donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Ahmed Nisar
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* اُسی کے نور سے ہم انحراف کر بیٹھے *

اُسی کے نور سے ہم انحراف کر بیٹھے

کبھی غرور پہ ہم اعتراف کر بیٹھے

محبتوں سے کبھی اختلاف کر بیٹھے

کبھی دھنک کے بدن پر لحاف کر بیٹھے
کبھی مہک کی روش پر غلاف کر بیٹھے

ہمارے چہرے پڑھے انکشاف کر بیٹھے
اُن آئینوں کی خرد پر شگاف کر بیٹھے

یہ خاکِ جسم کریدا تو دل ملا آخر
اُسے بھی خاک میں ڈالے غلاف کر بیٹھے
 
ضمیر ٹوک رہا تھا انا سے دور رہو
مگر یہ ہم ہیں کہ اس کے خلاف کر بیٹھے

نظر کو آپ کی پاکیزگی ضروری ہے
ہمارے قلب کو ہم بھی ہیں صاف کر بیٹھے

ہدایتوں سے منور پیامِ حق ہے نثارؔ 
اُسی کے نور سے ہم انحراف کر بیٹھے

شاعر : احمد نثار

ممبئی، مہاراشٹرا
Mob : 09325811912 / 09175562265
E-mail : ahmadnisarsayeedi@yahoo.co.in

 
Comments


Login

You are Visitor Number : 491