donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Aleem Tahir
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* سمجھ کے یہ غمزدوں نے خود پر شروع کی *
غزل

سمجھ کے یہ غمزدوں نے خود پر شروع کیا ہے عذاب کرنا
کوئی خوشی مستقل نہیں ہے کیوں اپنا چہرہ گلاب کرنا

ہمیں ملا ہے بتائو کیا کیا بتائو کیا تھا جو کھو گیا ہے
گزر چکی ہے جو عمر اپنی کبھی تو اس کا حساب کرنا

یہاں حجابوں سے بے حجابی معاشرے میں بڑی خرابی
تم اپنی پلکیں جھکا کے چلنا یہی ہے بہتر حجاب کرنا

ہماری طرح  بشر ہو تم بھی خدا نے تم کو بھی عقل دی ہے
سوال سن کر یہ حیرتیںکیا کبھی تو پیدا جواب کرنا

یہاں پہ جینا بھی فن ہے لوگو مرو تو زندہ رہو ہمیشہ
کوئی بھی پڑھ لے جوپڑھنا جانیں تم اپنا جیون کتاب کرنا

ہنر ہے یہ اس ہنر کو لے لو ہر ایک دل کو فتح کرو گے
مخاطبوں کا معیار کیا ہے یہ جان لو پھر خطاب کرنا

ہمیں محبت ہے تم سے اب بھی مگر تمہاری یہ بے رخی کیا
ادھر تو نظریں بہت ہوئیںاب ذرا ادھر بھی جناب کرنا

ہر ایک شادی شدہ سے کہہ دو طلاق دینے سے پہلے سوچے
اے طاہر اس کو کیا حق پہنچتا کسی کا جیون خراب کرنا

علیم طاہر

Mominpura, Survey No.19, H.No.51,
Maligaon, Nasic (M.S)
Mob: 9323177531 , 8976294034
Email: aleemtahir12@gmail.com
بشکریہ: مشتاق دربھنگوی
…………………
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 318