|
* روز سورج سے ہوتا جنم دھوپ کا *
غزل
روز سورج سے ہوتا جنم دھوپ کا
ہے خدا کے کرم سے کرم دھوپ کا
دھوپ بھی جلتی رہتی ہے غم میں سدا
دھوپ میں جلتا رہتا ہے غم دھوپ کا
دھوپ سردی میں ملتی رہے تو مزہ
لطف گرمی میں ملتا ہے کم دھوپ کا
بھاگ جائے گی ظلمت بھی تب رات کی
جب بھی بکھرے گا دھرتی پہ دم دھوپ کا
ہوکے تیار ڈیوٹی پہ پھر جائیں گے
صبح دیکھیں گے چہرہ جو ہم دھوپ کا
دھوپ رکھے ہے سب کا بھرم دوستو
اور رکھا ہے سب نے بھرم دھوپ کا
اس میں ملتا نہیں ہے تعصب کبھی
صرف انسانیت ہے دھرم دھوپ کا
عاشقی کتنی گہری ہے جگ سے اسے
جیسے طاہر یہ جگ ہے صنم دھوپ کا
علیم طاہر
Mominpura, Survey No.19, H.No.51,
Maligaon, Nasic (M.S)
Mob: 9323177531 , 8976294034
Email: aleemtahir12@gmail.com
بشکریہ: مشتاق دربھنگوی
…………………
|
|