* میرا انٹرنیٹ سے ہے اہلِ نظر سے راب *
میرا انٹرنیٹ سے ہے اہلِ نظر سے رابطہ
احمد علی برقی اعظمی
میرا انٹرنیٹ سے ہے اہلِ نظر سے رابطہ
جاری و ساری ہے یوں شعرو سخن کا مشغلہ
کردئے ہیں ختم قرب وبُعد کے سب فاصلے
اس لئے مشکل نہیں ہے آج کوئی مرحلہ
جاری و ساری ہے اس سے میرا یہ قلمی سفر
ہے رواں اس کے وسیلے سے ادب کا قافلہ
میں ہوں ۳۶ سال سے اس شہرِ دہلی میں مقیم
میرے ہمسائے کو بھی شاید نہ ہو میرا پتہ
شعر کی صورت میں میں کرتا ہوں اپنا غم غلط
عہدِ نو میں زندگی در اصل ہے اک حادثہ
فیس بُک پر ہیں ہزاروں غزلیں اور نظمیں مری
بڑھ رہا ہے اس طرح عرضِ ہُنر کا دایرہ
یہ جہانِ آب و گِل ہے بس نظر کا اک فریب
سب کو ہے درپیش اب کوئی نہ کوئی سانحہ
میرے والد برق تھے اور میں ہوں برقی اعظمی
آ رہا ہے کام میرے آج اُن کا تجربہ
******************* |