ہم کو خواب اور حقیقت نے ڈسا ہے مل کر زہر ، اب کون سا باقی ہے جو راس آئے گا ایک عالم سے کب آسودہ ہوا ہے انساں وہ تو جنت میں بھی دوزخ کی کمی پائے گا