|
* دل وہ جو مائلِ شباب ہوا *
غزل
دل وہ جو مائلِ شباب ہوا
عمر بھر کے لیے خراب ہوا
اک ذرا کیا وہ بے نقاب ہوا
اچھے اچھوں کا دل خراب ہوا
کل سے زیادہ بگڑ گئے حالات
جانے کیسا یہ انقلاب ہوا
بغض و نفرت تعصبات نہ پوچھ
آج جینا بھی اک عذاب ہوا
اب ذرا بھی سکوں نصیب نہیں
زندگانی کا لطف خواب ہوا
فیض پہنچایا جس نے اوروں کو
وہ زمانے میں فیضیاب ہوا
خار حیرت سے دیکھتے ہی رہے
سرخ رو شاخ پر گلاب ہوا
دل میں رکھتا ہے عزم جو قائم
وہ بہر طور کامیاب ہوا
اک حقیقی سوال پر طاہر
سب کا احساس لاجواب ہوا
علیم طاہر
Mominpura, Survey No.19, H.No.51,
Maligaon, Nasic (M.S)
Mob: 9323177531 , 8976294034
Email: aleemtahir12@gmail.com
بشکریہ: مشتاق دربھنگوی
…………………
|
|