے تو بات رہتی کیا
طوفاں ہر ایک دل میں ہے حسرت کا شہر م
چپکے سے قریب آنا، پھر دور نکل جان
شدید درد سے سر کو دبا کے بیٹھ گیا
تیری بڑھی کسی سے اگر آشنائی تو؟
انگنت خوابوں نے آنکھوں ہی میں دم ت
انگنت خوابوں نے آنکھوں ہی میں دم ت
مانا تکلیف کا باعث ہے سزا کا احساس
تمام عمر مراسم کا احترام کیا
نہ ملا کبھی کسی سے اسے دیوتا سمجھ ک
خود ہی پہلے تو سمندر میں تھا کودا ک
سب تھے منظور_ نظر ، ایک میں رسوا تھا &
الفت میں بھول جائیں وہ لیل و نہار ک
الفت میں بھول جائیں وہ لیل و نہار ک
زیست نعمت نہ سہی، وقت کی گردش ہی سہ
اتنا آساں کہاں سامان_ بقا ہو جانا
مرے وجود کا ہی جزوگمشدہ نکلا
کیسا ساماں کیسی منزل کیسی رہ کیسا
آج ہے ویران، کل آباد بھی ہو جائے
کیا ہوگا کوسنے سے نصیبوں کو بار با
جوبرا تھا بھلا ہوگیا
اشارہ ہو تو خدا کی قسم چلے جائیں
مانا تکلیف کا باعث ہے سزا کا احساس
جب مقدر میں یہی ہے تو مقدر ہی سہی
خود ہی پہلے تو سمندر میں تھا کودا ک
جوبھی واقعاتً گزرے، تھے تمام اتفا
نہ ملا کبھی کسی سے اسے دیوتا سمجھ ک
شے زندگی ہے کیا، مری دیوانگی سے پو
خوابوں کے جزیرے پر رہتا ہوں خوشی س
لگتا تو یوں ہے جیسے سمجھتا نہیں ہے
صداقتوں کو فروغ دینا، یہ نیک خو می
جواب زیست کو ہرایک کیوں کا مل جائے
محفل میں آ گیا ہوں دیوانہ وار میں ب
ہر ایک شب کو ترے نام ہونا پڑتا ہے
حسین خواب کے منظر! مری حیات میں آ
قحط میرے لئے، برسات ہے اوروں کے لئ
نہیں ہے اپنا مگر غیربھی نہیں لگتا
وہ اپنی بات کہیں اور ہماری بات سنی
آج احساس ہوا چاند بھی شرماتا ہے
ہمیشہ بات بڑھانے کی بات کرتے ہیں
اقدار کا کسی کو یہاں پاس بھی نہیں
پیارسے دیکھو تو بادل میں چھپا جات
ہمارے درمیاں ہے سلسلہ دراصل کیا،
اف کیسے ہو بیان وہ پیکر کمال کا
چپ چاپ کر کے کام وہ بزدل کہاں کیا
سہہ نہیں پائیں گے فرقت کی سزا جیتے
منتظر ہوں میں جس کا وہ شباب کیا ہوگ
انسان ہے تو حسن کا شیدائی کیوں نہ ہ
انسان ہے تو حسن کا شیدائی کیوں نہ ہ
اہل_ ثروت کو محلات بنانے کی ہے فکر
ایسی ہے چمک گویا اترا ماہ آنکھوں م
سوچو تو غیر کوئی جاوید کب زمیں پر
محبوب میرے! کیوں میں کہوں چاند سا ت
کیا جھیل، جھرنے، سا گر، دریا نہیں
مجھ پر بھی آ رہا ہے الزام تھوڑا تھو
محفل میں آ گیا ہوں دیوانہ وار میں ب
آنکھیں ہیں اگر پاس تو کچھ خواب بھی
نہیں ہے توڑنا آساں مجھے، رواج ہوں
مجھے غم اداس نہ کر سکے، مرا واسطہ ت
پڑی نظر جو مری تو شباب جھوم اٹھا
تکریم کریگا یہ جہاں تیری نوا کی
سر_ عام زندگی کو ترے نام کر دیا ہے
ہو نہیں پائی ہے نقصاں کی تلافی اب ت
محبوب معتمد بھی ہے اور معتبر بھی ہ
ہو پیار کی مدت میں طوالت تو مزہ ہے
برداشت جو نہ ہو سکے ایسی سزا نہ دے
چھپ جاتی بھلا خواہش_ دل کیسے صبا سے
ہر پل خلوص_ دل سے ملاقات کے سوا
جس سمت دیکھتا ہوں، ہے منظراداس اد
کھلا کرتے ہیں تیرے حسن کے کچھ راز ر
کھلا کرتے ہیں تیرے حسن کے کچھ راز ر
موجود زندگی میں ہیں خوابوں کے نقش
ملا تلاش کا کچھ بھی نہیں صلہ دن بھر
موجود زندگی میں ہیں خوابوں کے نقش
لرزتے دل کے لئے باعث_ ثبات ہے تو
عیاں تڑپ میں کوئی زور_ آرزو ہی نہیں
مری رسائی سے وہ دور ہے نہ جانے کیوں
غلبہ ہے نیند کا حد درجہ، جگاؤں کیس
تمہیں سے پوچھتے ہیں بے وفائی کس نے
جنگل بھی ضروری ہے، گلشن بھی ضروری
خوشبو بھی ادھر جائے جس سمت ہوا جائ
سب کے یکساں تو خیالات نہیں ہوتے ہی
کیوں کہیں ایسے مقامات نہیں ہوتے ہ®
نہ جانے آئے کہاں صبح، گزرے شام کہا
جب آگ سلگتی ہے تو اٹھتا ہے دھواں بھ
دکھوں کے رہنے سے یاد_ خدا بھی رہتی ہ
یہ عمر میں نے بھی یونہی نہیں گنوائ
کیسے بیمار ہو گئے ہیں ہم
ہوگا جو ذ کر حضرت شبّیر دیر تک
چیخ اٹھے گی جنوں خیزئ_ الفت اک دن
رب سے دل_ناداں کے سوالات ہیں کچھ او
بہت دن ہو چکے چلتے شرارت، اب شرارت
ہمارے پاس بھی پرہوتے شہپروں جیسے
کیا ہوگا کوسنے سے نصیبوں کو بار با
نہ ملا کبھی کسی سے اسے دیوتا سمجھ ک
کچھ باعث_ سکوں بھی ہے بیتابیوں کے ب
خوشی کے شانوں پہ ہو کر سوار آئینگے
رخ کی رخ سے بے رخی ہرگز نہیں
دل نغمے گنگناتا ہے چاہت کے بعد ہی
وہ چاندنی میں کچھ ایسا تھا تربتر ت
آیا نظام نو کی طرف سے یہ حکم_ عام
ہمیشہ ذہن نشیں یہ رہے، ضروری ہے
میری دیوانہ صفت آنکھوں کی پروا کر
محو_ حیرت ہیں ترے شہرہ_ آفاقی پر
اصول_ عشق سے نا آشنا ہے تو یا میں؟
لگتا تو یوں ہے جیسے سمجھتا نہیں ہے
تیری ہر ایک عطا بھول گیا
جانے کیوں حسن کو کہتے ہیں شرابوں ج
منتظر رہتا کہاں ہے کبھی انعام کا ع
شام ڈھلنے کو ہے، بیٹھا ہوں میں تنہ
آ مری جان! دل و جان کی باتیں کرلیں
زیست نعمت نہ سہی، وقت کی گردش ہی سہ
زمانہ مشورہ دیتا ہے گھر لٹانے کا
کر نہ پائی دوستی مجھ سے ہی کیوں
یہ عمر میں نے بھی یونہی نہیں گنوائ
دکھوں کے رہنے سے یاد_ خدا بھی رہتی ہ
دکھوں کے رہنے سے یاد_ خدا بھی رہتی ہ
اس کی انا تو ظلم و ستم کر کے رہ گئی
جب آگ سلگتی ہے تو اٹھتا ہے دھواں بھ
کب تھا خود میں، تھا وہ بسا مجھ میں
س شب کو ستاروں کی تمنا نہیں ہوتی
کر رہا ہے یہاں خطا کوئی
نہ جانے آئے کہاں صبح، گزرے شام کہا
کیوں کہیں ایسے مقامات نہیں ہوتے ہ®
سب کے یکساں تو خیالات نہیں ہوتے ہی
ہوا خموش، شجر چپ، رکا ہوا پانی
برپا رہ_ حیات میں ہیجان کر دیا
ہے یہ بہتر کہ اکیلے ہمیں رہ جانے دو
لب ہوئے منجمد ان کے آنے کے بعد
خوشبو بھی ادھر جائے جس سمت ہوا جائ
جنگل بھی ضروری ہے، گلشن بھی ضروری
اک بڑی جنگ لڑ رہا ہوں میں
ہے تیرا حسن لا ثانی
آرزوئیں جگا کے چپکے سے
تمہارے رنگ میں میرا اثر نہیں لگتا
اب انتظار میں یہ ہو گیا ہے حال مرا
چشم_ زدن میں دل کی تہوں میں اتر گیا
جو سمایا ہے مری جان میں حسرت بن کر
غلبہ ہے نیند کا حد درجہ، جگاؤں کیس
بارش_ لطف و عنایات ہوئی پہلی بار
مٹا نہ ڈالے مری ذات شام_ تنہائی
تمہیں سے پوچھتے ہیں بے وفائی کس نے
انکہا ہونٹوں پہ ہے حرف_تمنا کیسا
مری ہر خوشی غمی کو ترے نام کر دیا ہے
بیتاب الفتوں کا بھرم رکھ سکے تو رک
زخم پر زخم محبان_ ستم دیتے گئے
مزہ کمال کا دن میں تھا، لطف رات میں
مرے وجود میں خود کو سما کے دیکھ مجھ
شبنمی رات کی زلفوں کو سنوارا جائے
مقصود تو کچھ اور ہیں، حالات ہیں کچ
MaiN apne KHooN meiN rawani talash karta huN
میں اپنے خوں میں روانی تلاش کرتا ہ
ہمدرد مرا یوں تو بظاہر ہے بڑا وہ
صداقتوں کو فروغ دینا، یہ نیک خو می
تری آنکھوں میں بھی خمار ہے، تجھے ہ
ہوش اسکا ہے، بے خودی اسکی
تاریکی میں چمکا کون
آپ سے باتوں کا میٹھا سلسلہ شب بھر چ
وہی دن ہے خوف و ہراس کا، وہی حال ابھ
KHush hai too mere bina to mar gaya maiN bhi nahiN
اس لفظ_ "تمنا" کی اتنی سی حقیقت ہے
خوش ہے تو میرے بنا تو مر گیا میں بھی &
زندگی تو ہے تو رسوائی بھی ہے دنیا م
مستقل دوستوں میں رہتا ہوں
جیسی ہے بدن میں گل رخ کی، ویسی ہی نز
تمہارے ذکر کو روشن شہاب کردیں گے
دل میں احساس_ فنا کے بھی فنا ہونے ت
محبوب میرے! کیوں میں کہوں چاند سا ت
آنکھیں مری , صورت تری , لب ہیں مرے , با&
کہاں تو ہوتا ہے اور تو کہاں نہیں ہ
صبح_ تہذیب روایات کے ساتھ آتی ہے
اس کا مسکن ہو جہاں ایسی گلی ہے ہی نہ
ہے محبت یہ، محبت سے سزا دیتی ہے
ظلمت کدہ میں حسن کے آیا ہے عشق پھر
نہ کبھی ہوا خفا تو
کرتا ہے بیکار کی باتیں، کام کی کوئ
ہو جہاں اس کا مکاں ایسی گلی ہے ہی نہ
مدت ہوئی ہے یار کے درشن ہوئےہوئے
Shab o roz meiN hai sabaat kab
شب وروز میں ہے ثبات کب
زندگی کیا ہے، مصیبت پہ مصیبت ہر پل
Zindagi kya hai, museebat pe museebat har pal
پہلے ہی ایک بار دل_ ناتواں پہ ہے
کیا دور سے ہی محبّت کا جادو
ہم نظریں ملاتے ہیں، وہ نظریں چرات®
دیکھ لفظوں کی چبھن اور دھار دیکھ
کیسا ساماں کیسی منزل کیسی رہ کیسا
اپنی بے کیفئ حالات کا حل دیکھ لیا
مسکرانا کبھی نہیں ہوتا
صداقتوں کو فروغ دینا، یہ نیک خو می
رہتے تھے جب ذھن پہ چھا ئے، ایک زمان
حقیقتاً تھا سبھی کا جدا جدا لمحہ
شے زندگی ہے کیا، مری دیوانگی سے پو
چپکے سے قریب آنا پھر دور نکل جانا
Daaim ho uske husn ki nuzhat, KHuda kare
دائم ہو اس کے حسن کی نزہت، خدا کرے
الطاف کی بارش ہے گمراہ شریروں پر
" ہندوستان کا خواب_ مسلم -- منزل اور نق
Altaaf ki baarish hai gumraah shareeroN par
Katne meiN Khamoshi se kya misl-e shajar hona
کٹنے میں خموشی سے کیا مثل_ شجر ہونا
Rahoge zindah zamaano makaaN qaymat tak?
رہوگے زندہ زمان و مکاں قیامت تک؟
کبھی تو خفا کبھی میں خفا، یونہی وق
ایک پر کیف قیامت کا تقاضا ہے فقط
سورج ڈوبا نکلی رات
مرے سینے میں دھڑکتا دل_ بےقرار ہوت
مری حیات میں الفت کہاں سے آ جاتی
ہر شخص چاہتا ہے اسے آشیاں ملے
نہیں خود کوئی شے نکلے اندھیرے
صداقتوں کو فروغ دینا، یہ نیک خو می
قصّہ درد_دل سناتے کیا
بھٹکا نہ بھوکا پیاسا اکیلا کہاں ک¬
اگرچہ سب کو وہی ایک تھا ملا لمحہ
محدود ہوں, نہیں ہوں کسی انتہا میں م
Total Visit of All Shayari of Dr Javed Jamil : 123617