donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Ahmed Nisar
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* چراغِ مردہ سے امیدِ انقلاب نہیں *

چراغِ مردہ سے امیدِ انقلاب نہیں


٭٭٭٭

کھلا ہے شمس کہ اس پر کوئی نقاب نہیں
حقیقتوں کا ہے منظر کوئی سراب نہیں

ہمارے دن میں اندھرا ہے آفتاب نہیں
ہماری شام کے حق میں بھی ماہتاب نہیں

یہ سیدھا سادھا سا فطرت کا اک تقاضا ہے
جہاں پہ خارنہیں ہیں وہاں گلاب نہیں

میری نگاہوں سے اوجھل کرو چراغوں کو
کہ ان میں پہلی سی برقیلی آب و تاب نہیں

بجھے چراغوں پہ پروانے طنز کرتے ہیں
چراغِ مردہ سے امیدِ انقلاب نہیں

یہ ظلمتوں کے پجاری ہیں ان سے دور رہو
یہ ننگ عقل ہیںجن کا کوئی نصاب نہیں 

یہ وہ چراغ ہیں جن پر کبھی تھا ناز ہمیں
نثارِ جان ہوں پروانوں کا حساب نہیں

٭٭٭
شاعر : احمد نثار
ممبئی، مہاراشٹرا
Mob : 09175562265 / 09325811912
Email : ahmadnisarsayeedi@yahoo.co.in

 
Comments


Login

You are Visitor Number : 596