donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Ahmad Ali Barqi Aazmi
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* طرحی غزل برائے آن لائن طرحی مشاعر¬ *
طرحی غزل برائے آن لائن طرحی مشاعرہ خواب گربیاد ثمینہ راجہ

احمد علی برقی اعظمی

راہِ حیات کا سفر، بس میں نہ تھا، مگر کیا
جیسے بھی ہو سکا بسر ،میں نے اسے بسر کیا
 
کیسے سنائیں آپ کو اپنے سفر کی سرگذشت
کرلیا قطعِ رابطہ جس کو بھی ہمسفر کیا
 
سُن نہ سکیں گے اس کو آپ، تھا یہ خیال اس لئے
’’قصہ غم طویل تھا، جان کے مختصر کیا‘‘
 
تلخ ہے اپنی زندگی ،جھیلے ہیں اتنے سانحات
رہ نہ سکا وہ مستقل، جس نے بھی دل میں گھر کیا
 
جتنے بھی ہمنوا ملے ،کوئی بھی معتبر نہ تھا
مِل گیا وہ رقیب سے ،جس کو بھی نامہ بر کیا
 
سود و زیاں سے بے نیاز، ہم تھے سدا وفا شعار
اس کو سمجھ کے اپنا فرض، جو بھی کیا، اگر کیا
 
نالۂ نیم شب کا بھی اس پہ ہوا نہ کچھ اثر
عالمِ ہجر میں مرا خونِ دل و جگر کیا
 
برقی کی شرحِ حال ہے ،عہدِ رواں کی داستاں
آیا کبھی نہ وقت پر، جس کو بھی چارہ گر کیا
*****
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 429