غزل
شمع دل کی بجھی ہوئی کیوں ہے
مجھ سے برہم یہ زندگی کیوں ہے
سر پہ پھرتی ہوں لے کے سورج کو
پھر بھی گھر میں یہ تیرگی کیوں ہے
مجھ سے دریا سوال کرتا ہے
میرے ہونٹوں پہ تشنگی کیوں ہے
سوچتی ہوں کہ دل کے البم میں
تیری تصویر آج بھی کیوں ہے
یوں تو جینے کا سب ہے سرمایہ
ایک تیری ہی بس کمی کیوں ہے
ایک دن زندگی سے پوچھوں گی
تو مسائل سے یوں گھری کیوں ہے
پوچھنا خود سے عالیہ انصار
ان دنوں مجھ سے بے رُخی کیوں ہے
عالیہ انصار
Momin Ganj, Nista
Darbhanga - 847307
(Bihar)
Mob: 9006407763
بہ شکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
+++