عالمی یومِ حجاب کے تناظر میں ایک موضوعاتی غزل
احمد علی برقیؔ اعظمی
کیجئے اپنے عمل کا احتساب
پھر منائیں عالمی یومِ حجاب
چند روزہ حُسن کی ہے آب و تاب
زندگی ہے آپ کی مثلِ حباب
شرم آنکھوں میںاگر باقی نہ ہو
ہیچ ہے ایسے میں مصنوعی نقاب
جو بھی کرنا ہے اسے دل سے کریں
ہے ریاکاری سے لازم اجتناب
ان کا کوئی بھی نہیں نعم البدل
ہیں یہ احکامِ شریعت لاجواب
عاقبت کی فکر بھی ہے لازمی
یاد رکھیں ہر گھڑی یومِ حساب
چار دن کی چاندنی ہے زندگی
جو بھی کرنا ہے اسے کرلیں شتاب
کیجئے برقیؔ شریعت پر عمل
زندگی ہو جائے گی ورنہ عذاب
***************