donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Ahmed Nisar
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* نام مٹنے لگے کعبے کے نگہبانوں کے *

نام مٹنے لگے کعبے کے نگہبانوں کے

حوصلے کیا ہوئے بتلائو مسلمانوں کے

نام مٹنے لگے کعبے کے نگہبانوں کے

نا ہی پیمانے کی پہچان نہ مئے کی خواہش

بند کردیجئے دروازے یہ میخانوں کے

آبلے دل کے سنبھلنے نہیں دیتے اس کو

پوچھنے نکلا ہے احوال پریشانوں کے

قدر کھوجاتے ہیں زر زیور و سونا چاندی

ہاتھ لگ جاتے ہیں املاک جو نادانوں کے 

بات حق کی نہیں پہنچائی مگر کہتے ہیں

ہائے افسوس کھلے در ہیں صنم خانوں کے

آج دانا کو کوئی پوچھنے والا ہی نہیں

ایسا لگتا ہے کہ د ن آگئے نادانوں کے

کیسے امید کریں سائے کی بے سایوں سے

سر پہ پگڑی نہ نظر آئی نگہبانوں کے 

ہر کوئی شمع کی دیتا ہے دہائی لیکن

کیسے حالات ہیں پوچھا نہیں پروانوں کے

وہ بھی دن تھے کہ بنا کرتی تھی تاریخ اپنی

آج کل چرچے ہوا کرتے ہیں ویرانوں کے

کیوں نثارؔ اب کہ نمائش ہی نمائش ہے یہاں

جیسے دربار سجا کرتے تھے بتخانوں کے

٭٭٭٭

شاعر : احمد نثارؔ
ممبئی، مہاراشٹرا
09325811912
Email : ahmadnisarsayeedi@yahoo.co.in

 
Comments


Login

You are Visitor Number : 521