نعتِ رسولِ مقبولؐ
احمد علی برقیؔ اعظمی
کیا کوئی کرے شمعِ رسالت کا احاطہ
ممکن نہیں اس نور کی عظمت کا احاطہ
قاصر ہوں رقم کرنے سے میں اُن کے محاسن
میں کیسے کروں ان کی فضیلت کا احاطہ
ہے گُنگ زباں اور قلم میرا ہے ساکت
یہ کیسے کرے عرضِ ارادت کا احاطہ
حد اُن کے فضائل کی نہیں کوئی مقرر
محدود ہے اظہارِ عقیدت کا احاطہ
کونین میں ہیں صرف وہی رحمتِ عالم
رحمٰن ہی کر سکتا ہے رحمت کا احاطہ
جبریل امیں کے پرِ پرواز سے پوچھیں
ان کی شبِ معراج میں رفعت کا احاطہ
ہیں شافعِ محشر وہ جسے چاہیں نوازیں
محدود نہیں اُن کی شفاعت کا احاطہ
ہے شان میں ورفعنا لک ذکرک انہیں کی
ممکن ہی نہیں اُن کی فضیلت کا احاطہ
واللیل اذا یغشی ہی کر سکتی ہے برقیؔ
محبوب و مُحب اور محبت کا احاطہ
********************