donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Ahmed Nisar
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* کہاں میں عمر اپنی جاودانی لے کے آ *

غزل  


  لے کے آیا ہوں

کہاں میں عمر اپنی جاودانی لے کے آیا ہوں
یہاں میں آسماں سے عمر فانی لے کے آیا ہوں
کہوں کیسے کہ میں یادیں سہانی لے کے آیا ہوں
مگر ہاں درد میں ڈوبی کہانی لے کے آیاہوں
مہذب ہوں اسی خاطر ظرافت سے گریزاں ہوں
میں سنجیدہ ہوں، سنجیدہ بیانی لے کے آیا ہوں
میری شامِ غزل کو سرخروئی ہے تیرے دم سے
میں لفظوں میں تمازت ارغوانی لے کے آیا ہوں
کئی چہرے پڑے ہیں زرد بس اس بات پر لیکن
شکستہ ہوں، پہ چہرہ ضوفشانی لے کے آیا ہوں
نگاہِ قلب کو ایسی بصارت بھی ضروری ہے
تبھی میں اپنے دل پر حکمرانی لے کے آیا ہوں
میری اسلاف سے الفت بڑی ہی آفرینی ہے
نئی ہیں آج بھی، باتیں، پرانی لے کے آیا ہوں
مجھے اغیار میں گن کر حقیقت سامنے رکھ دی
نثارِ بے نوا کی ترجمانی لے کے آیا ہوں

٭٭٭٭
شاعر  :  احمد نثارؔ
Email : ahmadnisarsayeedi@yahoo.co.in

 

 
Comments


Login

You are Visitor Number : 185