donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Abrar Hamid
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* بپھری لہریں ، رات اندھیری اور بلا  *

بپھری لہریں ، رات اندھیری اور بلا کی آندھی ہے
گردابوں نے بھی گھیرا ہے ، ناؤ بھی ٹوٹی پھوٹی ہے

کس نے رکھ ڈالے انگارے دل سی شاخ کی آنکھوں پر
وہ کیوں بھولا یہ خوشیوں کے پھول کھلانے والی ہے

جس کو تیرا ساتھ ملا وہ خوش نہ رہے کیوں پھولوں سا
تیرا تو چھو لینا تک بھی ہجر کے روگ میں شافی ہے

حد میں ہو تو پیار ہے اچھا ورنہ یہ بھی زحمت ہے
جیسے اک چنگاری بھڑکے تو جنگل پہ بھاری ہے


ابرار حامد

 
Comments


Login

You are Visitor Number : 329