* اپنا نہ عرض اس سے کبھی مدعا کرو *
اپنا نہ عرض اس سے کبھی مدعا کرو
جو کچھ سنائے شوق سے سُنتے رہا کرو
اس کا رہے خیال کہ وہ زود رنج ہے
تم اس لئے کبھی بھی نہ اس کو خفا کرو
ہے چاردن کی چاندنی انساں کی زندگی
ملنا ہے تم کو جس سے بھی ہنس کر مِلا کرو
نسخہ یہ زندگی کا بہت کامیاب ہے
سب جس سے خوش رہیں وہی باتیں کہا کرو
عقلِ سلیم کام میں لانا نہ بھولنا
پھر جو بھی جی میں آئے اسی کو کیا کرو
گُھٹ گُھٹ کے روز مرنے سے کیا فایدہ تمہیں
ہے چند روزہ زندگی ہنس کر جیا کرو
کہتے ہیں تم سے میر جو برقی اسے سنو
’’اس روسیہ کے باب میں کچھ بھی دعا کرو‘‘
*** |