|
* حیات افروز ہے؟ نہیں ہے *
غزل
حیات افروز ہے؟ نہیں ہے
سکوں دل کو میسر ہے؟ نہیں ہے
جو اندر ہے وہ باہر ہے؟ نہیں ہے
وہی دل میں جو لب پر ہے؟ نہیں ہے
ذرا دل میں ترے ایمان والے
خیالِ روزِ محشر ہے؟ نہیں ہے
بنام راہبر رہزن ہیں سارے
کوئی رہبر بھی رہبر ہے؟ نہیں ہے
ستم گر ان گنت میرے وطن میں
کوئی بھی رحم پرور ہے؟ نہیں ہے
یہ دنیا چند لمحوں کی ہے مہماں
کسی کا دھیان اس پر ہے؟ نہیں ہے
جدھر دیکھو ادھر کانٹے ہی کانٹے
چمن میں اک گل تر ہے؟ نہیں ہے
ہمارے آسمانِ زندگی میں
کوئی ماہِ منّور ہے؟ نہیں ہے
ستم سہتے ہوئے گزرا زمانہ
پشیماں کیا ستم گر ہے؟ نہیں ہے
سزا معصوم کو ملتی ہے طاہر
ستم اس سے بھی بڑھ کر ہے؟ نہیں ہے
علیم طاہر
Mominpura, Survey No.19, H.No.51,
Maligaon, Nasic (M.S)
Mob: 9323177531 , 8976294034
Email: aleemtahir12@gmail.com
بشکریہ: مشتاق دربھنگوی
…………………
|
|