* ہر کوئی دل کی ہتھیلی پہ ہے صحرا رکھ *
ہر کوئی دل
٭…………احمد فراز
ہر کوئی دل کی ہتھیلی پہ ہے صحرا رکھے
کس کو سیراب کرے وہ کسے پیاسا رکھے
عمر بھر کون نبھاتا ہے تعلق اتنا
اے مری جان کے دشمن تجھے اللہ رکھے
ہم کو اچھا نہیں لگتا کوئی ہم نام تیرا
کوئی تجھ سا تو پھر نام بھی تجھ سا رکھے
دل بھی کہ اس شخص سے وابستہ ہے
جو کسی اور کا ہونے دے نہ اپنا دکھے
قناعت ہے اطاعت ہے کے چاہت فراز
ہم تو راضی ہیں وہ جس حال میں جیسا رکھے
٭٭٭٭
|