Register
|
Sign in
Bazme Adab
Design Poetry
Afsana
E-Book
Biography
Urdu Shayari
Mazameen
Audio
Urdu Couplet
Popular Video
Search Ideal Muslim Life Partner At www.rishtaonline.org , A Muslim Matrimonial Portal, Registration Free.
Site
Shakeb Ayaz
Index Page of Shayari
Biography of Shakeb Ayaz
--: Shayari by Shakeb Ayaz :--
Total Shayari of Shakeb Ayaz : 83
یہ دنیا رو برو ہوتی رہے گی
سب اندھیرا ہے، ایک نور توہے
نقوش دہر میں تیرے سوا تو کچھ بھی نہ
وہ نئی جو ایک گم سم سی تیری اک سہیلی &
عجب انداز کی یہ سالیاں ہیں
کچھ ایسے لوگ مرے تجربے میں آتے ہیں
جینے کا سامان بہت ہے
اک اذیت ناک منظر عمر بھر رہنے دیا
جانے کیوں فقرکے رستے مرے گھر تک آئ
سرکش ہوا میں عطریہ کس کے چمن کا ہے
اندھیرے میں اک جگمگاہٹ سی ہے
ذرا بتا تو صبا تو کہاں سے آئی ہے
بیچ میں ٹوٹ گیا خواب ادھورا مجھ سے
میں کہ ٹھہرا ہوں اسی گردش پائندہ پ
جلتے ہوئے مکان کا منظرعجیب تھا
زندگی کا مہیب سنا ٹا
نہ کیوں ہم اپنی زبان کو کتاب میں رک
مرے وجود پہ پتھرائو ہونے والا ہے
سیاست میں عجب یہ فیصلہ نادان کرلی
میں نے چہرے پہ اک تبصرہ لکھ دیا
شاخ گل پہ چہہچے ہونے لگے
تما شاہائے سحر کن فکاں ہم دیکھ آئے
نئی رات اک مرتب ہورہی ہے
ہم ریت پر حسین گھر وندے بنائیں کیا
کیا زمانہ تھا کہ اپنا بھی کبھی گھر
فصل گل آئی ہے زنجیر ہلا نے کیلئے
پردے بھی دریچے کے برابر نہیں آتے
فقیر ومست کا دنیا میں اب ٹھکانہ کی
ذرا کہو تو سہی کو ئے یار کیسا ہے
منزل کا پتا ہے نہ کوئی راہ نما ہے
تکلفات کی سرحد پہ تیرا رک جانا
وہ کھیل کھیل میں اک گھر ترا بنادین
خونیں گلاب، سبز صنوبر ہے سامنے
جو ہو بے سایہ وہ پیکر رکھ لیں
جو حجابوں میں چھپا ہے اسے محبوب نہ
جب آنکھ لگی ہے یہی محسوس ہوا ہے
موم کی طرح شب ہجر میں ڈھل جائوگے
خواب خوں بستہ سے کل رات ہی پٹکا ہے ل
جلتے لمحوں کی سوغات
بے آب وبے گیا ہ ہوا اس کو چھوڑ کر
تمام عمر مسائل لئے سفر میں رہا
کیا سنے کوئی جستہ جستہ ہوں
زمیں سخت تھی سائباں بھی نہ تھا
تو اگر انتظار میں ہوتا
ہم رشتہ رہے ہیں مدت تک تہذیب کے رنگ
راستے دشوار تھے لیکن سفر اچھا لگا
گھر جولوٹے تو ملے غیر کے سامانوں م
کیوں صدا بندی سے ڈرتی ہے ہوا
جب بھی کچھ آس پاس ہوتا ہے
ہر شخص کے چہرے پر آئینہ جڑا دیکھا
رات کی ساری سیاہی کو میں دھوجائوں
کل وہ اک شخص ملا تھا جو بڑے پیار کے س&
ہوس وقت کا اندازہ لگایا جائے
اس کی تشہیر کیا نرالی ہوئی
اے شب ہجرتری راہ میں ہم کیانہ بنے
بڑی حسین محبت کی رات ہوتی ہے
دل کو کیسا روگ لگاہے ،تم بھی چپ اور
ان کیلئے نہ قبر،نہ کتبے نہ مرثیے
مہدی کا پودا دیکھا تھا خوابوں کی ا
کیا ہوائے شوق کی زد میں آکر لے گیا
ہزار چھیڑے طبیعت مگر حیانہ لگے
کرب کی آگ میں جلتا رہا تنہا کوئی
عروج شب ہے مجھے اس کے گھر ہی لے جائو
انا کے شہر سے آئے ہیں کیا خیال کریں
یہ سرخ آگ ہر اک مثل کو جلادے گی
مرا جسم ہے میرا چہرہ نہیں ہے
جسے بھی چاہے یہ دنیا عذاب میں رکھن
رنگ دیوار ودر میں تھاہی نہیں
ہم بھی عجب ہیں ذہن کو تازہ نہ کرسکے
کسی نے ایسا طلسم یقیں نہیں دیکھا
چھڑک رہا ہے کوئی عطر گل چمن کی طرف
تیری خوش بوکا گہرجان پہ رکھ دیتے ہ
دیکھ تومیری زندگی تونے یہ حال کرد®
تجویز کچھ عجیب سی مجھ کو سزا ہوئی
رنگ تصویر ہوا چاٹ گئی
جلا کر اپنے گھر کو روشنی کے خواب کی
کیا رات کی کتاب ہیں چہرے نئے نئے
یہ کاروبار مرے دل نے انتخاب کیا
فصیل شہرپہ دستارکس فقیر کی ہے
شکیب ایازوہ ہجرت کی شام ہوتی ہے
صدائے گل فروشاں مجھ کو گھر جانے کو
پیاسی ہے زمیں اور گھٹا ٹوٹ رہی ہے
Kiya raat ki kitab hai'n chehre naye naye,
Total Visit of All Shayari of Shakeb Ayaz : 24897