قطعہ احمد علی برقیؔ اعظمی قلبِ مضطر رنج و غم کی کیوں نہ ہو آماجگاہ ۶ دسمبر کیوں نہ ہو اس کے لئے یومِ سیاہ لوحِ دل پر آج بھی ہیں ثبت یادوں کے نقوش بھول جائیں کیسے ہم صدیوں پرانی سجدہ گاہ *****