donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Abdullah Sanjar
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* کس قدر دلدوز منظر تھا بشر جلتے رہے *

غزل

کس قدر دلدوز منظر تھا بشر جلتے رہے
نفرتوں کے شہر میں قلب و نظر جلتے رہے
سرپھری ظالم ہوائیں حوصلہ دیتی رہیں
آگ اک گھر میں لگی تھی گھر کے گھر جلتے رہے
ہم تھکے ہارے مسافر کس سے سایہ مانگتے
وہ تپش تھی دھوپ میں برگ و شجر جلتے رہے
لگ گئی کس کی نظر اس روشنی کے شہر کو
قمقمے بجھتے رہے ، نورِ نظر جلتے رہے
اور کیا ہوگی بتائو ، بے بسی کی انتہا
مائیں چپ تھیں سامنے لختِ جگر جلتے رہے


عبداللہ سنجر

1/5X, J.K.Ghosh Road, Belgachia
Kolkata-700037
Mob: 9830477138 / 9051142027


بشکریہ ’’میر بھی ہم بھی‘‘ مرتب: مشتاق دربھنگوی
………………………

 
Comments


Login

You are Visitor Number : 424