|
* مہرباں آج کیوں زیادہ ہے *
غزل
مہرباں آج کیوں زیادہ ہے
بول کھل کے کہ کیا ارادہ ہے
کس کی مستی سے چھاگئی مستی
شیشہ ہے جام ہے نہ بادہ ہے
آگے نکلا ہے شہسواروں سے
تیز رفتار وہ پیادہ ہے
راکشش کی طرح ہے کام اس کا
دیوتا کی طرح لبادہ ہے
در حقیقت مطالبہ تیرا
تیری اوقات سے زیادہ ہے
میں نہ کھائوں گا سادگی کا فریب
جانتا ہوں تو کتنا سادہ ہے
جہل ایسا سفر ہے اے طاہر
جس کی منزل نہ کوئی جادہ ہے
علیم طاہر
Mominpura, Survey No.19, H.No.51,
Maligaon, Nasic (M.S)
Mob: 9323177531 , 8976294034
Email: aleemtahir12@gmail.com
بشکریہ: مشتاق دربھنگوی
…………………
|
|