نہ تجھ سے ہے نہ گلہ آسمان سے ہو گا
تیری جدائی کا جھگڑا جہان سے ہو گا
تمہارے میرے تعلق کا لوگ پوچھتے ہیں
کہ جیسے فیصلہ میرے بیان سے ہو گا
اگر یونہی مجھے رکھا گیا اکیلے میں
برآمد اور کوئی اس مکان سے ہو گا
جدائی طے تھی مگر یہ کبھی نہ سوچا تھا
کہ تو جدا بھی جدا گانہ شان سے ہو گا
گزر رہے ہیں میرے دن اسی تفاخر میں